شریف بہن اور بھائی۔ قسط 23

شریف بہن اور بھائی

قسط 23


یہ دیکھ کر ناز نے فٹافٹ منہ میں موجود منی کو اندر نگل لیا اور اپنی زبان باہر نکال کر آپی کی پھدی سے میری منی چاٹتی گئی۔ ناز اتنی بے تابی سے آپی کی پھدی سے میری منی چاٹ رہی تھی کہ نیچے سے آپی کسمسانے لگیں اور ساتھ ہی اپنا منہ ناز کی پھدی میں دبا لیا اور اپنا پورا منہ کھول کر پھدی کو اپنے منہ میں بھر کر چوسنے لگیں۔۔۔۔ اس کام نے ناز کو بھی تڑپا دیا اور دونوں بہنیں ایک دوسرے کی پھدی کو چاٹتی بھنبھوڑتی ہوئیں تیز سسکیوں کے ساتھ اگلے پانچ منٹ میں ہی ایک ساتھ فارغ ہو گئیں۔۔۔۔


جب دونوں کا جوس نکل گیا اور وہ پر سکون ہو گئیں تو دونوں اٹھیں اور واش روم میں چلی گئیں اور چند منٹ بعد اپنی صفائی کر کے باہر آئیں۔۔۔۔ اسی وقت آپی کی نظر گھڑی پر پڑی تو ٹائم دیکھتے ہی آپی کا رنگ اڑ گیا۔۔۔۔ کلاک کا گھنٹہ چار بجا رہا تھا دونوں نے فٹافٹ کپڑے پہنے اور پہلے آپی بھاگتی ہو ئیں کمرے سے نکلیں پھر ناز بھی پیچھے ہی گئی۔۔۔ لیکن اچانک ناز دروازے سے مڑی اور بھاگ کر میرے پاس آئی میرے گلے لگ کر ایک زور دار جپھی ماری اور بولی بھیا ملک شیک کیلئے شکریہ۔۔۔ 


پھر اس نے اچانک نیچے بیٹھ کر میرے لن کو اپنے منہ میں بھر لیا میرے لن پر سوکھتی ہوئی منی کو بھی چاٹ کر صاف کیا اور اٹھ کر بھاگتی ہوئی کمرے سے نکل گئی۔۔۔۔ میں نے اور ناظم نے کپڑے پہنے اور بیڈ پر لیٹ گئے۔۔۔۔ ناظم نے پوچھا بھائی جان یہ آج سورج مغرب سے کیسے نکلا۔۔۔ میرا مطلب ناز سے ہے۔۔ تو میں نے اس کی گانڈ پر چٹکی کاٹتے ہوئے بولا۔۔۔۔ 


چھوٹے میں نے بولا تھا کہ بھائی پر بھروسہ کر سب کچھ ملے گا اب یہ کیوں کی، اور کیسے جیسے سوالات پوچھ کر میرا میٹر مت گھمانا۔۔۔ تو ناظم نے خوش ہو کر مجھے جپھی ڈال لی۔۔۔ میں نے اس کو دھکا دیا کے اب چپ چاپ سو جاؤ صبح اسکول بھی جانا ہے اور خود بھی دونوں بہنوں کے سیکسی سراپوں کے خیالات میں کھویا کھویا سو گیا۔۔۔


اگلے دن صبح مجھے ناظم نے اٹھایا اور یہ کہتے ہوئے باہر نکل گیا کہ بھائی آٹھ بجنے والے ہیں آپ کالج سے لیٹ ہو جائیں گے۔۔۔ جلدی سے اٹھو اور واش روم میں جا کے فریش ہو کر نیچے آجاؤ ناشتہ بھی تیار ہو رہا ہے۔ لیکن میں کاہلی سے وہیں پڑا رہا اور پھر سو گیا۔۔۔۔ میں سویا ہوا تھا کہ مجھے لگا کہ کوئی میرا لن چوس رہا ہے میں نے ہڑ بڑا کر آنکھیں کھولیں تو دیکھا کہ میرا ٹراؤزر میرے گھٹنوں تک اترا ہوا ہے اور میرا لن آپی کے منہ میں ہے۔۔۔ آپی دیوانہ وار میرے لن کو چوس رہی تھی۔۔۔ صبح صبح آپی کے مجھے جگانے کے اس انداز نے مجھے دھنی تک راضی کر دیا۔۔۔۔ 


