شریف بہن اور بھائی
قسط 26
اس لیے میں بنا کچھ بولے بس اس کا ساتھ دے رہا تھا۔۔۔۔ ناز کی زبان میرے منہ میں تھی اور میں اسے چوس رہا تھا۔۔۔ بہت مزے دار ذائقہ تھا اس کی زبان کا۔۔۔ میں بے اختیار اس کی زبان چوستا چلا جارہا تھا ۔۔۔ اب ناز نے اپنے جسم کو ڈھیلا چھوڑ دیا تھا۔۔۔ میں نے اپنا ہاتھ ناز کے مموں پر رکھا اور بڑے پیار سے اس کے نپلز کو پکڑ کر مسلتے ہوئے کھینچنے لگا۔۔ ناز کی منہ سے سیسیسیسی کی آواز آنے لگی۔۔۔
میں اپنا ہاتھ اپنی چھوٹی بہن کے مموں پر پھیرتے ہوئے نیچے لیجانے لگا۔۔۔ جیسے ہی میرے ہاتھ نے ناز کی پھدی کے دانے کو ٹچ کیا ناز کا جسم ایک دفعہ مچلا اور اس نے بے اختیار ہاتھ نیچے کر کے میرا لن پکڑ لیا اور آہستہ سے لن کو سہلانے لگی۔۔۔۔ میں نے ناز کے ہونٹوں کو چھوڑا اور نیچے ہو کر ایک دم سے ناز کو اپنے بازوؤں میں اٹھا لیا اور لیجا کر بڑے پیار سے اسے بیڈ پر لٹا دیا ۔۔۔۔ میں خود بھی بیڈ پر بیٹھنے لگا تو ناز بولی۔۔۔۔ بھیا اپنا لن تو باہر نکالیں نا۔۔۔۔ میں نے مسکراتے ہوئے اپنے کپڑے اتار دیے اور فل ننگا ہو کر بیڈ کے پاس زمین پر ہی کھڑا ہو گیا۔۔۔۔ اس نے میرا اکڑا ہوا لن دیکھا تو اس کی آنکھوں میں چمک آگئی ۔۔۔
تبھی ناز کروٹ بدل کر گھومتی ہوئی بیڈ کے کنارے پر آئی اور الٹی لیٹ کر میرے لن کو اپنے دونوں ہاتھوں سے پکڑ کر بڑے پیار سے سہلانے لگی۔۔۔۔ناز کی آنکھوں میں خوشی کی ایسی چمک نظر آرہی تھی کہ جیسے کسی بچے کو آئسکریم مل جائے۔۔۔۔ پھر جیسے اس کو ہوش آگیا وہ میرے لن پر جھکی اور اپنی زبان نکال کر میرے لن کی ٹوپی پر پھیرتے ہوئی اپنی زبان کو ٹوپی کے چاروں طرف گھمانے لگی۔۔۔ پھر اس نے میری ٹوپی کو اپنے منہ میں لے لیا اور چوسنے لگی۔۔۔۔ اف فف ناز کا یہ انداز اس قدر دلکش تھا کہ میں اونچی آواز میں سسکیاں بھر نے لگا۔۔۔ آہه_هه_اففف ف ف اور میرا لن فل جوش میں آگیا۔۔۔۔
لیکن ناز سب چیزوں سے بے نیاز مسلسل میرا لن چوس رہی تھی۔۔۔۔ تھوڑی دیر بعد ناز نے لن کو منہ سے نکالا اور مجھے اپنی طرف متوجہ پا کر اپنی زبان باہر نکالی اور میرے لن کے سوراخ سے نکلے ہوئے ایک قطرے کو اپنی زبان سے چاٹ گئی۔۔۔۔ بھیا آپ کے لن کا پانی بہت ٹیسٹی ہے۔۔۔۔ آپ جو بھی کرو آخر میں اس کا سارا جوس میرے منہ میں ہی نکالنا ہے ایک قطرہ بھی ضائع نہیں ہونا چاہیے ۔۔۔۔ میں نے سر ہلاتے ہوئے ناز کو اٹھایا اور خود لیٹ کر اس کو اپنے اوپر 69 پوزیشن میں آنے کو کہا تو وہ خوشی بھرے چہرے کے ساتھ فٹافٹ اٹھی اور اپنے دونوں پاؤں میرے سر کے دونوں سائیڈوں پر رکھتے ہوئے بڑے پیار سے اپنی پھدی کو میرے منہ کے پاس لے آئی۔۔۔
