شریف بہن اور بھائی۔ قسط 14

شریف بہن اور بھائی


قسط 14


آپی اب دیکھو بلکل مووی کا سین بن گیا ہے اور ایسا لگ رہا ہے کہ جیسے میں واقعی آپ کو چود رہا ہوں۔ اور ساتھ ہی جھٹکے مارنے کی سپیڈ بڑھا دی۔ آپی نے خود کو آئینے میں دیکھا تو مزے سے آہ بھری۔ ناظم اسی طرح منہ کھولے بیڈ پر ننگا بیٹھا اپنے لن کو سہلا رہا تھا۔۔ تبھی آپی نے آئینے میں اسے دیکھا تو بولیں۔۔۔۔ آؤ چھوٹے شہزادے، گنگا بہہ رہی ہے ،،، تم بھی ہاتھ دھو ہی لو۔ ناظم نے یہ سنتے ہی جمپ مارا اور بھاگتے ہوئے آکر آپی کے مموں پر ہاتھ ڈالنے لگا تو آپی نے ایک جھٹکے سے اس کا ہاتھ پیچھے کیا اور غصے سے بولیں۔۔۔۔۔ 


جب تک وہاں بیٹھے رہتے ہو تو صبر میں رہتے ہو میرے پاس آتے ہی جنگلی بن جاتے ہو۔ رکو اور سیدھے کھڑے ہو جاؤ۔ ناظم سیدھا ہوا تو آپی نے اس کا لن ہاتھ میں پکڑ کر دباتے ہوئے کہا کہ چلو اب شروع ہو جاؤ لیکن انسانوں کی طرح سے کرنا۔ اور ناظم کرسی پر بیٹھ کر آپی کے مموں کو بڑے پیار سے سہلانے لگا۔ آپی نے مجھے آواز دی۔۔۔۔ ساگر اپنا ہاتھ آگے لے آؤ میں نے اپنا ہاتھ آگے کیا تو آپی نے میرا ہاتھ پکڑ کر اپنی پھدی کے دانے پر رکھ کر رگڑا دیا اور میں آہستہ سے دانے کو چٹکی میں پکڑ کر کھینچنے اور سہلانے لگا۔ 


اب پوزیشن یہ تھی کہ آپی اپنے دونوں ہاتھ کرسی پر رکھ کر تھوڑا سا جھکی ہوئی تھیں اور میں پیچھے سے اپنا لن گھیل رہا تھا اور آگے سے پھدی سہلاتے ہوئے ساتھ ساتھ آپی کی کمر چاٹ رہا تھا جبکہ ناظم کرسی پر بیٹھ کر آپی کے ممے چوس رہا تھا۔۔۔۔۔


آپی مزے سے ہواؤں میں اڑ رہی تھی۔ اچانک آپی نے آنکھیں کھولیں اور بولیں ناظم پیچھے جا کر ساگر کی گانڈ مارو۔ میں آپی کی بات سن کر بہت حیران ہوا۔ ناظم میرے پیچھے آ کر کھڑا ہوا اور جیسے ہی میں نے اپنی گانڈ کے سوراخ پر لن دیتا ہوا محسوس کیا میں چلا کر بولا اوئے بہن چود۔ کسی اتاولے کے چدے ہوئے۔ تھوڑا تیل تو لگا لے کیا میری گانڈ پھاڑے گا۔ اور آپی میری بات سن کر بے ساختہ ہنس پڑیں۔ ناظم جھینپتے ہوئے پیچھے ہٹا اور اپنے لن کو تیل سے تر کیا اور تھوڑا تیل انگلی سے میری گانڈ کے سوراخ پر لگانے کے بعد اس نے اپنا لن میرے سوراخ پر رکھ کر دھیرے دھیرے اندر ڈالنے لگا۔ 