میں نے تھوڑا سا کہنیوں پر زور دیا اور نیم دراز کیفیت میں اٹھ بیٹھا تو دیکھا کہ سامنے میرے کمرے کا دروازہ فل کھلا ہوا ہے اور آپی کی شلوار آدھی کمرے کے اندر اور آدھی کمرے کے باہر پڑی ہے اور آپی کی قمیض بیڈ سے ٹھوڑی ہی دور الجھے ہوئے انداز میں پڑی ہے۔۔۔ آپی فل ننگی میرے بائیں پہلو میں الٹی لیٹی ہوئی تھی اس انداز میں کہ آپی کا منہ میرے لن کا پاس تھا اور آپی کی ٹانگیں بیڈ کی دوسری سائیڈ پر تھیں۔ آپی بڑے مزے سے میرا لن چوس رہی تھیں۔۔۔۔ مجھے ہوش میں آتے دیکھ کر آپی نے لن منہ سے نکالا اور کروٹ بدل کر دور ہو گئی اور شرارت سے بولیں گڈ مارننگ میرے شونے بھائی۔۔۔۔ 


میں آنکھیں پھاڑتے ہوئے بولا آپی کچھ تو خیال کرو اور نہیں تم کم از کم دروازہ ہی بند کر لیتیں۔۔۔ تو آپی کھلکھلا کر ہنس پڑیں۔۔۔۔ میں نے پوچھا گھر میں امی ہیں ابو ہیں۔۔۔ چلو ناظم اور ناز کی تو خیر ہے۔۔۔۔۔ تو آپی آنکھیں مٹکاتے ہوئے بولیں میرے للو لال رام اس وقت دس بج چکے ہیں۔۔۔۔ اور میں نے حیرانگی سے کلاک کی طرف دیکھا تو واقعی دس بج رہے تھے ۔۔۔۔ مگر آپ آج یونیورسٹی کیوں نہیں گئیں۔۔۔ تو آپی نے کہا رات کو یہاں سے فارغ ہوتے ہوئے چار بج گئے تھے لیکن پھر بھی مجھے سات بجے اٹھنا پڑا کیوں کہ ناشتہ تو میں نے ہی تیار کرنا تھا نا سب کیلئے۔۔۔ 


پھر جب ناظم نیچے آیا ناشتہ کر کے وہ اسکول چلا گیا تو امی نے تمہارا پوچھا تو میں نے اپنے پاس سے ہی کہہ دیا کہ ساگر کے سر میں درد ہے اس لیے آج اس نے کالج نہیں جانا اور اپنا میں نے جھوٹ بول دیا کہ آج میری صرف ایک کلاس ہے اس کیلئے اب کیا جاؤں۔۔ تو امی بولیں چلو ٹھیک ہے تم پھر گھر میں رہو اور جیسے ہی بھائی اٹھ جائے تو ناشتہ پانی دے دینا۔۔۔ مجھے بھی کافی دن ہو گئے ہیں نجمہ کی طرف نہیں گئی۔۔۔ کل شام ہی اس کا فون آیا تھا مجھے بلا رہی تھی کہ باجو آجاؤ کل بازار جانا ہے۔۔۔ 


اس لیے میں تو نجمہ کی طرف جارہی ہوں اور وہاں سے ہم بازار چلے جائیں گے۔۔۔ باقی رہ گئی نازو۔۔۔۔ تو اسے آج ابو کے ساتھ اسکول جانا تھا اس کی کوئی کلاس کی میٹنگ کا مسئلہ تھا تو وہ ابو کے ساتھ چلی گئی اور جانے سے پہلے میں نے اس کو تمہاری الماری سے گھر کی چابی نکال دی اور کہا کہ واپسی پر میں بھی گھر ہی ملوں گی سیدھا اوپر ہی آجانا لاک کھول کر اور ناظم کو راستے میں کچھ نہیں بتانا ورنہ وہ چلتی بس سے چھلانگ لگا کر آجائے گا۔۔ اب صورتحال یہ ہے کہ کچھ دیر پہلے ہی امی بھی خالہ نجمہ کی طرف جا چکی ہیں اور ان کی واپسی دو پہر کے بعد ہی ہو گی۔۔۔ 


تبھی میں نے سوچا لگتا ہے آج پھر امی کی پھدی میں خارش ہو رہی ہے اسی لیے وہ خالہ گھر جا رہی ہیں تو چلو میں بھی اپنی جان کو مارننگ سرپرائز دیتی ہوں۔۔۔۔ آپی نے ساری بات ایک سانس میں پوری کی اور ستائش طلب نظروں سے میری طرف دیکھنے لگیں۔۔۔۔ میں نے آپی کی طرف دیکھا اور آگے بڑھ کر ان کے ہونٹوں کو چومتے ہوئے اس پلان کی داد دی اور بولا ارے واہ میری بہن تو بہت سمجھدار ہو گئی ہے۔ چلو آؤ اسی خوشی میں تھوڑا جشن مناتے ہیں۔۔۔ تو آپی ایک دم میری گرفت سے نکل گئیں اور بیڈ سے اتر کر قالین پر کھڑے ہو کر اپنی ٹانگیں تھوڑی کھول کر بولیں۔۔۔ 


