خدیجہ
قسط 16
مائیکل کو اپنے لن پر عالیہ کا ہاتھ اتنا اچھا لگا کہ وہ بالکل ریلیکس ہو گیا۔ عالیہ اس کے لن کو ہاتھ میں لے کر آہستہ آہستہ مسل رہی تھی۔ بہت پیار سے۔ لن پر اس کے ہاتھوں کا لمس محسوس کر کے مائیکل نے اپنے چوتڑ ڈھیلے چھور دئیے اور جب فرحانہ نے انگلی گھسائی تو مائیکل نے بالکل مزاحمت نہیں کی لیکن جب ایک دم سے پوری انگلی گانڈ میں گھسی تو منہ سے بے اختیار آہ کی آواز نکل گئی۔
"شاباش فرحانہ" مسز میمونہ فرحانہ کے انگلی مائیکل کی گانڈ میں گھسانے پر بہت خوش ہوئیں اور مزید اس سے کہنے لگیں: "اب ذرا انگلی ادھر ادھر گھماؤ۔ جب کوئی سخت چیز محسوس ہو تو بتانا۔ وہی سخت چیز مائیکل کا پروسٹیٹ ہے۔"
"اوہ یس مسز میمونہ ۔ مجھے مل گیا مائیکل کا پروسٹیٹ ۔" فرحانہ کی آواز سے اس کی خوشی عیاں تھی۔ مائیکل کی گانڈ میں سخت سی چیز مل جانے پر وہ واقعی بہت خوش تھی۔ اسے ایسا محسوس ہو رہا تھا جیسے وہ واقعی نرس بن گئی ہو۔
"اب میری باری۔ پیچھے ہٹو۔" شائستہ نے فرحانہ کو تقریباً دھکا ہی دے کر پیچھے کیا جس سے اس کی انگلی ایک دم سے مائیکل کی گانڈ سے باہر نکلی۔ شائستہ نے بھی فوراً اپنی انگلی مائیکل کی گانڈ میں گھسا دی۔ اب تو ہر لڑکی اس کی گانڈ میں انگلی ڈالنے کیلئے بے چین نظر آتی تھی۔
شائستہ نے کچھ زیادہ ہی زور سے انگلی گھسا دی تھی کیونکہ روکنے کے باوجود مائیکل کی ہلکی سی چیخ نکل گئی تھی اور ساتھ ہی اس کی گانڈ بھی بے اختیار سکڑ گئی تھی۔
"شائستہ ، ذرا احتیاط سے۔ لڑکوں کی گانڈ بہت حساس ہوتی ہے۔" مسز میمونہ نے شائستہ کو تنبیہہ کی۔
"سوری مسز میمونہ۔" شائستہ نے معذرت کی۔
عالیہ بدستور ایک ہاتھ سے مائیکل کی کمر کے نچلے حصے پر مساج کر رہی تھی اور دوسرے ہاتھ سے اس کے لن کو سہلا رہی تھی۔
"ریلیکس مائیکل ۔ ہم آپ کا بہت خیال رکھیں گی۔" عالیہ نے بہت پر سکون انداز میں مائیکل سے کہا۔ اس کا لہجہ بالکل نرسوں والا تھا۔
"شاباش عالیہ۔ مریض کو پر سکون رکھنے سے ہی ہم اس کا پروسٹیٹ ٹیسٹ کر سکتے ہیں کیونکہ اس سے ہی مریض کی گانڈ بھی پر سکون ہو کر ڈھیلی ہو جاتی ہے۔" مسز میمونہ کو یہ نہیں پتہ تھا کہ عالیہ دوسرے ہاتھ سے مائیکل کا لن بھی سہلا رہی تھی۔ عالیہ کو یقین نہیں تھا کہ مسز میمونہ اس کا یوں مائیکل کا لن سہلانا برداشت کریں گی لیکن عالیہ کا خیال تھا کہ اگر مسز میمونہ کو پتہ چل گیا تو وہ اس بات کو بھی زیر نظر رکھیں گی نرسوں کو مریضوں کو پر سکون کرنے کیلئے بہت کچھ کرنا پڑتا ہے اور اگر کسی مریض کو پر سکون کرنے کیلئے اس کا لن سہلانا پڑے تو نرسوں کو اس سے بھی دریغ نہیں کرنا چاہیے۔
