مدرسے کی عالمہ



Storyline

ye ek mezhabi hijabi kahani hai to jo logon mezhabi ya hijabi nhi hai woh is kahani ko na parhe is kahani mai ek alima ki chudai hoti hai jo pehly to boht Shareef aur naik aurat hoti hai but is zindagi mai aata hai ek larka jo is ko maza ki ek nayi duniya mai lye jaata hai

مدرسہ کی عالمہ کی چدائی


مدرسہ کی عالمہ کی زبردستی چدائی 


مکمل کہانی 


ہیلو دوستو کیسے ہیں میرا نام یاسر ہے اور میں راولپنڈی میں رہتا ہوں.

میرے گھر کے ساتھ والے گھر میں ایک انکل اسلم اور انکی فیملی رہتی تھی اور بہت ہی مذہبی فیملی تھی.اسلم انکل دیوبندی مسلک سے تعلق رکھتے تھے اور اسلام آباد لال مسجد میں اسلم انکل اور انکی بیوی سائرہ اور انکی بیٹی حریم پڑھاتی تھیں.


آج تک محلے میں کبھی کسی نے اسلم صاحب کی فیملی کے چہرے نہیں دیکھے تھے کیونکہ وہ باہر برقعہ پہن کر نکلتی تھی.

ہوا کچھ یوں کہ ان دنوں لال مسجد آپریشن چل رہا تھا اور آپریشن کے فوراً بعد اسلم انکل اور انکی بیوی سائرہ کو پولیس پکڑ کر لے گئ. اسلم انکل بنیادی طور پر بلوچستان کے رہنے والے تھے اوریہاں انکے کچھ زیادہ رشتے دار بھی نہیں تھے.


اسلم انکل کو پولیس پکڑ کر لے جانے نے بعد انکی بیٹی حریم ہمارے گھر آئی اور بہت پریشان تھی میری ماں نے تسلی دی اور کہا کہ تسلی رکھو کچھ نہیں ہوتا ہم تمہارا خیال رکھیں گئے.. حریم کی عمر 24 سال تھی اور گوری چٹی اونچے قد کی لڑکی تھی. حریم عالمہ تھی اور لڑکیوں کو پڑھاتی تھی.

اس کے بعد حریم کا خیال رکھنا ماں نے شروع کر دیا اسکا کھانا بھی ماں اسکو دے کر آتی تھی. ایک دن حریم نے مجھے کہا کہ یاسر تمہارے پاس لیپ ٹاپ ہے تو مجھے دو میرا کمپیوٹر میں وائرس ہے بار بار ری اسٹارٹ ہوتا ہے. میری اس سے پہلے کبھی حریم سے بات نہ تھی کیونکہ وہ کسی مرد سے بہت کم بات کرتی تھی اور ہر وقت پردہ میں رہتی تھی.

میں نے حریم کو اپنا لیپ ٹاپ دے دیا اور پاس ورڈ بھی لکھ کر دے دیا. حریم لے کر چلی گئی.


اگلی صبح جب میں کالج سے واپس آیا تو ماں نے کہا حریم نے تجھے گھر بلایا ہے کوئی کمپیوٹر کا مسلہ ہے.

میں نے جا کر حریم کے گھر کی بیل بجائی اور حریم نے دروازہ کھولا اور مجھے اندر آنے کو کہا اور میں گھر میں داخل ہوا حریم نے چادر سے خود کا جسم اور منہ ڈھانپ رکھا تھا. مجھے ایک کمرے میں بیٹھا دیا اور خود دور بیٹھ گئی.

حریم بولی یاسر میں نے تم سے کچھ بات کرنے کے لیے بلایا ہے اور حریم کے لہجے میں سختی تھی.

حریم بولی یاسر کتنی عمر ہے تمہاری؟

میں نے کہا 19 سال کا ہوں

حریم :- یہ تم نے لیپ ٹاپ میں کیسی ویڈیوز رکھی ہوئی ہیں تمہیں شرم نہیں آتی کیوں دیکھتے ہو ایسی ویڈیوز؟


میں نے کہا بس کبھی کبھی دیکھ لیتا ہوں

حریم :- نہیں دیکھنی چاہیے اس سے تمہاری صحت خراب ہو جائے گئ تم مشت زنی کرتے ہو؟

میں نے کہا جی ہاں کبھی کبھار کرتا ہوں


حریم :- یاسر یہ تم غلط کر رہے ہو تم اپنی بیوی کا حق ضائع کر رہے ہو

میں نے کہا کچھ نہیں ہوتا سب کرتے ہیں

حریم بولی یاسر تم شادی کر لو میں تمہاری ماں سے بات کرتی ہوں اسلام میں بالغ ہوتے ہی مرد کو اور عورت کو شادی کرنی چاہیے.