گڈمارنگ سر ۔۔۔۔ اب آپ بتائیں کہ کیا آپ بیڈ ٹی میں آپی کا دودھ پینا پسند کریں گے۔۔۔ ساتھ ہی آپی نے ایک ہاتھ سے اپنا مما پکڑ کر مجھے دکھایا۔۔۔ اور پھر بولیں یا پھر آپ اپنی بہن کی چوت سے گرما گرم دودھ ملائی پینا چاہیں گے۔۔ تو میں بولا کہ چلو آج پہلے آپ کے مموں کا دودھ پیتے ہیں بڑے دن سے یہ بھی میرے ہاتھ کی رسائی سے دور ہیں۔۔۔ آپی میرے پاس آکر بیٹھ گئی اور اپنا ایک ممہ پکڑ کر اس کا نپل میرے منہ سے لگا کر بچوں کے سے انداز میں بولیں لو منا دودھو پی لو آپی کا جلدی شے پی لو پھل منے نے رش ملائی بھی کھانی ہے۔۔۔


اور میں آپی کے نپل کو منہ میں لیکر چوسنے لگا ساتھ ساتھ ایک ہاتھ سے آپی کا دوسرا ممہ پکڑ کر دبانا شروع کر دیا۔۔۔۔ آپی اپنی آنکھیں بند کر کے میرے سر کے بالوں میں انگلیاں پھیرتی رہیں۔ پانچ منٹ تک میں باری باری آپی کے دونوں ممے چوستا رہا۔ پھر آپی پیچھے ہیں اور میرے لن پر جھکتے ہوئے بولیں چلو ساگر شرٹ اتارو اپنی اور یہ کہتے ہوئے آپی نے میرے لن کو اپنے منہ میں لے لیا۔۔۔ میں نے تھوڑا اٹھ کر اپنی شرٹ اتاری اور پھر سے نیم دراز ہو کر اپنے دونوں ہاتھوں کو آپی کے سر پر رکھ لیا۔۔۔ آپی آہستہ آہستہ لن چوستی ہوئی نیچے کی طرف منہ سے زور لگاتی تھیں تا کہ لن زیادہ سے زیادہ منہ کے اندر جا سکے۔۔۔ 


اور میں بھی آپی کے سر کو اپنے لن پر دبا دیتا تھا۔۔۔ یہ میری زندگی کے چند بہترین دن تھے۔ جب میرا لن میری بڑی آپی۔۔۔ میری سگی بہن کے نرم و نازک ہاتھوں میں دبا ہوتا تھا تو میں اپنے آپ کو دنیا کا خوش قسمت ترین انسان تصور کرتا تھا۔۔۔ آپی نے ایک ہاتھ اپنی پھدی پر رکھ لیا تھا اور تیز تیز مسلتے ہوئے میرے لن کے چوپے لگا رہی تھیں۔ آپی تیزی سے لن کو منہ کے اندر باہر کرتیں اور ہر جھٹکے پر ان کی کوشش یہ ہی ہوتی کہ ان کے ہونٹ میرے لن کی جڑ کو ٹچ کر جائیں۔۔۔ میں نے اپنے ہاتھ ان کے سر سے ہٹاتے ہوئے لذت آمیز لہجے میں کہا۔۔۔۔۔۔ آپی اپنا سر یہیں روک لو اب میں کرتا ہوں۔۔۔۔۔۔ 


آپی نے اسی پوزیشن میں اپنا منہ روک لیا کہ میرا لن آدھے سے زیادہ آپی کے منہ کے اندر تھا۔۔۔ میں نے اپنے ہاتھوں سے آپی کے منہ کو مضبوطی سے پکڑا اور اپنی گانڈ کو ہلا ہلا کر ذرا جان سے آپی کے منہ کو چودنے لگا۔۔۔ ایسے ہی تیز تیز جھٹکے مارتے ہوئے میں نے ایک جھٹکا مارا اور لن جڑ تک آپی کے حلق میں اتار دیا۔۔۔ اور ساتھ ہی آپی کو مضبوطی سے پکڑ لیا۔۔۔ آپی کے جسم کو جھٹکا لگا جیسے ان کو ابکائی آئی ہو لیکن کمال خوبصورتی سے آپی نے اپنے آپ کو سانس روک کر سنبھال لیا۔۔۔ اور منہ کے اندر حلق سے میرے لن کو جھکڑنا اور چھوڑنا شروع کر دیا۔۔۔ 