کوئی دو انچ کی دوری پر میں نے اپنا ہاتھ اٹھایا اور نازو کو نیچے جانے سے روکتے ہوئے اپنا ناک اس کی پھدی سے لگا کر اسے سونگھنے لگا۔۔۔۔ بہت ہی مشہور کن خوشبو آ رہی تھی۔۔ میں اس کی صاف اور چھوٹی سی پھدی کو بڑے پیار سے دیکھ رہا تھا۔ ناز کی پھدی پہلی دفعہ اس انداز میں میرے سامنے آئی تھی۔ مسلسل پانی نکلنے کیوجہ سے اس کی پھدی کافی گیلی ہو رہی تھی۔۔۔ میں سوچ رہا تھا کہ صرف چند دن کی بات ہے پھر اس پھدی کو بجا بجا کر اس کا پھرا بناؤں گا۔۔۔۔ پھر میں نے اپنی زبان نکال کر سر اٹھاتے ہوئے ناز کی پھدی کو نیچے سے اوپر کی طرف چاٹ لیا۔۔۔
جس سے وہ پوری کی پوری ہی کانپ گئی۔ پھدی کا پانی بھی کافی مزیدار تھا۔ ذائقہ ہلکا سا ترش لگ رہا تھا۔۔۔۔ ناز نے بھی اب اپنا سارا وزن اپنے گھٹنوں پر ڈال دیا اور آگے میرے لن کی طرف جھکتے ہوئے اپنی پھدی کو بلکل میرے منہ کے ساتھ جوڑ دیا اور لن کو پکڑتے ہوئے بولی۔۔۔ بھیا کتنا پیارا لن ہے نا آپ کا۔۔ دیکھ دیکھ کر دل ہی نہیں بھرتا۔۔ دیکھو تو کیسے سیدھا کھڑا ہوا ہے۔۔۔۔۔ اوپر سے اس کی ٹوپی اتنی پیاری ہے کہ دل کرتا ہے کہ صبح شام بس منہ میں بھر کر اسے ہی چوستی رہوں ۔۔۔ تو میں نے کہا چوسو نا میری جان منع کس نے کیا ہے۔۔۔ تو ناز شوخی سے بولی کہ آپ منع کرو گے تب بھی میں چوسوں گی۔۔۔
یہ کہہ کر اس نے بڑے پیار سے میرے لن پر اپنی زبان پھیر نا شروع کر دی۔۔۔ پھر اس نے میرے لن کی شافٹ پر زبان پھیری۔۔۔۔ اور آہستہ سے لن کی ٹوپی کو منہ میں لیکر چوسنا شروع کر دیا۔۔۔ تھوڑی دیر ٹوپی کو چوسنے کے بعد لن کو منہ سے باہر نکالا اور بڑے پیار سے اس کی شافٹ کو چاٹنے لگی۔۔۔۔ ناز کے چوپے اور چاٹے ایسا مزہ دے رہے تھے کہ بیان سے باہر تھا۔۔۔۔ اب میں نے بھی اپنی زبان باہر نکالی اور ناز کی پھدی کی سائیڈوں کو چاٹنا شروع کر دیا۔۔ کچھ دیر سائیڈوں کو چاٹنے کے بعد میں نے اس کی پھدی کے لبوں کو چاٹتے ہوئے اپنی زبان اندر ڈال دی اور پھدی کی اندرونی دیواروں کو چاٹنے لگا۔