اور عالیہ لن سہلانے میں تھی بھی ماہر۔ اس کا لڑکوں کی مٹھ مارنے کا کافی تجربہ تھا۔ اسے پتہ تھا کہ لڑکوں کو اپنے لن پر کہاں ٹچ کرنا ذیادہ پسند ہوتا ہے اور کہاں ٹچ کرنے سے ان کی منی فوراً نکل سکتی ہے۔ عالیہ تو اتنی ماہر تھی کہ اگر وہ چاہتی تو ایک ایک منٹ سے بھی پہلے منی نکلوا دے اور چاہے تو بالکل کنارے پر لا کر بھی منی نہ نکلنے دے اور یہ سب صرف اپنے ہاتھوں کی مدد سے۔ مائیکل کے لن پر بھی وہ اپنے ہاتھوں کے کمال دکھا رہی تھی۔ کبھی اس کے لن کو ہاتھ میں پکڑ کر تیزی سے مٹھ مارتی تو کبھی بس اپنی انگلیاں دھیرے سے اس کے لن کی جڑ پر پھیرتی۔ کبھی انگلیاں تو کبھی صرف ناخن۔ اور کبھی اس کے ٹوپے کو انگلیوں سے ہلکا سا مساج دیتی تو کبھی ہتھیلی سے ٹوپے کو ملتی۔ مائیکل کا لن اتنا سخت ہو گیا تھا کہ جیسے لوہا۔ عالیہ کو اس کے سے منی کے چند قطرے نکلتے محسوس ہوئے تو اس نے وہی قطرے بطور لوشن استعمال کر کے اس کا لن چکنا کر دیا۔ عالیہ کو معلوم تھا کہ ابھی مائیکل ڈسچارج نہیں ہوا اور یہ قطرے تو محض پری کم ہیں۔
بات چاہے شرمندگی ہی ہو، لیکن مائیکل کو اب اپنی گانڈ میں انگلی کا بھی مزہ آنے لگا تھا۔ ایک کے بعد ایک لڑکی اس کی گانڈ میں انگلی ڈال کر ادھر ادھر گھماتی تو مائیکل سرور میں کھو سا جاتا۔ ہر لڑکی کا مختلف انداز تھا اور ہر لڑکی کی انگلی سے مائیکل کو نیا مزہ مل رہا تھا۔ کچھ لڑکیاں ہچکچائیں اور ان کی ہچکچاہٹ مائیکل کو ان کی انگلیوں میں بھی محسوس ہوئی۔ ایسی لڑکیوں سے مائیکل کو دو گنا مزہ آیا کیونکہ اسے ایسا محسوس ہوا جیسے یہ لڑکیاں یہ سوچ رہی ہیں کہ وہ مائیکل کے ساتھ کچھ سیکسی کر رہی ہیں اور وہ لڑکیاں یہ نہیں کرنا چاہتیں لیکن انہیں یہ اپنی مرضی کے خلاف کرنا پڑ رہا ہے۔ اس کی مثال تو یہ تھی کہ جیسے مائیکل ان لڑکیوں کا ریپ تو نہیں کر رہا لیکن ان لڑکیوں کا ریپ کر بھی رہا ہے۔ وہ اس طرح سے کہ وہ لڑکیاں مجبور تھیں کہ انگلی مائیکل کی گانڈ میں ڈالیں اور اسے مزے دیں۔ کسی انگلی سے مائیکل کو زیادہ مزہ آتا تو وہ چوتڑ سکیڑ لیتا اور انگلی اندر پھنس جاتی۔ لڑکی ادھر ادھر انگلی گھماتی تو مائیکل مزے لیتا۔ مائیکل کے ذہن میں یہی سب کچھ چل رہا تھا اور اس کی ایسی سوچ کو عالیہ مزید ہوا دے رہی تھی۔
