شریف بہن اور بھائی۔ قسط 1

   شریف بہن اور بھائی


قسط 1


میر انام ساگر ہے اور میری عمر اس وقت 35 سال ہے یہ کہانی فیملی سیکس کے بارے میں ہے کہ کیسے میں اور میری فیملی آپس میں فیملی سیکس سے آشنا ہوئے جیسے جیسے کہانی آگے بڑھتی جائے گی پورے فیملی ممبرز کا تعارف کرواتا جاؤں گا


یہ سب کچھ جب شروع ہو امیری عمر اس وقت 19 سال تھی میں سیکس کے معاملے میں بلکل پاگل تھا چو میں گھنٹے میرے ذہن میں صرف سیکس بھرا رہتا تھا میں ہر وقت سیکسی تصاویر والے رسائل کی تلاش میں رہتا تھا حتیٰ کے صرف انڈر وئیر اور برا پہنی ہوئی لڑکی کی تصویر بھی میرے مٹھ مارنے کیلئے کافی ہوتی تھی۔ ایک دن مجھے میرے ایک دوست نے ایک سی ڈی دی میں فٹافٹ گھر پہنچا تو دیکھا کہ کمپیوٹر ہمیشہ کی طرح زیر استعمال تھا اور میں شدید جھنجھلاہٹ میں گالیاں دینے لگا کہ چین نوں لن وڑی ابے نوں وی لگد اہور کوئی کم نہیں کی گابچے تے بچہ کڑی رکھیا اور سی ڈی اپنے کالج بیگ میں چھپا کر سب کے سونے کا انتظار کرنے لگا رات کو جب سونے چلے گئے تو میں نے سی ڈی نکالی اور سنڈی روم کی طرف چل دیا اور مووی دیکھنا شروع کی یہ ایک عام کی ٹرپل ایکس مووی تھی جس میں جوڑوں (کپلز) کو سیکس کرتے


دکھایا گیا تھا۔



میں نے اپنے 6.5 انچ کے لن کو اپنے کچھے سے باہر نکالا اور مووی دیکھتے ہوئے لن کو


سہلانے لگا لیکن مزونا آیا میں نے مٹھ مارنی شروع کر دی لیکن لن پوری اکڑ میں ہی نہیں


آرہا تھا تو میں نے لن کو بھی گالیاں دینی شروع کر دیں کہ چین چودا ایڈی مشکل نال کمرہ خالی ہو یاتے ہن تیریاں چہ کیاں شروع ہو گئیاں اتنے میں اچانک ہی میرا چھوٹا بھائی جس کا نام ناظم علی اور اس کی عمر اٹھارہ سال ہے کمرے میں داخل ہوا۔ میں مووی دیکھنے اور مٹھ مارنے میں اتنا مگن تھا کہ مجھے اس کے آنے کا پتہ ہی نا لگا۔ اس نے چلا کر حیرت زدہ آواز میں پکارا بھائی جان یہ کیا ہو رہا ہے تو اچانک یہ سن کر میری بنڈ بندوق ہو گئی اور نیم کھڑا لن کر کے میری اپنی ہی بنڈ کو سلامی دینے لگانا ظلم کچھ لمحے حیران ہونے کے بعد کہنے لگا بھائی آپ بھی۔۔۔ میں تو سمجھا تھا کہ صرف میں ہی یہ کام کرتا ہوں تو میں جو کہ کنفیوز ہو گیا تھا مجھے تھوڑا حوصلہ ہوا کہ جب وہ اس بات کو اتنی اہمیت نہیں دے رہا تو میری اتنی کیوں پھٹ رہی ہے اور بولا یار سب ہی کرتے ہیں یہ نیچرل ہے


ناظم نے پوچھا بھائی یہ سی ڈی آپ نے کہاں سے لائی ہے کیونکہ ان دنوں سی ڈیز عام


نہیں تھی اور خاص طور پر میرے علاقے میں تو بلکل بھی نہیں ملتی تھی تو میں نے کہا کہ