مجھے ایک دم لگا کہ میرا پانی نکل جائے گا۔ میں نے ایک جھٹکے سے ہی اپنا لن آپی کے حلق سے آزاد کرواتے ہوئے منہ سے باہر نکال لیا اور اپنے آپ کو بیڈ پر گراتے ہوئے سانس روک کر اپنے دماغ کو کنٹرول کرنے لگا۔۔۔ چند لمبی لمبی سانسیں لے کر میں نے اپنی حالت کو کنٹرول کیا اور آپی سے بولا۔۔۔۔ آپی اٹھو یہاں میرے پاس آؤ۔۔۔۔۔ آپی اٹھ کر پاس آئی اور میرے پاس بیٹھنے لگی تو میں نے اپنے ہاتھ کو آپی کی گانڈ پر ٹکا کر انہیں روکتے ہوئے کہا۔۔۔ وہاں نہیں یہاں آؤ اور میرے منہ پر بیٹھو۔۔۔ یہ ہوئی نا بات آپی خوشی سے کھلاتے ہوئے بولیں۔ اور اٹھ کر اپنے دونوں پاؤں میرے منہ کی دونوں سائیڈوں پر رکھ کر ایسے ہی میرے منہ پر بیٹھنے لگیں۔ 


میں نے آپی کو اس طرح بیٹھتے دیکھا تو ایک دم چڑ کر کہا یار آپی اتنی موویز دیکھ چکی ہو اور ابھی رات کو بھی یہ پوزیشن لے چکی ہو لیکن پھر بھی وہی چوتیا کی چوتیا ہی رہی ہو۔۔۔ ارے یار منہ دوسری طرف یعنی میرے پاؤں کی طرف کرو اور 69 پوزیشن میں آؤ۔۔۔ مجھے کیا پتہ ہے کہ تمہارے دماغ میں کیا چل رہا ہے۔۔۔ منہ سے بولو نا۔۔۔۔ موویز میں تو ایسے بھی ہوتا ہے جیسے میں بیٹھنے لگی تھی۔ آپی نے تڑ کر جواب دیا اور دوبارہ کھڑی ہو گئیں۔۔۔ میں نے فوراً اپنے لہجے کو کنٹرول کیا اور کہا،،،، اچھا میری ماں ،،،، جو آپ کے جی میں آئے کرو۔۔۔ آپی نے مجھے ہار مانتے دیکھا تو اکٹڑ کر فلمی انداز میں بولیں۔۔۔۔ 


اپن سے پنگا نہیں لینے کا ہاں۔۔۔ بولے تو ابھی اپن ویسے اچ بیٹھے گی 69 پوزیشن میں۔۔۔ مگر پہلے تم اپنا ہاتھ سر کا پیچھے کرنے کا۔۔۔۔۔ میں نے اپنے ہاتھ سر کی طرف کیے تو آپی میرے سینے پر بیٹھ گئیں اور لن پر جھکتے ہوئے پیچھے کی طرف اپنے پاؤں میری بغلوں سے گزارتے ہوئے سارا وزن اپنے گھٹنوں پر ڈال دیا۔۔۔ آپی کے پیچھے ہونے سے میرا چہرہ آپی کی پھدی کے بلکل سامنے ایک انچ کے فاصلے پر آ گیا۔۔۔ اور آپی کی پھدی سے لگھتا ہوا جان لیوا خوشبو کا جھونکا میرے انگ انگ کو مؤتر کر گیا۔۔۔۔ میں نے اپنی زبان نکالی اور آپی کی چوت میں ڈال کر اندرونی نرم و گرم دیواروں کو چاٹنے لگا۔۔ 


آپی نے بھی میرا لن اپنے منہ میں لے لیا اور چوپے لگانے لگیں۔ کچھ دیر زبان اسی طرح اندر باہر کرنے کے بعد میں نے آپی کی پھدی کے دانے کو چاٹنا اور اسے ہونٹوں میں دبا کر اندر کی طرف کھینچتے ہوئے چوسا تو آپی نے لن منہ سے نکال کر ایک زور دار سسکی بھری ۔۔۔۔ آوہ ہ ہ ہ ۔۔۔۔۔ ہاں ساگر یہاں سے ہی