حریم :- یاسر تم جس کو سوچ کر مشت زنی کرتے ہو اس کو بھی شامل گناہ کرتے ہو گئے.


میں نے کہا اس طرح تو میں آپ کو بھی سوچ کر مٹھ مارتا ہوں. ہر رات آپکو سوچ کر مٹھ مارتا ہوں.

حریم :- استغفراللہ دفع ہو جاؤ میں نے تمہیں سمجھانے اور اصلاح کے لیے بلایا اور تم نے مجھے شہوت بھری نظروں سے دیکھ رہے ہو.

میں نے کہا میری کیا غلطی ہے آپ ہو ہی سیکسی جسم کی مالک تو دل کرتا ہے سوچ کر مٹھ ماروں آپکے نام کی

حریم بولی اب جاو اور اپنا لیپ ٹاپ لے جاو تم نے مجھے بھی گناہ میں شریک کر دیا تمہاری وجہ سے پہلی بار میں نے ایسی ویڈیو غلطی سے دیکھی

میں نے کہا حریم پھر تو آپ کی مقدس پاکیزہ شرمگاہ گیلی ہو گئ ہو گئی.

حریم چپ تھی اور بولی یاسر تم اب جاؤ بس تمہیں سمجھانے کے لیے بلایا تھا مگر تم بہت بدتمیز ہو

میں نے لوہا گرم دیکھ کر چوٹ ماری اور کہا کاش میں حریم آپکی مقدس پاکیزہ شرمگاہ کا بوسہ لے سکتا


حریم بولی یاسر یہ حرام ہوتا ہے

میں سمجھ گیا حریم گرم ہو چکی ہے تو میں نے اسکے پاس جا کر اسکا ہاتھ پکڑ لیا تو حریم دور ہٹی اور مجھے بولی پلیز جاؤ


میں نے حریم کا ہاتھ پکڑ لیا اور کہا کیسے جاؤں تم پر گرم ہو گیا ہوں حریم کا جسم تپ رہا تھا میں نے چادر اتار دی اور پہلی بار حریم کا چہرہ دیکھا بہت خوبصورت تھا. حریم نے مجھے دھکا دیا اور باہر دروازے کی جانب بھاگنے لگی میں نے بازو سے پکڑ لیا اور کمرے میں لے جا کر دروازہ کو بند کر دیا.

اب میں نے حریم کو چارپائی پر دھکا دیا اور حریم پر چڑھ کر حریم کے ہونٹ چومنے لگا، حریم مزاحمت کر رہی تھی اور اپنا منہ دائیں بائیں گھما رہی تھی. میں نے حریم کے ممے کو دبانے لگا تو اسکے منہ سے سسکیاں نکلی اور ساتھ ہی میں نے ہاتھ حریم کی شلوار میں ڈال دیا اور انگلی حریم کی پھدی پر رگڑنے لگا. اب حریم سسکیاں لے رہی تھی اور کہہ رہی تھی پلیز نہ کرو یہ گناہ ہے حرام ہے.

میں نے کہا اب تو حریم تیری پھدی چودوں گا بہت گرم تھا تیری پاکیزہ مذہبی پھدی کو چودنے کے لیے

میں نے حریم کی شلوار کھینچ کر اتار دی اور حریم کی زبردستی ٹانگین کھول دی اب حریم کی پاکیزہ بالوں سے پاک پھدی میرے سامنے تھی. میں نے حریم کی پھدی پر ہونٹ رکھ دیے اور چاٹنے لگا


آف کیا نمکین اور سیل پیک پھدی تھی میں حریم کی پھدی چاٹ رہا تھا اور حریم سسکیاں لیتے کہہ رہی تھی مت کرو یاسر یہ ناپاک ہے گناہ ہے عورت کی شرمگاہ کو چاٹنا مگر میں نے کہا حریم مجھے تیری پاکیزہ پھدی کو چوسنا ہے تیری پھدی کو پانی پینا ہے.

