خدیجہ۔ قسط 10

خدیجہ 



قسط نمبر 10



"پیارے بچو، پھدی عورت کے جسم کا پر کشش ترین حصہ ہے۔ اور خدیجہ آپ کی پھدی تو بہت زبردست ہے۔"


مسز رابعہ نے خدیجہ کی پھدی کی تعریفوں میں زمین و آسمان کے قلابے ہی ملا دیئے تھے۔ ساتھ ہی ان کے ہاتھ خدیجہ کی پھدی کے بالوں کی تراش خراش میں مصروف تھے۔ کنگھی کی مدد سے وہ بالوں کو سٹائلش بھی بنا رہی تھیں۔  


"بہت بھرے بھرے ہونٹ ہیں آپ کی پھدی کے" یہ کہہ کر انہوں نے منہ کلاس کی طرف کیا اور کہا: "دھیان رہے جسم کے ہر اتار چڑھاؤ اور باریک سے باریک تفصیل آپ کی ڈرائنگ میں ہونی چاہیے۔"


انہوں نے خدیجہ کے پھدی کا ایک ہونٹ ہاتھ سے پکڑ کر تھوڑا سا کھینچ کر کلاس کو دکھایا جیسے اس کی اہمیت مزید اجاگر کرنا چاہ رہی ہوں۔


خدیجہ شرم کے ماری زمین میں گڑی جا رہی تھی۔ اسے لگتا تھا جیسے آج اس کی عزت کا جنازہ نکل گیا ہو۔ 


"پھدی کے ہونٹوں کے گرد یہ گھنے بال مجھے اچھے لگ رہے ہیں لیکن انہیں باریک کرنے کا فائدہ یہ ہو گا کہ ہونٹ مزید واضح ہو جائیں گے۔ یہی تو ہم چاہتے ہیں کہ ہونٹ نظر آئیں تاکہ ڈرائنگ بنا سکیں۔ کیوں بچو؟"


مسز رابعہ کی باتوں سے اب خدیجہ کو اکتاہٹ ہونے لگی تھی۔ مائیکل کو اس کے چہرے پر اکتاہٹ غصے اور شرمندگی کے ملے جلے تاثرات نظر آئے تو اس نے ایسے سر ہلایا جیسے ہمدردی کا اظہار کر رہا ہو۔ 


"اور یہ تو ظاہر ہے کہ کٹنگ ٹھیک ہو گی تو ہی دکھنے میں پھدی سب کو بھائے گی۔" مسز رابعہ کی اس بات پر لڑکیاں سرگوشیاں کرنے لگیں۔ خود تو شاید کسی بھی لڑکی نے اپنی پھدی کے بالوں پر کبھی اتنی توجہ نہیں دی تھی۔


خدیجہ صرف یہ چاہتی تھی کہ مسز رابعہ اپنا منہ بند کر لیں۔


مسز رابعہ شاید خدیجہ کی پھدی پر اپنے ہاتھوں کا کمال دکھا چکی تھیں کیونکہ وہ اٹھ کر دو قدم پیچھے ہو کر خدیجہ کی پھدی کا یوں جائزہ لے رہی تھیں جیسے اپنے کام پر دل ہی دل میں فخر محسوس کر رہی ہوں۔


"اب دیکھیں، کتنی پیاری لگ رہی ہے۔" دل کے جذبات زبان ہر آ ہی گئے۔


خدیجہ کی پھدی میں اگرچہ پہلے بھی کوئی مسلہ نہیں تھا لیکن جس طرح ایک اچھی ہئیر سٹائلسٹ بالوں کی ہئیت ہی تبدیل کر دیتی ہے اسی طرح مسز رابعہ نے بھی خدیجہ کی پھدی کی لک ہی تبدیل کر دی تھی۔ کلاس میں موجود لڑکیاں یہ ماننے پر مجبور تھیں کہ خدیجہ کی پھدی میں پہلے کے مقابلے میں اب کشش زیادہ تھی۔ 


پہلے بال بکھرے اور الجھے ہوئے تھے، اب سلیقے سے تراشے ہوئے تھے۔ خدیجہ کی پھدی تھی بھی دیکھنے کے لائق۔ ایسے پیارے ہونٹ کہ نہ بہت پتلے نہ بہت موٹے۔ جو بھی لن ان کے درمیان داخل ہو گا وہ واقعی خوش قسمت ہی ہو گا۔


"جمی، آپ کو خدیجہ کی پھدی دیکھ کر کس چیز کا خیال آتا ہے؟" مسز رابعہ کے اچانک سوال پر جمی نے فوراً ہاتھ نیکر سے نکال کر لن پر رکھا کہ اس کی سختی کو چھپا سکے۔ 


"بھلا پھدی دیکھ کر مجھے کیا خیال آنا ہے۔ پھدی کا ہی خیال آئے گا۔" جمی نے دل میں سوچا لیکن اسے پتہ تھا کہ مسز رابعہ کے سوال کا یہ جواب نہیں تھا۔