چوسو۔۔۔ اپنی بہن کی چوت کا دانہ چوسو ۔۔۔ میں لیں۔۔۔۔۔ شاباش اور زور ۔۔۔۔ یہاں سب سے زیادہ مزہ آتا ہے۔۔۔ اور پھر سے میرے لن کو اپنے منہ میں لے کر چوپے لگانے لگیں۔۔۔ کچھ دیر آپی کی پھدی کے دانے کو چوسنے کے بعد میں نے اپنی زبان ہٹائی اور آپی کے دونوں چوتڑ کھول کر گانڈ کی دراڑ میں زبان پھیری۔۔۔۔


اور اپنی دو انگلیاں آپی کی چوت میں ڈال دیں۔۔۔ آپی ایک لمحے کو رکیں پھر مطمئن ہوکر لن چوسنا شروع کر دیا۔ میں نے اسی طرح چوت میں انگلیاں آگے پیچھے کرتے ہوئے آپی کی گانڈ کے سوراخ کو اپنی زبان سے چاٹا۔۔۔ دو منٹ تک سوراخ کو چاٹنے کے بعد میں نے اپنی زبان کو رول کر کے سوراخ پر تھوڑا دبایا تو معمولی سی زبان اندر چلی گئی۔۔۔ آپی اب میرے لن پر اپنی زبان بہت تیز تیز چلا رہی تھیں اور میرے اندر جوش بڑھتا جارہا میں آپی کی چوت میں انگلیاں پھیرتے ہوئے اس چیز کا خیال کر رہا تھا کہ انگلیاں ایک انچ سے آگے مت جائیں پر جوش جوش میں پتہ ہی نہیں چلا اور انگلیاں ذرا گہرائی میں اندر گئیں اور کسی چیز سے ٹکرائیں تو اسی لمحے آپی کی حرکت ایک دم رک گئی ۔۔۔۔۔ 


میں نے گانڈ کے سوراخ کو اچھی طرح چاٹنے کے بعد دوسرے ہاتھ کی ایک انگلی کو منہ میں لیکر تھوک سے گیلا کیا اور وہ انگلی آپی کی گانڈ میں ڈال دی۔۔۔۔۔۔۔۔ جو کہ پہلے ہی جھٹکے میں 1.5 انچ تک اندر چلی گئی۔۔ آپی نے فوراً میرے لن کو منہ سے نکالا۔ اور تکلیف سے لرزتے ہوئے لہجے میں بولیں۔۔۔۔اف، ساگر کتے نکال انگلی باہر جلدی کر۔۔۔اف، بہت درد ہو رہی ہے۔۔۔۔ میں نے انگلی کو حرکت دیے بغیر کہا۔۔۔ کچھ نہیں ہوتا آپی بس تھوڑی سی تکلیف ہو گی پھر سکون ہو جائے گا۔۔۔۔ نہیں نہیں ساگر نکالو۔ اسے باہر پلیز۔۔ میرا کوئی تو سوراخ چھوڑ دو کیوں اس کے بھی پیچھے پڑ گئے ہو۔۔۔ میں نے انگلی کو اندر باہر کرتے ہوئے کہا ابھی آپ کی گانڈ انگلی کی عادی ہو جائے گی بس تھوڑی دیر برداشت کرو۔۔ 


آپی نے گردن گھما کر میرے چہرے کو دیکھتے ہوئے ذرا اکڑ کر کہا۔۔۔۔۔ ایک دفعہ بولا نا نہیں تو مطلب نہیں۔۔۔ تم اسے باہر نکالو گے یا نہیں۔۔ میں نے مسکراتے ہوئے آنکھ ماری اور آپی کے ہی انداز میں اکڑ کر کہا کوئی نہیں نکالتا میں باہر ۔۔۔ کیا کر لو گی آپ۔۔ آپی کچھ کہے بغیر گھومیں اور میرے لن کی ٹوپی کو دانتوں میں دبا کر بھرے منہ کے ساتھ بولیں۔۔۔ نکالو باھر ۔۔۔ اور ساتھ ہی میرے لن کو ٹوپی کو دانتوں سے کاٹنے لگیں۔۔۔ 


میں نے شدید تکلیف سے چلا کر کہا اچھا اچھا۔۔۔۔ اور آپی نے اپنے دانتوں کو تھوڑا نرم کر دیا تو میں انگلی باہر نکال کر بولا۔۔ کتنی ظالم ہو یار آپی۔۔۔ میری جان نکال دی۔۔۔۔ اتنی زور سے کاٹا ہے۔۔۔۔ تبھی آپی نے کھکھلا کر ہنتے ہوئے کہا کہ یاد رکھنا بچے کبھی بھی اس لڑکی سے پنگا نہیں لینا جس کے منہ کے پاس تمہارا یہ کیوٹی کیوٹی ہو۔۔۔


جاری ہے

*

Post a Comment (0)