ایک منٹ میں ہی لن پورا اندر جا چکا تھا۔ میں ساکت کھڑا رہا۔ پھر لن نے گانڈ میں سیٹنگ کر لی۔ اب ناظم آہستہ آہستہ گھسے مار رہا تھا جب وہ اپنا لن باہر نکالتا تو میں بھی اپنا لن آپی کی رانوں سے باہر نکال لیتا جب وہ دھکا لگاتا تو میں بھی جڑ تک اپنا لن آپی کی رانوں میں رگڑتے ہوئے گھسیٹر دیتا۔ ناظم ،،،، ساگر ،،،، دیکھو ذرا آئینے میں دیکھو۔۔ کیسا سین ہے۔ آپی کی آواز سن کر ہم دونوں نے آئینے میں دیکھا تو ہمارے منہ سے بے اختیار نکلا واؤ کیا سین ہے آپی۔ ہمارے سائیڈ پوز آئینے میں نظر آرہے تھے اور بلکل ایسا لگ رہا تھا کہ جیسے میں آپی کو چود رہا ہوں اور ناظم مجھے چود رہا ہے۔


آپی نے آئینے میں ہی مجھے دیکھا اور آنکھ مار کر بولیں۔۔۔۔ کیسا۔۔۔۔۔۔ تم دونوں نے کبھی ایسا سین کسی مووی میں بھی دیکھا ہے۔۔۔ ارے تھینک یو بولو اپنی بڑی بہن کو جس نے تم کو ایسا شاندار نظارہ دکھایا۔ اس نظارے نے ہم تینوں کے جسموں میں بجلی سی بھر دی تھی۔ اس کے ساتھ ہی ہمارے جھٹکوں کی رفتار تیز ہو گئی۔ میں نے اپنا ہاتھ آپی کی چوت پر دہایا اور دوسرے ہاتھ سے آپی کے نیل کو مسلتے ہوئے سپیڈ سے لن کو ہلانا شروع کر دیا۔ پیچھے ناظم کی رفتار بھی دگنی ہو گئی تھی۔ 


اور چند لمحوں بعد ناظم نے ایک زور کا جھٹکا مارا اور اپنے لن کو جڑ تک میری گانڈ میں اتار دیا۔ میں ناظم کی گرم گرم منی کو اپنی گانڈ میں محسوس کرتے ہی کراہ اٹھا اور مجھے اتنا مزہ آیا کے میں بھی منزل پا گیا۔ چھوٹنے کے بعد میں پیچھے ہو گیا تو آپی نے میرا ہاتھ بٹتے ہی اپنے ہاتھ سے زور زور سے پھدی مسلنا شروع کی اور چند لمحوں بعد ہی آپی کا جسم بھی اکڑ گیا اور ان کی دہکتی ہوئی پھدی کی آگ اپنے ہی جوس سے بجھ گئی۔ اچانک پتہ نہیں مجھے کیا سوجھی اور میں نیچے بیٹھ کر آپی کی ٹانگوں سے اپنی ہی منی چاٹ گیا۔ 


اور اٹھ کر ایک دم آپی کے ہونٹوں پر ٹوٹ پڑا آپی بھی میرا ساتھ دینے لگیں۔ دو منٹ کسنگ کرنے کے بعد میں پیچھے ہٹا تو آپی کچھ نا سمجھنے والے انداز میں اپنا منہ چلا رہی تھیں۔ تو میں بولا آپی اس کا ٹیسٹ اتنا بھی برا نہیں ہے۔ جب آپی کو سمجھ آئی کہ یہ کس چیز کا ذائقہ ہے تو وہ تھوکنے کے انداز میں تھو کر کے غصیلے لہجے میں بولیں۔۔۔ کتے کمینے میں بھی کہوں کہ کس کرنے کے بعد منہ کا ذائقہ عجیب سا کیوں لگ رہا ہے۔ 


میں نے آگے بڑھ کر آپی کو گلے لگایا اور ان کو ایک زور دار کس کرنے کے بعد بولا۔۔۔۔ کچھ نہیں ہوتا آپی۔۔۔۔۔ میں نے بھی تو آپ کی پھدی کا جوس پیا تھا اور قسم سے مجھے اتنی زیادہ مزے دار چیز اور کوئی نہیں لگی۔ آپی کچھ دیر تو برے برے منہ بنا کر منہ چلاتی رہیں پھر میرے پاس ہو کر اپنی لمبی زبان کو باہر نکال کر میرا گال چاٹا اور بولیں۔۔۔۔