اپنے دوست نعیم ہے۔ تو ناظم ہچکچاتے ہوئے بولا کہ بھائی میں بھی دیکھ لوں میرے


چہرے پر غصے کے تاثرات دیکھ کر فوراً بولا بھائی پلیز منع مت کرنا تو مجھے ہنسی آگئی اور میں نے کہا کہ چل جاوہ کرسی لے کر آجا اور یہاں بیٹھ جاوہ کرسی لا کر میرے پاس ہی بیٹھ گیاہ دونوں نے پوری مووی دیکھی لیکن میں مٹھ نہیں مار سکا کیو نکہ بھائی پاس تھا مووی دیکھنے کے بعد ہم اپنے اپنے بستر پر چلے گئے جو کہ ہمارے مشتر کہ بیڈ روم میں تھے اور فیصلہ کیا کہ جس کے ہاتھ بھی ایسی کوئی مووی لگی ہم ساتھ ہی بیٹھ کر دیکھیں گے بس ایک ہی مسئلہ تھا ساتھ دیکھنے میں کہ ہم ایک دوسرے کے سامنے مٹھ نہیں مار سکتے تھے۔ کوئی دو ہفتے بعد ایک مووی ہم ساتھ دیکھ رہے تھے جو لڑکوں کے آپس میں گے سیکس پر مبنی تھی اس میں ایک سین میں ایک سترہ سال کا لڑکا ایک آدمی کا لن چوس رہا تھا مجھے وہ سین عجیب سالگا بلکہ سچ پوچھو تو مزہ بھی آیا اسی وقت ناظم نے پوچھا کہ بھائی اس میں ان لڑکوں کو کیا مزہ آتا ہے جب لڑکیاں موجود ہوتی ہیں چدائی کیلئے تو یہ لڑ کے ایک دوسرے کو کیوں چودتے ہیں تو میں نے کہا پتہ نہیں یار پھر میں نے ناظم کو بتایا کہ مجھے اپنے علاقے کے کچھ لڑکوں کا پتہ ہے جو آپس میں چدائی کرتے


آگے بڑھتی جارہی تھی ہمیں مزہ آتا جارہا تھا تھوڑی دیر بعد میں نے جیسے جیسے مووی دیکھا کہ ناظم مووی میں کھویا ہوا تھا اور اس کا ہاتھ اس کے کچھے کے اوپر سے ہی اس کے ان کو مسل رہا تھا اس وقت مجھے بھی شدید خواہش ہو رہی تھی مٹھ مارنے کی اور نا چاہتے ہوئے بھی میرا ہاتھ اپنے لن پر چلا گیا اور میں ٹو پہ مسلنے لگانا ظم نے ایک نظر میری طرف دیکھا اور کچھ کہے بنا اپنا لن مسلنا جاری رکھا ابھی میرے ہاتھوں کی سپیڈ بھی بڑھتی جارہی تھی اور مزے سے میری آنکھیں بند ہونے لگیں اور چند منٹوں میں ہی مجھے اپنے ان سننا تا ہوا محسوس ہوا اور میر ان جھٹکے کھانے لگا اور ساری منی میں نے اپنے کچھے میں ہی اگل دی کچھ دیر بعد میری آنکھیں کھلیں تو نا ظم بھی مٹھ مار چکا تھا اور ہم دونوں کے کچھے خراب ہو چکے تھے ہم دونوں نے ایک دوسرے سے بات کیے بنا کمپیوٹر آف کیا اور اپنے کمرے کی طرف چل دیے۔ ہم مووی دیکھتے اور شارٹس کے اوپر سے ہی لن کو گرفت میں لیکر مٹھ مارتے ابھی یہ ہماری روٹین ہو گئی اور ہم دونوں میں سے اسے کوئی بھی عجیب نہیں سمجھتا تھا مجھے یہ کہنے میں کوئی عار نہیں کے میں لڑکوں کے سیکس کو بھی پسند کرنے لگا اور مجھے مزہ بھی بہت آتا تھا لیکن ایسی موویز عام نہیں تھیں ایک دن مجھے ایک اور گے سیکس کی سی ڈی ملی ہم دونوں ہی بیٹھ کر دیکھنے لگے اس میں ایک سین ایسا تھا کہ دو بہت ہی کیوٹ لڑکے باری باری ایک دوسرے کی گانڈ مار رہے تھے چکنی چکنی


گانڈیں دیکھ کر مجھ سے رہانا گیا اور میں مٹھ مارنے لگا تو کچھ بے چینی محسوس کرتے ہو دے میں نے اپنا لن باہر نکال لیا اور نیکر کو گھٹنوں تک اتار دیا یہ دیکھتے ہی ناظم چلایا بھائی یہ کیا تو میں بولا یار چپ کر جب ہم دونوں ہی یہ کام کرتے ہیں تو کھل کر کیوں نا کریں اب مجھ سے برداشت نہیں ہوتا اور روز روز نیکر بھی نہیں دھوئی جاتی چاہے تو تم بھی اپنا لن نکال لو اور کھل کے مزہ لیتے ہوئے مودی دیکھو یہ کہہ کر میں دوبارہ مووی دیکھنے لگا نا ظم نے کچھ دیر ہچکچاہٹ کے بعد اپنی شارٹ تھوڑا نیچے کی اور لن باہر نکال لیا میں نے مسکرا کر اسے دیکھا نا ظم کے لن کا سائز 6 انچ تھا لیکن اس کی ٹوپی بنسبت میرے لن کے چھوٹی تھی اب ہم لوگ کھل کر ایک دوسرے کے سامنے آگئے تھے اور مٹھ مار رہے تھے دونوں کو بہت مزہ آرہا تھا کیونکہ مووی دیکھتے ہوئے ننگے ان ہاتھ میں پکڑے ہوئے تھے جب میں ڈسچارج ہونے کے قریب آگیا تو میں نے جوش میں ساری نیکر اتار کر پھینک دی اور زور زور سے ہاتھ ہلانے لگا اور ایک دم سے لن نے جھٹکے کھاتے ہوئے ساری منی میرے پیٹ پر چھوڑ دی ادھر ناظم بھی فارغ ہو چکا تھا چنانچہ اپنے جسم کو ٹشو سے صاف کر کے ہم اپنے کمرے میں بستر پر پہنچ گئے اب اگلے دنوں میں ہمیشہ ہم لوگ ایسا ہی کرتے اپنے پورے کپڑے اتار کر فل ننگے ہو کے مووی دیکھتے اور ساتھ ساتھ مٹھ