حریم اب آرام سے لیٹی تھی اور میں حریم کی پھدی چاٹ رہا تھا کچھ دیر بعد حریم نے زور سے آہ سسکی لی اور حریم کی پھدی سے کچھ دیر بعد لیس دار گاڑھا سفید مادہ نکلنے لگا جسے میں چاٹ گیا. اب میں حریم کی قمیض اتارنے لگا اور حریم سمجھ چکی تھی کہ اب اسکی چوت چدے گئ ہی تو حریم نے مزاحمت کرنا بند کر دی اور آرام سے قمیض اتروانے لگی. حریم نے کالا رنگ کا برا پہنا ہوا تھا میں نے حریم کے برا کی ہک کھول دی اور برا اتار دیا.


اب حریم کے 34 سائز ممے میرے سامنے تھے. میں حریم کے ہونٹوں کو چومنے لگا تو اس نے منہ پھیر لیا میں نے کہا حریم جان اب جو ہو رہا ہے ہونے دو اور حریم کے ہونٹوں کو چوسنے لگا. حریم کی گرم سانسیں میرے اندر جا رہی تھی.

میں نے اپنی شلوار کا ناڑہ کھول دیا اور میرا سات انچ لمبا لن فل کھڑا تھا میں نے حریم کے ہاتھ کو پکڑ کر لن پر رکھ دیا. حریم نے ہاتھ واپس کھینچ لیا اب میں نے دوبارہ حریم کا ہاتھ پکڑ کر لن پر رکھا اور کہا پکڑو اب حریم نے لن پکڑ لیا اور ہونٹ چسواتی رہی.

میں نے اب حریم کو چارپائی پر لٹا دیا اور حریم کے ممے چوسنے لگا. حریم فل گرم ہو چکی تھی اور میرے سر پر ہاتھ پھیر رہی تھی. میں حریم کے پنک نپلز کو چوس رہا تھا اور دانتوں سے ہلکا ہلکا کاٹ رہا تھا. میں نے حریم سے پوچھا مزا آریا ہے تو حریم نے سر ہاں میں ہلا دیا.


اب میں نے حریم کو لٹا دیا اور حریم کی پاکیزہ چوت چاٹنے لگا. حریم میرے سر کو دبا رہی تھی. میں نے اپنا لن حریم کے منہ کے قریب کیا تو حریم بولی نہیں میں یہ نہیں چوسوں گئ. یہ حرام ہے. میں نے حریم کے منہ میں زبردستی اپنا لن گھسا دیا اور کہا چوس اسکو بہن کی لوڑی کب سے تیرے نخرے دیکھ رہا ہوں.

گشتی پھدی تیری سے آگ نکل رہی ہے اور میرے سامنے ڈرامے کر رہی ہے چوس میرے لن کو اور میں نے حریم کے منہ کو لن پر دبانا شروع کیا تو حریم لن چوسنے لگی. کچھ دیر حریم سے لن چسوانے کے بعد میں نے حریم کی ٹانگیں کھول دی اور حریم کی پاکیزہ پھدی کے سوراخ پر اپنا 7 انچ کا لن کا ٹوپا رگڑنے لگا.


حریم مزے سے مچل رہی تھی اور بولی آہ یاسر یہ کیا کر دیا تم نے مجھے بہت مزا آرہا ہے. میرا لن کا ٹوپا حریم کی مقدس پھدی کے پانی سے گیلا ہو چکا تھا. حریم بولی یاسر اب اپنی شرمگاہ کا میری شرمگاہ میں اعوذباللہ پڑھ کر دخول کرو تاکہ ہم دونوں کے درمیان شیطان مزا نہ لے سکے

میں نے لن کو حریم کی پھدی کے سوراخ پر دبایا تو حریم نے درد بھری سسکی لی میں نے حریم سے پوچھا کروں پھدی کے اندر درد ہو رہا ہے تو حریم نے دوسری طرف منہ کر لیا جسکا مطلب تھا میرے درد کی پرواہ نہ کرو چود دو میری پھدی

میں نے حریم کی پھدی کے سوراخ پر زور لگایا اور لن کا ٹوپا حریم کی پھدی کے اندر گھس گیا حریم درد سے کراہنے لگی مگر اس کہا کرو اندر درد کی پرواہ نہ کرو کھول دو میری شرمگاہ پوری طرح سے

میں نے گھسا مارا تو میرا پورا لن حریم کی پاکیزہ چوت کو چیرتا ہوا پھدی میں گھس گیا تھا.


کچھ دیر لن حریم کی پھدی میں رکھنے کے بعد میں نے حریم کی پھدی میں لن اندر باہر کرنا شروع کر دیا.