ویسے ساگر اتنا برا بھی نہیں ہے یہ۔۔۔۔ اور یہ بول کر اپنے کپڑے پہنے لگیں۔ آپی ابھی مت جاؤ نا تھوڑی دیر اور کھیلتے ہیں میں نے التجا کی تو آپی کہنے لگیں۔۔۔ ساگر تمہارے ساتھ اگر میں پوری رات بھی گزار دوں تو تمہارا دل نہیں بھرے گا۔۔۔ اب باقی کل کھیلیں گے نا۔ اور ویسے بھی لاسٹ ٹائم جب میں فارغ ہو کر گئی تھی تو ناز جاگ رہی تھی۔ اس کے سکول ٹیسٹ ہو رہے ہیں نا تو وہ مجھ سے پوچھ رہی تھی کہ آپی اتنی دیر تک کیا کرتی رہتی ہو سٹڈی روم میں۔ آج بھی وہ جاگ رہی ہے اس لیے مجھے مت روکو۔ 


تو بتا دینا تھا نا کہ مزے کر رہی تھی اپنے بھائیوں سے پھدی چٹوا رہی تھی میں نے شیطانی انداز میں کہا۔ آپی نے مجھے گھورا اور پہلے ناظم کو کس کیا پھر میرے پاس آئیں اور ایک کس کر کے بولیں چلو اب اچھے بچوں کی طرح سو جاؤ تم لوگ میں بھی جا رہی ہوں یہ کہہ کر آپی کمرے سے باہر نکل گئیں۔


اگلی صبح بلکل ایک عام سے صبح تھی۔ سب کے ساتھ بیٹھ کر ناشتہ کیا۔ لیکن آپی ناشتے پر موجود نہیں تھیں شاید ان کو آج یونیورسٹی نہیں جانا تھا اس لیے وہ ابھی تک اپنے کمرے میں تھیں۔ ناشتہ کرنے کے بعد ناظم اور ناز ابو کے ساتھ ہی گھر سے سکول کیلئے نکلے تھے اور میں بھی تیار ہو کر کالج چلا گیا۔۔۔۔ کالج سے واپسی پر تھوڑا لیٹ ہو گیا کیونکہ ایک دوست کی طرف چلا گیا تھا کچھ نوٹس لینے تھے ۔۔۔۔۔ گھر میں داخل ہوا اور سیدھا اوپر اپنے کمرے میں چلا گیا تو کمرے میں داخل ہوتے ہی حیرت کا جھٹکا لگا۔ ناظم اور آپی ایک ساتھ بیٹھے کمپیوٹر پر کچھ دیکھ رہے تھے۔ 


میں آگے بڑھا تو دیکھا کہ کمپیوٹر پر ایک ٹرپل ایکس مووی چل رہی ہے۔ ناظم نے شرٹ اور ٹراؤزر پہن رکھا تھا لیکن اس کا لن ٹراؤزر سے باہر تھا۔ اور روبی آپی !!! ناظم کے لن کو پکڑ کر سہلا رہی تھیں۔ انہوں نے مجھے کمرے میں آتے دیکھا لیکن اپنے کام میں مشغول رہے۔۔۔۔ میں بول اٹھا خیر تو ہے نا آج دن دیہاڑے ہی واردات ہو رہی ہے۔۔۔


آپی نے ناظم کے لن کو سہلاتے ہوئے کہا امی اور ناز نجمہ خالہ کے گھر گئی ہوئی ہیں شام میں ہی واپس آئیں گی۔ یہ چھوٹو بھائی صاحب کو جن چڑھ گیا تھا وہ جن اتار رہی ہوں۔۔۔۔ میں آپی کی بات سن کر مسکراتے ہوئے واش روم کی جانب بڑھا اور بولا یار میں ذرا نہالوں آج بہت گرمی تھی تو پسینے سے برا حال ہے۔۔۔ نہانے کے بعد تولیے سے اپنا جسم صاف کرتے ہوئے باہر نکلا تو آپی اور ناظم کو کمپیوٹر کے سامنے نہ دیکھ کر میں نے دوسری طرف دیکھا تو آپی آئینے کے سامنے کرسی کے ساتھ بلکل کل رات کے پوز میں ننگی کھڑی تھیں اور ناظم اپنا لن ان کی رانوں میں دبا کر جھٹکے مار رہا تھا۔ 