مارتے تھے۔


ایک رات ہم ایسے ہی بیٹھے مووی دیکھتے ہوئے مٹھ مار رہے تھے کہ اچانک بجلی چلی گئی اور ہم دونوں کا موڈ خراب ہو امیں نے تو واپڈا والوں کو گالیاں دینی شروع کر دیں ناظم ساتھ والی کرسی سے اٹھنے لگا تو اندھیرے میں غلطی سے اس کا ہاتھ میرے لن پر آن پڑا اور میرے منہ سے ایک آہ خارج ہوئی تو ناظم بولا سوری بھائی غلطی سے ہو گیا تو میں نے کہا کوئی بات نہیں یار پر قسم سے جب اپنے ہاتھ کے علاوہ کسی اور کے ہاتھ نے لن کو ٹچ کیا تو مرہ بہت آیا چاہے ایک لمحے کے لیے ہی تھا نا ظم نے کوئی جواب نادیا اور سامنے موجود بیڈ کی طرف اپنے کپڑے اٹھانے چل پڑا اور میں بھی دھیمی روشنی میں اس کے پیچھے سنبھل کر چل پڑا کپڑے اٹھانے کیلیے ۔۔۔ ناظم جو کہ پہلے ہی جھک کر اپنے کپڑے اٹھا رہا تھا میر الن اس کی نرم گرم گانڈ کی دراڑ میں جا گھسا تو مزے کی حسین لہر میرے جسم میں پھیل گئی اور ایک آہ بن کر میرے لبوں سے خارج ہوئی اسی وقت ناظم کی مجھے مزے میں ڈوبی ہوئی سرکاری سنائی دی وہ کچھ نا بولا اور ناہی اپنی پوزیشن بدلی میں بھی وہیں رکا رہا مجھے محسوس ہوا کے جتنی بھی گے موویز ہم نے دیکھی ہیں ان کا جادو نا ظم پر چل چکا ہے یہ سوچ کر میں نے اپنا بایاں ہاتھ اس کی گانڈ پر بڑے پیار سے پھیرا اور


دوسرے ہاتھ سے اپنا لن اس کی گانڈ کی دراز میں اچھی طرح سیٹ کیا اور پھر دائیں ہاتھ سے ہی آگے جھک کر ناظم کے لن کو ہاتھ میں پکڑا اور تیز تیز ہلانے لگا تو اس کے منہ سے مزے میں ڈوبی ہوئی کمزور سی آواز نکلی نہیں بھائی ایسا مت کریں لیکن میں نے ان سنی کرتے ہو کہاں مشششش کچھ نہیں ہو تا تم زیادہ مت سوچو بس مزہ لو یہ کہتے ہوئے میں نے اس کے لن پر اپنے ہاتھ کی حرکت کو مزید تیز کر دیا اب ناظم بھی مزے میں ڈوب گیا اور اپنی نرم گرم گانڈ کو آہستہ آہستہ میرے لن پر دبانے لگا جس سے ہم دونوں چھوٹنے کے قریب ہو گئے میں نے اسے بولا جب چھوٹنے لگو تو میری طرف منہ کر لینا تا کہ بیڈ شیٹ گندی نا ہو اور ساتھ ساتھ میں نے اپنے لن کو اسکی گانڈ کی دراڑ میں رگڑنا جاری رکھا کچھ منٹ میں ہی ناظم اچانک گھوم گیا


اور اس کے لن نے منی کی دھاریں میرے پیٹ پر اگلنا شروع کر دیں اور ساتھ ہی اس مزے سے میرے جسم میں سرور کی لہریں بہنے لگیں اور سارا سرور لن کے راستے منی کی شکل میں نکل گیا اب پوزیشن یہ تھی کہ پہلے ناظم کامنی میرے پیٹ پر اور پھر میر امنی اس کے پیٹ پر گرا اور ٹوں سے نیچے کی طرف بہنے لگا تو ہم نے فٹافٹ اپنی ٹیکرز پکڑ کر منی صاف کر لیا اب ہمیں لذت اور شرمندگی نے ایک ساتھ گھیر رکھا تھا کہ اچانک لائٹ آگئی تو دیکھا کہ ابھی تک ہم دونوں کے پیٹ پر ایک دوسرے کی منی لگی ہوئی تھی