میرے ایسا کرنے سے ناز کی پھدی نے اور پانی چھوڑ دیا۔۔۔۔ مین مسلسل چاٹتا گیا۔۔۔۔ ناز تو ایسے تھی جیسے مزے سے پاگل ہونے والی ہو۔۔۔۔ اس ٹائم میرا آدھے سے زیادہ لن منہ میں لیئے فل جوش و خروش سے چوپے لگا رہی تھی ۔۔۔۔ کچھ پانچ منٹ تک ایسے ہی پھدی چاٹنے کے بعد مجھے لگا کہ وہ چھوٹنے والی ہے تو میں نے فٹافٹ اپنا منہ ہٹا لیا۔۔۔ میں نہیں چاہتا تھا کہ وہ جلدی چھوٹ جائے۔۔۔۔ میں چاہتا تھا کہ ہم۔ دونوں ایک ساتھ چھوٹیں تا کہ دونوں خوب مزہ لے سکیں۔۔۔ چند لمحے بعد جب مجھے لگا کہ اب ناز کا مزہ کچھ کم ہو گیا ہے تو میں نے پھر سے اس کی پھدی کو چاٹنا شروع کر دیا۔۔۔۔
ادھر ناز نے لن کی نچلی سطح کو چاہتے ہوئے زبان نیچے تک پھیری تو اس کی زبان کی نوک میرے لن کی جڑ میں موجود ٹٹوں پر لگی تو میرا جسم کانپ اٹھا۔۔۔ اس نے دوبارہ بڑے پیار سے صرف زبان کی نوک سے ٹٹوں کو سہلایا تو مجھے پھر جھٹکا لگا۔۔۔ اور میرا لن اپنی پوری آب و تاب کے ساتھ جھٹکے کھانے لگا ۔۔۔ ناز کو میرا کمزور پوائنٹ مل گیا تھا۔۔۔۔ اب وہ بار بار اسی جگہ کو چاٹ رہی تھی۔۔۔ میں نے بھی اپنی زبان سے اس کی پھدی کو چاٹتے ہوئے اس کے دانے پر پھیرا تو یکدم وہ بھی کانپ سی اٹھی۔۔۔ اس کا دانہ پھول کر جیسے سوجھا ہوا محسوس ہو رہا تھا۔۔۔۔
میں نے اپنے دونوں ہونٹوں سے اس کے دانے کو پکڑ کر زور سے اندر کی طرف کھینچنے کے انداز میں چوسا تو ناز مزے کی شدت سے تڑپ اٹھی۔۔۔ اور اس نے بھی ایک دم میرے ایک ٹٹے کو منہ میں لے لیا اور زور زور سے چوسنے لگی۔۔۔۔ اب مجھ سے برداشت نہ ہوا تو میں بولا کہ ناز میں چھوٹنے والا ہوں۔۔۔ تو اس نے فوراً میرے ٹٹے کو منہ سے نکالا اور میرے لن کو منہ میں ڈال کر تیزی سے چوپے لگانے لگی۔۔۔ جو کہ میرے لیے بہت زیادہ ثابت ہوا اور میرے جسم کو ایک جھٹکا لگا۔۔ پھر لگا۔۔۔ پھر لگا۔۔۔ اور میرا لن مسلسل جھٹکے کھاتے ہوئے منی چھوڑنے لگا۔۔۔ میں نے بھی ناز کے دانے کو زور سے اپنے ہونٹوں میں بھینچتے ہوا کھینچا اور ایک دم زبان پھدی کے اندر جتنی جا سکتی تھی ڈال دی۔۔۔
یہ حملہ ناز کیلئے بھی کافی ثابت ہوا اور اس کی پھدی بھی ہار مان گئی اور فوارے کی طرح پانی چھوڑ دیا۔۔۔ ناز اتنی بری طرح سے چھوٹی تھی کہ اس کا جسم اکڑتا گیا۔۔۔ اور وہ مسلسل کانپتی رہی۔۔۔ لیکن اس دوران بھی اس نے میرا لن منہ سے نہیں نکالا بلکہ اپنے ہونٹوں کو سختی سے گرپ کیے رکھا۔۔۔ ایک منٹ بعد ہم دونوں پوری طرح سے اپنا اپنا پانی نکال چکے تھے۔۔۔۔ ناز نے بڑے پیار سے لن کو منہ سے باہر نکالا اور غرارے کرنے کے انداز میں ایک دو بار غاں۔۔۔ غاں کیا اور منی کو حلق سے اتارتے ہوئے زور سے چٹخارہ لیا۔۔۔ آہا بھیا بہت مزے کا ملک شیک تھا۔۔۔