کئی لڑکیوں نے عالیہ کو مائیکل کا لن مسلتے دیکھ لیا تھا لیکن کسی نے بھی مسز میمونہ کو نہیں بتایا کیونکہ وہ سب ہی مائیکل کا لن سخت اور کھڑا ہوا دیکھنا چاہتی تھیں۔ کبھی کوئی لڑکی ذرا زیادہ زور آزمائی کرتی تو مائیکل عالیہ کے ہاتھ پر اپنی سوچ کو فوکس کرتا۔ ایسا لگتا جیسے وہ کسی رف سیکس میں شامل ہے جس میں وہ عالیہ کے ہاتھ کو چود رہا ہے جبکہ لڑکیاں اسے اپنی انگلی سے چود رہی ہیں۔
بعض اوقات مائیکل کے جذبات و احساسات اس قدر بڑھ جاتے کہ اسے چیخ کر کہنا پڑتا کہ رکو۔ ایسے میں گانڈ میں انگلی کرنے والی لڑکی اور عالیہ دونوں ہی رک جاتیں۔ گانڈ والی لڑکی سمجھتی کہ شاید اس نے زور سے انگلی گھسا دی ہے جبکہ اصل بات یہ ہوتی کہ وہ عالیہ کو روک رہا ہوتا اور رکو کہہ کر بتا رہا ہوتا کہ وہ ڈسچارج نہ ہو جائے۔ کلاس کی کاروائی کے دوران ڈسچارج ہونا پروگرام کے اصولوں کے خلاف نہیں تھا لیکن یوں لڑکیوں سے گانڈ میں انگلی کرواتے ڈسچارج ہونا مائیکل کو باعث سبکی محسوس ہوا اس لئے وہ اپنی منی روکے ہوئے تھا۔ لیکن کب تک آخر۔ عالیہ کا ہاتھ اس کے لن پر اور باقی لڑکیوں کی انگلی گانڈ میں اسے بے پناہ مزہ دے رہی تھیں۔
"چلو نسرین اب تمہاری باری ہے۔" مسز میمونہ نے نسرین سے کہا جو ابھی تک اس کے چوتڑ کھول کر پکڑے ہوئے تھی۔ نسرین کے کچھ دیر مائیکل کی گانڈ میں انگلی گھمانے کے بعد مسز میمونہ نے عالیہ کا نام پکارا۔ مائیکل کو کسی قدر مایوسی ہوئی کہ عالیہ کو اب اس کے لن سے ہاتھ ہٹانا پڑے گا۔ خیر اس میں بھی بہتری ہی ہو گی۔ مائیکل نے سوچا۔ وہ یہ بھی سوچنے لگا کہ اگلی کلاس کے پہلے پانچ منٹ میں ریلیف لے ہی لے لیکن اگلی کلاس تو اب لنچ بریک کے بعد ہی ہونی تھی۔
عالیہ نے مائیکل کی گانڈ میں انگلی ڈال کر کافی ٹائم لگایا۔ وہ اپنی انگلی اندر گھمانے کے علاوہ باہر نکالتی اور پھر اندر ڈالتی جیسے انگلی سے مائیکل کی گانڈ مار رہی ہو۔ حتیٰ کہ دوسرا ہاتھ بڑھا کر اس نے نیچے سے پھر سے مائیکل کا سخت لن پکڑ لیا۔
مسز میمونہ ڈیسک کی دوسری طرف کھڑے ہونے کی وجہ سے دیکھ تو نہیں سکیں کہ عالیہ کیا کر رہی ہے لیکن بعض لڑکیوں کے چہرے پر حیرانی کے آثار دیکھ کر سمجھ گئیں کہ یقیناً عالیہ نے حد کراس کر دی ہے۔ لڑکیاں واقعی عالیہ کی بہادری سے متاثر نظر آتی تھیں۔