ناظم تھوڑا نروس کھڑا تھا لیکن میں مسکرا کر بولا آج تو بہت مزہ آیا تبھی تو میرے چھوٹے بھائی صاحب نے اتنا منی چھوڑا کیوں جناب ! تب ناظم تھوڑا پر سکون ہوا اور اس کے چہرے پر مسکراہٹ پھیل گئی لیکن اس وقت کوئی اور بات نہیں کی تب میں کپڑے پہن کر کمرے سے نکلا اور چھت پر چلا گیا پھر ایک سگریٹ سلگا کر کش لگاتے ہوئے سوچنے لگا کہ آج جو کچھ بھی ہوا اس نے بہت مزہ دیا میں نے اپنے آپ کو کبھی گئے تصور نہیں کیا لیکن آج جو کچھ ہوا کیا میں بھی گے ہوں پھر سوچا کہ اگر میرے پاس ایک لڑکی ہو اور ایک لڑکا ہو تو میں چودنے کیلئے کے ترجیح دوں گا تو جھٹ سے دماغ نے جواب دیا یقیناً لڑکی کو چودوں گا کیونکہ میں گے نہیں ہوں لیکن ابھی جو کچھ بھائی کے ساتھ ہوا اس کی وجہ صرف یہ تھی کہ ہم دونوں اس وقت ننگے تھے سیکسی مووی دیکھ رہے تھے ان فل کھڑے تھے اور حادثاتی طور پر سب کچھ ہو گیا۔


اگلی رات کو ہم نے کمپیوٹر میں موجود فولڈر میں سے نکال کر ایک پرانی سید کی ہوئی مووی چلائی جو کہ گے سیکس پر ہی مبنی تھی صرف دس منٹ میں ہی ہم دونوں پرانی حالت میں نگے بیٹھے لن ہاتھ میں پکڑ کر سہلا رہے تھے تو ایک لڑکے کی گانڈ دیکھ کر میرا ہاتھ ہے اختیاری طور پر ناظم کی گانڈ پر چلا گیا اور اس کی گانڈ کو سہلانے لگا نا ظم نے میری طرف


دیکھا اور منہ نیچے کر لیا میں نے غور کیا تو اس کے ہونٹ کپکپا رہے تھے جیسے کچھ کہنا چاہتا ہو تو میں نے پوچھ ہی لیا کہ ناظم کیا بات ہے کچھ کہنا چاہتے ہو پر بول نہیں پارہے ہو تو ناظم شرمندگی بھرے لہجے میں بولا کہ بھائی جو کل آپ نے میرے ساتھ کیا وہی میں آپ کے ساتھ کرنا چاہتا ہوں میں نے کچھ سوچا اور مسکرا کر کہا کہ او کے آجاؤ اور کری سے اٹھ کر الٹا ہو گیا اور گھٹنوں کے بل بیٹھ کر کمر آگے کی طرف جھکالی ناظم نے اٹھ کر اپنا ان میری گانڈ کی دراڑ میں پھسایا اور نیچے سے دائیں ہاتھ سے میرے لن کو پکڑ کر ہلانے لگا اور ساتھ ساتھ اپنا لن میری گانڈ میں رگڑنے لگا سچ بات تو یہ ہے کہ گانڈ کے سوراخ پر لن کا شیح محسوس کر کے ایک عجیب سی لذت جسم میں پھیل گئی اور میٹھی میٹھی سی گدگدی گانڈ کے اندر ہونے لگی اسی حالت میں میری نظر سامنے موجود قد آدم آئینے پر پڑی تو میں خوشی سے سرشار ہو گیا اور میں نے فورا نا ظم کی توجہ بھی ادھر کروائی ہم دونوں جس پوزیشن میں اور جس انداز سے لگے ہوئے تھے بلکل ایک پورن مووی کا سین لگ رہا تھا ناظم نے اچانک اپنے جسم کو زور زور سے آگے پیچھے کر نا شروع کر دیا وہ مزے کی لہر میں تھا میں بھی مزے لے رہا تھا کہ اچانک میرے منہ سے ایک چیخ نکلی اور میں منہ کے بل آگے کی طرف جاگر اور اصل ہوایوں کہ انجانے میں ناظم سے دھکا کچھ زیادہ لگ گیا اور اس کا لن جس کا منہ سیدھا میری گانڈ کے سوراخ کی طرف تھاٹوپی تک میری گانڈ میں


جاری ہے 

*

Post a Comment (0)