میرا لن ایک جھٹکے سے اٹھا اور سلامی دینے لگا۔ آپی نے میری طرف دیکھا تو مسکرا دیں۔ میں بھی آگے بڑھا اور آپی کے دونوں ہونٹوں کو چوسنے لگا۔ آپی کے ہونٹوں کو چوسنے میں اتنا مزہ آتا تھا کہ دل کرتا تھا میں گھنٹوں ان کو ہی چوستار ہوں۔ ہونٹ چوسنے کے بعد میں نے اپنا چہرہ آپی کے چہرے کے بلکل پاس کیا اور ان کو محبت پاش نظروں سے دیکھنے لگا۔ آپی بھی پیار بھری نگاہوں سے مجھے دیکھ رہی تھیں کہ اچانک آپی ایک جھٹکے سے آگے ہوئیں اور ان کا سر میری ناک پر لگا اور میں تکلیف سے پیچھے جا گرا۔ 


مجھے یوں لگا جیسے آپی نے مجھے ٹکر ماری ہو۔ آپی بھی جلدی سے آگے بڑھیں اور مجھے تھام کر بولیں زیادہ تو نہیں لگی میں نے نہیں کے انداز میں سر ہلایا اور جھنجھلاتے ہوئے پوچھا۔۔لیکن آپ کو ہوا کیا تھا۔۔۔ تو آپی نے ہنستے ہوئے ناظم کی طرف اشارہ کیا میں نے دیکھا تو ناظم ہانپتے ہوئے زمین پر ہی بیٹھا تھا اور اس کا لن اس کے اپنے ہاتھ میں ہی منی چھوڑ رہا تھا۔ تب میری سمجھ میں آیا کہ یہ ناظم کا آخری جھٹکا تھا جو مجھے لے ڈوبا۔ آپی نے میری بغلوں میں ہاتھ دیے اور مجھے سہارا دے کر اٹھاتے ہو کہا کہ چلو اٹھو اب بیڈ پر چلو۔ 


مجھے بیڈ پر لٹا کر آپی نے اپنا دوپٹہ اٹھایا اور اس کے ایک کونے کی گٹھڑی سی بنا کر اسے پھونکیں مار مار کر میرے ناک کو سینکنے لگیں۔ تکلیف کی وجہ سے میرا لن بھی بیٹھ گیا تھا۔ کچھ دیر میری ناک کو سہلانے کے بعد آپی نے ڈوپٹہ ایک طرف رکھا اور ہاتھ بڑھا کر میرے لن کو پکڑ لیا اور کچھ دیر اسے انہماک سے دیکھنے کے بعد بالکل بچوں کے سے انداز میں خوش ہوتے ہوئے کہا ،،، یہ ابھی کتنا چھوٹا سا اور معصوم سالگ رہا ہے نا،،،، اور بعد میں کتنا بڑا اور سخت ہو جاتا ہے۔ 


اور نرم نرم ہاتھوں سے میرے بیٹھے ہوئے لن کو دبانے لگیں۔ میں نے کہا کہ آپی اگر آپ نے تھوڑی دیر ایسے ہی پکڑے رکھا تو یہ نرم نہیں رہے گا اپنی اصل میں آجائے گا یہ کہہ کر میں نے آپی کو کندھوں سے پکڑ کر اپنے ساتھ ہی لٹا لیا اور لیٹے لیٹے کروٹ بدلی اور تھوڑا سا آپی کے اوپر ہو کر آپی کے گلابی نپلز کو منہ میں لیکر چوسنے لگا۔ دومنٹ میں ہی آپی کے ہاتھ میں پکڑا ہوا میرا لن پھر سے اکڑنے لگا۔ کچھ دیر میں ایسے ہی آپی کے ممے چوستا رہا تو میرا لن فل جوبن پر آگیا۔ 


