شریف بہن اور بھائی
قسط 17
یہ کہہ کر آپی نے ایک ہی جھٹکے میں اپنی شلوار پیروں تک اتار دی اور اپنی قمیض اور چادر اٹھا کر پیٹ کے ساتھ لگا لی اور میری طرف پیٹھ کرتے ہوئے بولیں۔۔۔ چلو ابھی اور اسی وقت چودو مجھے۔۔۔ میں قسم کھاتی ہوں اب تمہیں منع نہیں کروں گی۔ چلو آؤ نا مارو میری پھدی۔۔۔ نکالو اپنا لن اور ڈال دو میری چوت میں۔۔۔۔ اپنا رانجھا راضی کر لو ۔۔۔۔۔۔ اپنی بہن کا یہ انداز دیکھ کر میں دنگ رہ گیا اور حقیقتاً ڈر سے میری گانڈ پھٹ گئی۔
ہم سے چند قدم کے فاصلے پر ٹی وی لاؤنج کا دروازہ تھا اور اندر امی موجود تھیں۔ اور سامنے دوسری جانب گھر کا مرکزی دروازہ تھا اگر کوئی بھی اندر داخل ہوتا تو سیدھا ہم پر نظر پڑتی۔۔۔۔۔ آپی پھر بولیں اب رک کیوں گئے ہو اور تھوڑی ٹانگیں کھول کر جھک گئیں۔ آؤ نا ڈالو اپنا لن اور مار لو اپنی بہن کی چوت۔۔۔ میں نے فٹافٹ آگے ہو کر آپی کو کندھوں سے پکڑ کر اٹھانے کی کوشش کرتے ہوئے کہا۔ پاگل ہو گئی ہو کیا جلدی اوپر اٹھو اور شلوار پہنو۔۔۔ آپی نے میرے ہاتھوں کو جھٹکا دیا اور میرا لن پینٹ کے اوپر سے ہی پکڑ کر دباتی ہوئی ضدی لہجے میں بولیں۔۔۔۔
نہیں ہوتی میں سیدھی۔۔۔ تم اسے باہر نکالو اور میری پھدی میں ڈال کر ٹھنڈا کر لو اپنے آپ کو اور بجھالو اپنی آگ۔۔۔ اگر تم ضدی ہو تو میں بھی تمہاری ہی بہن ہوں۔ یہ کہتے ہوئے آپی کی آواز بھر آئی اور ان کی آنکھوں میں نمی بھی آگئی۔ میں نیچے جھکا اور آپی کی شلوار اٹھا کر پہنائی اور ساتھ ہی ان کی قمیض اور چادر بھی سیدھی کر کے آپی کو شانوں سے پکڑ کر سیدھا کیا۔ اور اپنے سینے سے لگا لیا۔۔ آپی نے بھی اپنا چہرہ میرے سینے میں گھسا دیا اور روتے ہوئے بولیں۔۔۔۔ ساگر مجھ سے ناراض مت ہوا کرو۔ میں نے ایک ہاتھ آپی کی کمر پر رکھا اور سہلاتے ہوئے دوسرے ہاتھ سے ان کے سر کو اپنے سینے میں دبا کر بولا۔
اچھا بس نا آپی۔ رویا مت کرو یار ۔ غصہ کر لو مار لو مجھے لیکن پلیز رویا مت کرو یار ۔ آپ کو پتہ ہے نا میں آپ کی آنکھوں میں آنسو نہیں دیکھ سکتا۔ آپی اپنی ناک سکوڑتے ہوئے بولیں تم بھی تو خیال کیا کرو نا ہر وقت تمہارے دماغ پر بس پھدی سوار رہتی ہے۔ آپی میرے سینے سے لگی ہوئی تھیں اور ان کا ایک ہاتھ میری کمر پر اور دوسرا ہاتھ ابھی تک لن پر ہی تھا جس کا ان کو خیال ہی نہیں رہا تو میں نے آپی کا موڈ ٹھیک کرنے کیلئے کہا کہ روتے روتے بھی میرے لن کو نہیں چھوڑا اور مجھے کہہ رہی ہیں کہ پھدی سر پر سوار ہے۔