"دیکھو، ذرا غور سے دیکھو۔ پھر سوال کا جواب دو۔" مسز رابعہ پھر جمی سے مخاطب ہوئیں۔


غور سے دیکھنے کیلئے اسے مسز رابعہ کی ہدایات کی ضرورت نہیں تھی لیکن دیکھنے پر صرف ایک ہی خیال اس کے ذہن میں آ رہا تھا اور وہ یہ کہ اس پھدی میں اپنا لن ڈال دے۔


مائیکل کو خدیجہ کی آنکھوں میں شرمندگی کے آثار نظر آرہے تھے۔ مسز رابعہ بھی تو ایک کے بعد ایک امتحان لے رہی تھیں خدیجہ کا۔ پہلے پھدی سے بال صاف کئے سب کے سامنے اور اب ایک لڑکے کو کہہ رہی ہیں کہ خدیجہ کی پھدی کو غور سے دیکھو۔ ایسا کہنے پر تو کوئی بھی لڑکی شرمندہ ہو جائے۔ 


مسز رابعہ کسی بھی سٹوڈنٹ کو سوال کا جواب نہ آنے پر شرمندہ نہیں کرتی تھیں۔ جب جمی سے کوئی جواب نہ بن پڑا تو وہ خود ہی بول اٹھیں: "لگتا ہے جمی تو خدیجہ کی پھدی دیکھ کر لاجواب ہی ہو گیا ہے۔ بھئی کیا خدیجہ کی پھدی اب جارجیا او کیف کی مشہور پینٹنگ سے مماثلت نہیں رکھتی۔ کیوں بچو؟"


کچھ سٹوڈنٹس مماثلت پہچان گئے۔


مائیکل کا برا حال تھا۔ اس کے دل میں شدید خواہش تھی کہ تھوڑا سا جھک کر ایک نظر خدیجہ کی پھدی پر ڈال لے لیکن یہ خدیجہ کو ناگوار گزرتا۔ اس نے صبح سے ننگی ہونے کے باوجود خدیجہ کی پھدی کو غور سے نہیں دیکھا تھا لیکن ابھی اسی وقت دیکھ کر وہ خدیجہ کو ناراض بھی نہیں کرنا چاہتا تھا۔ ویسے بھی جو کچھ اسے مل رہا تھا وہ اس کیلئے کافی سے زیادہ تھا۔ خدیجہ کو یوں پکڑ کر رکھنا ، اس کا ہاتھ اپنی جانگ پر محسوس کرنا اور سب سے بڑھ کر اس کا مما اپنے سینے پر محسوس کرنا، یہ سب آج سے پہلے اس کیلئے ناقابل یقین تھا۔ خدیجہ کا مما سینے پر لگتا بہت بھلا لگ رہا تھا۔ نرم و ملائم ممے پر سخت نپل کا مزہ کچھ منفرد ہی تھا۔ مائیکل کی جب بھی اس طرف توجہ جاتی، اس کا لن سخت ہونے لگتا اور وہ اپنی سوچ خدیجہ کے شرمندہ چہرے پر مرکوز کر دیتا تاکہ لن کھڑا نہ ہو۔ 


"میرا خیال ہے ہلکا سا پانی کا سپرے کر دیں تو یہ پرفیکٹ ہو جائے گی " مسز رابعہ نے کہا اور سپرے کی بوتل سے خدیجہ جی پھدی پر سپرے کر دیا۔ 


"واہ، ایسا لگ رہا ہے جیسے پھدی چمک رہی ہے۔" مسز رابعہ نے خوشی کا اظہار کیا۔


پانی کے جو قطرے بالوں پر گرے ان سے چمکتے موتیوں کا تاثر ملا اور جو تھوڑے بہت قطرے پھدی کے ہونٹوں تک پہنچ سکے، ان سے یہ تاثر ملا کہ جیسے خدیجہ کی پھدی تر ہو رہی ہے یعنی وہ جنسی طور پر مشتعل ہو رہی ہے۔ 


جمی نے یہ دیکھ کر اپنے لن کو زور سے دبایا لیکن فوراً ہی ہاتھ ہٹا لیا کیونکہ نہ ہٹانے کی صورت میں منی نکلنے کا احتمال تھا۔


"اور ہاں، اب اس نپل کو بھی جگا دیں ذرا۔" مسز رابعہ نے پانی کا سپرے خدیجہ کے نپل پر بھی کر دیا۔ ساتھ ہی انگلیوں سے پکڑ کر اسے ہلکا سا جھٹکا بھی دے دیا۔ نپل آہستہ آہستہ سخت ہونے لگا۔ 


"بچو اپنی ڈرائنگ میں نپل کا خاص خیال رکھنا۔" 


"یس میڈم" جمی نے ہاتھ نیچے لن پر لے جاتے ہوئے کہا۔



جاری ہے

*

Post a Comment (0)