اف کیا پھدی تھی حریم میرے ہر جھٹکے کا جواب پھدی اٹھا کر دینے لگی. دس منٹ حریم کی پھدی چودنے کے بعد میں حریم کی گرم چوت میں فارغ ہو گیا. حریم بولی کیا کر دیا مجھے حمل ہو جائے گا. میں نے کہا میں گولی دوں گا نہیں ہو گا.

میں کچھ دیر لن حریم کی پھدی میں رکھ کر لیٹا رہا اب حریم بھی نارمل تھی. میں نے حریم کی پھدی سے لن باہر نکالا اور واش روم جانے لگا. حریم کی پھدی اور چارپائی کی چادر پر خون کے نشان تھے. حریم بولی یاسر تم نے بہت غلط کیا ہے. میں نے حریم کو کہا کچھ نہیں ہوتا مزا تمہیں بھی آیا ہے.


میں نے حریم کو واش روم چلنے کو کہا اور ہم دونوں نہانے لگے. میں نے حریم کی پھدی کو اچھی طرح صاف کیا اور پھر زمین پر بیٹھ کر حریم کی پھدی چاٹنے لگا. حریم اب کھل کر پھدی چٹوا رہی تھی پانچ منٹ حریم کی پھدی چاٹنے کے بعد حریم کی چوت نے پانی چھوڑ دیا جسے میں پی گیا. اب حریم نے میرا لن کو پکڑ لیا اور سہلانے لگی میں نے حریم کو کہا زمین پر بیٹھ کر لن چوسو اور حریم نے میرا لن چوسنا شروع کر دیا اب حریم میرے لن پر زبان پھیر رہی تھی. کچھ گھنٹوں پہلے جو عالمہ اور مذہبی نیک تھی اب میرے لن کو چوس رہی تھی.


حریم اب اٹھ گئی اور بنا بولے حریم نے اپنے چوتر کھول کر پھدی کا سوراخ میرے سامنے کر دیا اور اشارہ کیا کہ لن اندر ڈالو اور چودو پھدی

میں نے حریم کو شاور کے نیچے دیوار کے ساتھ لگایا اور اسکی کمر کو پکڑ کر اس کے چوتروں کو اپنی طرف کھینچ کر لن حریم کی پھدی میں ڈال دیا اور حریم کی پھدی چودنے لگا. حریم اب مزے سے چدوا رہی تھی اور سسکیاں لے رہی تھی.

حریم بولی اوہ یاسر تم نے مجھے کیا بنا دیا ہے میری شرمگاہ کھول دی ہے یہ میرے ہونے والے شوہر کا حق تھا

میں نے کہا کچھ نہیں ہوتا سب تیری پھدی چدے گئی تجھے میرے لن کی عادت ہو جائے گئی.

حریم بولی اگر مجھے حمل ٹھہرا تو مجھ سے شادی کرنا ہو گئ.

میں نے کہا فکر نہ کر نہیں ہو گا. گولیاں کھلا دوں گا آج ہی تجھے


میرا لن حریم کی چوت کے اندر باہر ہو رہا تھا اور میں حریم کی چوت شاور لیتے چود رہا تھا. حریم بولی یاسر مجھے نہاتے ہوئے سیکس کروانے میں مزا آریا ہے. زور سے مارو جھٹکے میری شرمگاہ میں اور میں تیز تیز حریم کی پھدی چود رہا تھا 15 منٹ تک حریم کی پھدی چودنے کے بعد میری منی حریم کی پھدی میں نکل گئ اور حریم بولی تھک گئے ہو؟ ابھی ایک بار اور میری شرمگاہ کو تسکین دو.


میں نے اس دن تین بار حریم کی پھدی چودی اور گھر آگیا اور ماں سے حمل روکنے والی گولیاں مانگی تو ماں میرے گیلے بال دیکھ کر مسکرا کر بولی بابو حریم کی چوت مار کر ارہے ہو

میں نے کہا ہاں تو ماں نے دو گولیاں دی اور کہا کہ حریم کو کہہ گرم دودھ کے ساتھ کیفوراً کھا لے.


میں نے حریم کو گولیاں دی اور حریم بولی رات میرے گھر آنا میں انتظار کروں گئ. جب تک میرے گھر والے نہیں آتے روز یہ کھیل کھیلنا چاہتی ہوں.

اس کے بعد 15 دن تک میں نے حریم کی دن رات چدائی کی اور ایک مزہبی عالمہ کو اپنی رنڈی بنا کر چودا


ختم شدہ 

*

Post a Comment (0)
Previous Post Next Post

Ads 1

Ads 2