میں اٹھا ٹیبل سے آئل کی بوتل اٹھا لایا اور کافی سارا تیل اپنے لن پر اور آپی کے دونوں مموں کے درمیان لگایا۔ آپی نے سرپرائیز کیفیت میں مجھے دیکھا اور پوچھا،،، ساگر۔۔۔!! یہ کیا کرنے لگے ہو۔ میں آپی کے اوپر ایسے بیٹھ گیا کہ میرے گھٹنے آپی کی بغلوں میں پہنچ گئے لیکن میں نے اپنا سارا وزن اپنے گھٹنوں پر ہی رکھا اور اپنے اکڑے ہوئے لن کو آپی کے مموں کے درمیان رکھ کر ان سے کہا آپی اب اپنے دونوں مموں کو اپنے ہاتھوں سے دباؤ۔ 


اب آپی میری کاروائی کو سمجھ گئیں کیونکہ وہ بھی کافی ساری سیکس موویز دیکھ چکی تھیں اور یہ سب پوزیشنز ان موویز میں عام تھیں۔ آپی پر جوش ہو کر بولیں۔۔۔۔ گڈ پوزیشن شہزادے۔۔۔۔


اور اپنے دونوں مموں کو دبا کر میرے لن کو بھینچ لیا۔ میں نے مصنوعی غصہ دکھاتے ہوئے کہا کہ آپ اصل جگہ میں تو ڈالنے نہیں دیتی ہو اب ایسے ہی کام چلانا پڑے گانا۔ تو آپی چپ چاپ مسکرا کر رہ گئیں۔ میں نے اپنے لن کو آہستہ آہستہ آپی کے مموں کے در میان آگے پیچھے کرنا شروع کر دیا۔ آپی کے ممے سیکس کی شدت سے سخت ہو رہےتھے تبھی میرا لن چاروں طرف سے رگڑ کھا رہا تھا۔ اور مجھے بے حد مزہ آرہا تھا۔ میں اپنے دونوں ہاتھوں سے آپی کے نپلز کو چٹکیوں میں پکڑ کر مسلنے لگا اور لن کو آگے پیچھے کرنا جاری رکھا۔ 


آپی نے مزے کی وجہ سے آنکھیں بند کر لی تھیں اور تیز سانسوں کے ساتھ سسکیاں بھر رہی تھیں۔ آپی کو مزہ لیتے دیکھ کر میں بھی جوش میں آگیا اور تیزی سے اپنا لن آگے پیچھے کرنے لگا۔ میں نے ذرا جوش میں دھکا مارا تو لن کی ٹوپی آپی کے نچلے ہونٹ سے ٹچ ہو گئی۔ آپی نے فوراً آنکھیں کھولیں لیکن منہ سے کچھ نہیں بولیں۔ میں جوش میں جھٹکے مار رہا تھا اب تقریبا ہر جھٹکے کے ساتھ میرے لن کی ٹوپی آپی کے ہونٹوں کو ٹیچ کرنے لگی اور آپی بس میری آنکھوں میں دیکھتی رہیں۔ میں دل ہی دل میں خوش ہو رہا تھا کہ آپی اس بات سے منع نہیں کر رہی ہیں۔ 


اور اس بات نے میرے اندر اور جوش بھر دیا۔ کچھ دیر بعد مجھے حیرت کا شدید جھٹکا لگا جب میرے لن کو آگے جاتے وقت آپی نے اپنے دونوں ہونٹ گول کر کے چوم لیا۔ میرے منہ سے بے ساختہ نکلا۔۔۔۔۔۔ اف فف۔۔۔۔۔۔ آپی آف فف۔۔۔۔۔۔ میرے اندر جیسے بجلی بھر گئی تھی۔آپی مسکراتے ہوئے پلک جھپکائے بغیر میری آنکھوں میں دیکھ رہی تھی۔ اب ہر جھٹکے پر یہی ہونے لگا جیسے ہی میرا لن آگے جاتا کبھی آپی ٹوپی کو چوم لیتی تو کبھی اپنی زبان باہر نکال کر چاٹ لیتیں۔ کچھ دیر ایسے ہی مموں کی چدائی کے بعد میں نے ایک جھٹکا مارا اور لن کو آپی کی زبان پر روک دیا۔ آپی نے فوراً اپنی زبان واپس کھینچ لی لیکن میں وہیں رکا آپی کی آنکھوں میں دیکھتا رہا۔ 