اب چھوڑ بھی دیں درد ہونے لگی ہے۔۔۔۔ آپی نے بے ساختہ میرا لن چھوڑا اور پیچھے ہو کر میرے سینے پر مکے مارنے لگی۔۔۔۔اتنی دیر میں اندر سے امی کی آواز آئی۔۔۔۔ روبی۔۔۔۔ بس کر دو اب کہ سارا پانی ختم کر کے ہی آؤ گی۔۔۔ بس آرہی ہوں امی۔۔۔۔۔ یہ کہہ کر آپی اندر جانے لگیں تو میں نے ہاتھ پکڑ کر کھینچا اور ان کے ہونٹ چوسنے لگا آپی نے بھی میرا ساتھ دیا اور میرے ہونٹ چوسنے لگی۔۔ کچھ دو منٹ بعد آپی نے اپنا آپ چھڑوایا اور مجھے کہنے لگیں بس کرو ساگر کوئی آ نہ جائے۔۔۔۔ میرے منہ سے بے اختیار ہنسی نکل گئی اور میں نے آپی سےکہا۔ اب آئی ہو نا ہوش میں۔ کچھ دیر پہلے کی اپنی حالت یاد کرو ذرا۔۔۔۔۔
بکواس مت کرو کتے کمینے مجھے غصہ آگیا تو پھر شروع ہو جاؤں گی۔ آپی نے مجھے انگلی دکھاتے ہوئے وارننگ دی تو میں نے دونوں ہاتھ جوڑ دیے۔۔۔۔ اچھا میری ماں۔ معاف کر دو اب غصہ نہیں کرنا۔ بہت بھاری ہے آپ کا غصہ ۔۔۔ اور میری بات سن کر آپی نے میرے ہاتھ نیچے کیئے اور ہنستے ہوئے اندر چلی گئیں۔ اور میں باہر سنوکر کلب کی جانب چل دیا۔۔۔۔ سارا دن دوستوں کے ساتھ کلب میں گزارا اور جب رات میں گھر داخل ہوا تو 10:15 ہو رہے تھے۔ ابو ٹی وی پر خبریں سن رہے تھے۔ دعا سلام کے بعد مجھ سے لائیسنس کا پوچھا تو میں نے بتا دیا اور اسی طرح ادھر ادھر کی باتیں کرتے ہوئے 11:30 ہو گئے۔
میں اوپر کمرے میں گیا تو ناظم سو رہا تھا۔۔۔ میں نے اپنے کپڑے اتارے اور ننگا ہی بیڈ پر لیٹ گیا اور سوچنے لگا کہ آپی آئیں گی کہ نہیں۔ انہی سوچوں میں میری آنکھ لگ گئی۔۔۔۔ میں گہری نیند میں خواب دیکھ رہا تھا۔۔۔۔ مجھے خواب میں ایسا لگا کہ جیسے آپی میرے کمرے میں آئی ہیں۔ اور میرا لن اس وقت فل مستی میں جھوم رہا ہے۔ آپی بڑی نشیلی نگاہوں سے میرے لن کو دیکھ رہی ہیں۔ پھر آپی نے آگے بڑھ کر میرے لن کو اپنے ہاتھ میں پکڑ لیا۔۔۔ اور میرے پاس بیٹھ کر اپنا منہ کھولا اور اس کو منہ میں لیکر چوسنے لگیں۔
جس سے میرا لن پوری اکٹر میں آ کر تن گیا۔ اف فف کیا مزہ آ رہا تھا اور میں خواب میں سوچ رہا تھا کہ کاش یہ لمحہ ابھی حقیقت میں بدل جائے۔۔۔۔ آپی نے میرے لن کو منہ میں لیے ہوئے آہستہ آہستہ سے اپنے منہ کو چودنا شروع کر دیا۔۔۔ پھر لن کو اندر باہر کرتے وقت آپی کے دانت ہلکے سے میرے لن کی ٹوپی پر لگے تو ایک دم میری آنکھ کھل گئی اور میرا دماغ شعور کی کیفیت میں آنے لگا۔۔۔۔ اور مجھے محسوس ہوا کہ میں خواب نہیں دیکھ رہا ہوں واقعی میرا لن کسی کے منہ میں ہے۔ میں نے بڑی آہستگی سے آنکھیں کھولیں تو میں حیرت کا جھٹکا لگا اور میں خود کو اچھلنے سے روک نہیں پایا۔۔۔۔
میرا لن چوسنے والی آپی نہیں تھیں۔ بلکہ وہ میری چھوٹی بہن ناز تھی۔ میری آنکھیں حیرت سے پھٹ کر حلقوں تک جا لگیں تھیں اور میں آنکھیں پھاڑ پھاڑ کر ناز کو دیکھ رہا تھا۔ میری سگی چھوٹی بہن ناز حقیقت میں بڑی محبت سے میرا لن چوس رہی تھی۔ ناز نے ایک ہاتھ اپنی شلوار میں ڈالا ہوا تھا اور دوسرے ہاتھ سے میرے لن کو نیچے سے پکڑے اوپر سے چوس رہی تھی۔ جھٹکا لگنے کی وجہ سے ایک دم ناز بھی اچھل پڑی اور اس کے ہاتھ سے میرا لن نکل گیا۔ کچھ دیر تک تو میں ویسے ہی آنکھیں پھاڑے اسے دیکھتا رہا۔۔ پھر ہکلاتے ہوئے بولا۔