"اوکے عالیہ۔ آپ کا وقت ختم۔" مسز میمونہ نے عالیہ سے کہا جس نے ایک جھٹکے سے مائیکل کی گانڈ سے انگلی نکالی اور معنی خیز انداز میں مسکرائی۔ مسکرایا تو مائیکل بھی تھا لیکن اس کی مسکراہٹ فوراً غائب ہو گئی کیونکہ مسز میمونہ ڈیسک کی اس جانب آئیں اور ٹشو پیپر سے مائیکل کی گانڈ صاف کرنے لگیں۔
"بچیو، معائنے کے بعد مریض کی گانڈ صاف کرنی چاہیے۔ بعض مریض اپنی گانڈ خود صاف کرنا پسند کرتے ہیں لیکن اگر تم ایسا کرو گی تو مریض کو اچھا تاثر جائے گا۔" مسز میمونہ نے لڑکیوں کو سمجھایا۔
مائیکل البتہ خود اپنی گانڈ صاف کرنے کو ترجیح دیتا۔ مسز میمونہ کا یوں سب کے سامنے اس کی گانڈ ٹشو سے صاف کرنا اسے ایسا احساس دلا رہا تھا کی جیسے وہ کوئی دودھ پیتا بچہ ہے اور مسز میمونہ اس کی ماں ہیں جو اس کی گانڈ اس لئے صاف کر رہی ہیں کہ وہ خود نہیں کر سکتا۔
سونے پر سہاگا یہ کہ مسز میمونہ بھی اچھا خاصہ وقت مائیکل کی گانڈ صاف کرنے میں صرف کر رہی تھیں۔ ایسا لگتا تھا جیسے مائیکل کی گانڈ صاف کرنے میں انہیں بھی کوئی خاص مزہ آ رہا تھا۔ بہرحال جب وہ صاف کر چکیں تو مائیکل کے چوتڑ پر ہلکی سی چپت رسید کر کے کہنے لگیں: "لو بھئی مائیکل ، بالکل صاف شفاف ہو گئی ہے اور چمک رہی ہے تمہاری گانڈ اب۔ تم اب کرسی پر بیٹھ جاؤ تاکہ ہم اب خدیجہ کے ساتھ کلاس کا اگلا پریکٹیکل شروع کر سکیں۔ "
مسز میمونہ کے آہستہ آہستہ مائیکل کی گانڈ صاف کرنے کا فائدہ یہ ہوا تھا کہ مائیکل کا فوکس اپنے لن سے ہٹ گیا اور لن نرم پڑ گیا تھا۔ مائیکل ڈیسک سے اٹھ کر ایک کرسی پر بیٹھ گیا۔ اسے اس بات کی خوشی تھی کہ کلاس کا فوکس اب اس پر سے ہٹ جائے گا۔ عالیہ البتہ اسے معنی خیز انداز میں گھور رہی تھی لیکن مائیکل نے اس سے نظریں چرانا ہی مناسب سمجھا کیونکہ اسے اندیشہ تھا کہ اگر اس نے عالیہ کو دیکھا تو اس کا لن پھر سے کھڑا ہو جائے گا۔
"خدیجہ آپ ذرا میرے پاس آئیے۔" مسز میمونہ کے خدیجہ سے کہنے ہر خدیجہ احتیاط سے چلتی ان کے قریب آ گئی۔ مائیکل کے ساتھ جو کچھ ہوا تھا خدیجہ نے اس سب سے نظریں پھیرے رکھی تھیں لیکن اسے معلوم تھا کہ ہوا کیا تھا۔ ایسے میں وہ دل میں خوفزدہ تھی کہ نہ جانے اب اس کے ساتھ کیا ہونے جا رہا ہے۔
جاری ہے