چند لمحے میری آنکھوں میں دیکھنے کے بعد آپی نے اپنی نظر نیچے کی اور میرے لن کو دیکھا پھر میری طرف دیکھتے ہوئے اپنی لمبی زبان باہر نکالی اور اس کی نوک سے میرے لن کے سوراخ کے اندرونی حصے کو چھیڑنے لگیں۔ کچھ دیر ایسے ہی میرے لن کو چھیڑ نے کے بعد آپی نے اپنی زبان کی پوری لمبائی سے میرے لن کو دونوں سائیڈوں سے چاٹا اور پھر گولائی میں ٹوپی پر زبان پھیری۔ اور اپنی زبان اپنے منہ میں واپس لے گئی۔ میرے چہرے پر شدید بے بسی کا تاثر تھا اور میں نے رو دینے والے لہجے میں کہا۔۔۔۔ آپی پلیز اب اور مت تر ساؤ۔ 


میرے لن کو اپنے منہ میں ڈال کر چوسو نا پلیز آئی ۔۔۔ کچھ تور تم کرو اپنے شہزادے بھائی پر۔۔۔ یہ کہہ کر میں نے تھوڑا زور لگایا تو میرے لن کی ٹوپی آپی کے منہ میں داخل ہو گئی۔ آپی نے وہیں میرے لن کو جھکڑ لیا لیکن پھر میری صورت دیکھ کر ایک بار میری ٹوپی کو چوسا اور لن باہر نکال دیا۔ میں مزے سے کانپ اٹھا۔۔۔ میں نے پھر لن اندر ڈالنا چاہا لیکن آپی نے اپنے ہونٹ مضبوطی سے بند کر لیے۔ میں نے اپنے لن کی نوک آپی کے ہونٹوں پر ٹکائی اور گڑ گڑا کر بولا۔۔۔ پلیز آپی ڈالو نا منہ میں۔۔۔ پلیز یار کیوں تڑپا رہی ہو۔۔۔۔۔ چوسو نا آپی۔۔۔۔ 


میری پیاری بہنا پلیز شہزادے بھائی کا لن چوسو نا۔۔۔۔۔ آپی تھوڑی دیر تک میری آنکھوں میں دیکھتی رہیں اور پھر بولیں !!۔۔ اچھا میں خود کروں گی لیکن تم ذرا سا بھی زور نہیں لگاؤ گے چلو وعدہ کرو مجھ سے۔۔۔ اور میں نے خوشی سے کل کلاتے ہوئے وعدہ کر لیا۔۔ آپی نے جھجھکتے ہوئے اپنا منہ ذرا سا کھولا اور میرے لن کو ہاتھ میں پکڑتے ہوئے اپنی زبان باہر نکالی اور میرے لن کے سوراخ پر موجود مزی کے قطرے کو چاٹ کر زبان واپس منہ میں لے گئیں اور یوں منہ چلانے لگیں جیسے کوئی ٹافی زبان پر رکھ کر چوس رہی ہوں۔ 


پھر آپی نے دوبارہ اپنا منہ کھولا اور میرے لن کی ٹوپی کو پورا منہ میں لے گئیں اور بڑے پیار سے چوسنے لگیں۔ آپی کے منہ کی گرمی کو اپنے لن پر محسوس کر کے میری حالت خراب ہو گئی۔ اور میں نے مزے سے اپنے سر کو پیچھے جھٹکا اور ایک سسکی لیکر کہا۔۔۔۔ آہ میری سیکسی بہنا۔۔۔۔۔ چوسو اور چوسو اپنے چھوٹے بھائی کا لن۔۔۔۔ تو آپی نے وارننگ دینے