نن نن ناز یہ سب کیا ہے تم یہ کیا کر رہی ہو میں سوچ بھی
نہیں سکتا تھا کہ تم ایسا کرو گی۔ تو ناز اٹھ کھڑی ہوئی اور میری آنکھوں میں دیکھتی دو منٹ ایسے ہی گزر گئے ناز کے تھوک سے لتھڑا ہوا میرا لن بھی اب مرجھا چکا تھا۔۔۔۔۔ ناز میری آنکھوں میں دیکھتی ہوئی میرے پاس آئی اور بیڈ پر ہی میرے پاس بیٹھ گئی اور بولی اب بس بھی کریں بھائی آپ بھی تو یہی چاہتے تھے نا۔۔۔۔ مجھے دوسرا جھٹکا لگا۔۔۔ ک کک کیا مطلب ہے تمہارا میں پریشانی سے بولا۔۔۔۔ وہ کہنے لگی جی ہاں بھائی میں سب جانتی ہوں۔۔۔۔
آپ، ناظم، اور روبی آپی مل کر جو کھیل کھیلتے ہیں وہ سب مجھے معلوم ہے۔۔۔ اب کیوں ہے کیا ہے اور کیسے ہے یہ سب میں آپ کو بعد میں بتاؤں گی فلحال مجھے اپنا ادھورا کام پورا کرنا ہے اور آپ مجھے منع نہیں کریں گے۔۔۔۔ میں نے پوچھا کونسا کام تو ناز آنکھیں بیچ کر بولی مجھے آپ کا جوس پینا ہے۔۔۔۔۔ بس اب چپ چاپ لیٹ جائیں۔ باقی باتیں بعد میں ہوں گی۔ اور میرے سینے پر ہاتھ رکھ کر مجھے لٹایا اور اب کی بار اس نے میری ٹانگوں کو کھینچ کر تھوڑا بیڈ کے نیچے کی طرف کر دیا اور زمین پر بیٹھ کر اس نے بڑے آرام سے میر امر جھایا ہوا پورا لن اپنے منہ میں لے لیا اور چوسنے لگی۔۔۔
اور میں نشے کی سی کیفیت محسوس کرنے لگا۔۔۔ ناز بہت تیزی سے میرا لن چوس رہی تھی اور کبھی کبھی وہ اپنی زبان نکال کر میرے ٹٹے بھی چاٹ لیتی تھی۔۔۔۔ میں حیران تھا کہ ناز میرے لن کو ایسے رغبت سے چوس رہی تھی جیسے وہ اس کیلئے دنیا کی سب سے پسندیدہ شے ہو۔۔۔۔ صرف پانچ منٹ کے اندر ہی ناز کے جاندار چوپوں نے مجھے منزل کے قریب پہنچا دیا اور میرا جسم اکڑنے لگا۔ میں نے ناز کو کہا کہ ناز میرا پانی نکلنے والا ہے لن کو منہ سے باہر نکال لو تو وہ میری بات ان سنی کر کے اور تیزی سے لن کو چوسنے لگی تبھی میرے جسم کو ایک آخری جھٹکا لگا اور میرے لن سے منی کی دھاریں نکلنے لگیں۔۔۔
ناز نے اپنے ہونٹوں کو گرپ کر کے میری ساری منی کو منہ میں ہی جمع کرنا شروع کر دیا۔ جب میرا لن سے منی کا آخری قطرہ بھی نکل گیا اور لن نے جھٹکے مارنے بند کر دیے تو ناز نے بڑی احتیاط سے اپنے منہ سے لن باہر نکال لیا۔۔۔ ناز نے لن باہر نکالتے وقت اس چیز کا خیال رکھا تھا کہ منی کا ایک بھی قطرہ باہر نہ گرنے پائے۔۔۔ اور میری آنکھوں میں دیکھتے ہوئے بڑے سیکسی انداز میں وہ میری ساری منی کا گھونٹ بھر گئی اور حلق سے نیچے اتار لی۔ میں ابھی حیرت زدہ نگاہوں سے اسے دیکھ ہی رہا تھا کہ۔۔۔۔
جاری ہے