والے انداز میں کہا۔ یاد رکھنا ساگر اگر تم نے اپنا پانی میرے منہ میں نکالا تو پھر زندگی میں دوبارہ کبھی تمہارا لن منہ میں نہیں لوں گی۔۔۔۔


نہیں نہیں آپی میں کوئی کام آپ کی مرضی کے بنا نہیں کروں گا۔ جب میرا جوس نکلنے والا ہوا تو میں پہلے ہی بتا دوں گا۔ اس پوزیشن میں آپی مکمل طور پر میرے کنٹرول میں تھیں اگر میں اپنا لن اندر گھسا دیتا تو وہ اپنی مرضی سے باہر بھی نہیں نکال سکتی تھیں اسی ڈر کے ساتھ وہ بولیں۔۔۔ اچھا تم میرے اوپر سے ہٹ کر سیدھے بیٹھ جاؤ۔ تمہیں جوش میں ہوش نہیں رہتا پہلے بھی سارا وزن تم نے میرے اوپر ڈالا ہوا ہے۔ میرا سانس رک جائے گا۔ میں آپی کے اوپر سے اٹھا اور بیڈ پر سیدھا بیٹھ گیا۔ آئی میری ٹانگوں کے درمیان آکر گھٹنوں اور کہنیوں کے بل نیچے جھک گئی اس طرح آپی کی گانڈ ہوا میں اٹھ گئی۔ 


آپی نے اپنا منہ کھولا اور میرے لن کو آدھا منہ میں لے گئیں اور منہ میں گرپ کیے بنا ہی باہر نکال دیا۔ اس وقت آپی کی آنکھوں میں صرف اور صرف شرارت تھی۔ جھجھک کا نام و نشان بھی نہیں تھا۔ کچھ چار پانچ مرتبہ آپی نے یہی حرکت دہرائی اور میری طرف دیکھتی رہیں۔۔۔۔۔ تو میں نے بہت ہی بے بسی سے آپی کو دیکھتے ہوئےکہا۔ کیوں تڑپا رہی ہو آپی۔۔۔ اب شروع کرو نا ۔۔۔۔ اور برداشت نہیں ہو رہا۔۔۔۔۔


آپی کھلکھلا کر ہنس پڑیں اور بولیں شکل دیکھو اپنی ذرا ایسے لگ رہا ہے کسی بھکاری کو دس دن سے روٹی نہیں ملی۔ میں نے جواب میں کچھ نہیں کہا بس ویسے ہی رونی صورت بنائے ان کو دیکھتا رہا۔۔۔۔۔ اچھا بابا اچھا نہیں تڑپاتی بس،،،، یہ کہہ کر آپی نے آرام سے اپنا منہ کھولا اور لن کی ٹوپی اندر ڈال کر آرام سے ہی اپنے ہونٹوں کو بند کر لیا اور پھر منہ کے اندر سے ہی میرے لن کے سوراخ اور پوری ٹوپی پر اپنی زبان پھیرنے لگیں ۔ میں لذت کی انتہا کو پہنچا ہوا تھا۔ 


آپی کے منہ کی گرمی سے اتنا مزہ مل رہا تھا کہ میں نے ایسا مزہ پہلے کبھی محسوس نہیں کیا تھا۔ حالانکہ میں پہلے کئی بار ناظم سے اپنالن چسوا چکا تھا۔ لیکن ایک لڑکے اور لڑکی کے منہ میں بڑا فرق ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ اصل مزہ ان فیلنگز کا تھا کہ میرا لن پہلی دفعہ ایک لڑکی کے منہ میں ہے۔ ایک کنواری لڑکی اور وہ لڑکی بھی میری سگی پیاری بہن ہے۔ یہ احساس تھا کہ جو میرے مزے کو بڑھا رہا تھا۔۔۔۔۔۔


جاری ہے

*

Post a Comment (0)