کیا آپ نے اپنی بہنا کا جوس پیا۔۔۔ لیکن میری طرف سے جواب نا پا کر وہ سانپ کی سی پھرتی سے پلٹی اور میری طرف دیکھا تو اس کی ساری منی میرے منہ پر ناک پر لگی ہوئی تھی۔۔۔ یہ دیکھ کر ناز نے اپنی زبان نکالی اور دیوانہ وار ساری منی چاٹ کر اپنے منہ میں اکٹھی کرتے ہوئے اپنے ہونٹ میرے ہونٹوں سے جوڑ دیے اور ساری منی میرے منہ میں ٹرانسفر کرنے لگی جس کو میں اپنے حلق سے اتارتا گیا ۔۔۔۔ اپنا پورا جوس مجھے پلانے اور اچھی طرح میری زبان چوسنے کے بعد ناز نے چاٹ چاٹ کر میرا لن اچھی طرح صاف کیا اور آکر میرے گلے میں اپنی بانہیں ڈال کر لیٹ گئی۔۔۔ اور پوچھنے لگی بھیا جی آپ کو مزہ آیا۔۔۔۔
میں ہنستے ہوئے بولا اری پاگل مزہ آیا تو اتنا پانی نکلا ہے نا۔۔۔ تو ناز بھی ہنسنے لگی۔۔۔۔۔پھر ناز نے مجھ سے پوچھا بھیا کیا آج تک آپ نے کسی کی پھدی میں اپنا لن ڈالا ہے تو میں نے اداس سے لہجے میں کہا نہیں جان۔۔۔!! میں نے کوشش تو بہت کی لیکن آپی مانتی ہی نہیں ہیں۔۔۔ تو ناز ایک دم مجھ سے لپٹ گئی اور تیز تیز سانسیں لیتے ہوئےبولی۔۔۔۔ بھیا کیا بہت زیادہ درد ہوتا ہے پھدی میں ڈلوانے سے۔۔؟ تو میں ہنستے ہوئے بولا یار میری کونسا پھدی ہے جو مجھے پتہ ہو گا۔۔۔ پھر سنجیدگی سے کہا۔۔۔۔ دیکھو ناز اگر پیار سے کیا جائے تو درد کی شدت بہت کم ہو جاتی ہے۔۔۔ مطلب اگر کوشش کی جائے تو اس درد کو کم سے کم کیا جا سکتا ہے۔۔۔
اس کے بعد میں نے کچھ پوچھنے کیلئے منہ کھولا ہی تھا کہ ناز نے میرے ہونٹوں پر اپنے ہونٹ رکھ دیے اور چوستے ہوئی بولی۔۔۔ بھیا میں ہوں نا آپ کی جان۔۔۔۔ آپ میرے اندر ڈال دو۔۔۔ میں نے دونوں ہاتھوں سے ناز کا چہرہ پکڑ کر اوپر اٹھایا اور حیرانگی سے کہا کہ نازیہ تم کیا کہہ رہی ہو۔۔۔۔۔ آپی کی مرضی کے خلاف میں نے تمہارے ساتھ بھی ایسا کیا تو وہ ناراض ہو جائیں گی۔۔۔۔ اور میں تمہاری اور آپی کی ناراضگی برداشت نہیں کر سکتا۔۔۔ تو ناز نے ایک ہاتھ سے میرے لن کو پکڑا اور سہلاتے ہوئے میری آنکھوں میں دیکھ کر بولی۔۔۔ بھیا میں پہلے بھی آپ کو بتا چکی ہوں کہ آپی آپ کی ہر بات مجھ سے شیئر کرتی ہیں اور یہ آپی نے ہی مجھے بتایا ہے کہ آپ کے دل میں شدید خواہش ہے کہ آپ بھی اپنا لن آپی کے اندر ڈالو۔۔۔
لیکن آپی ڈرتی ہیں۔۔ وہ مجھے بتا رہی تھیں کہ آپ ہر دفعہ کوشش کرتے ہو کہ اندر ڈال دیں لیکن وہ آپی ہی کترا جاتی ہیں۔۔۔ آج صبح بھی جب ہم لوگ اٹھے تو آپی بہت گرم ہو رہی تھیں۔۔۔ میں نے آپی کی پھدی چاٹ کر ان کو مزہ دیا اور ان کا پانی نکالا۔۔ آپی کو پھر بھی سکون نہیں آرہا تھا۔۔۔ بھیا وہ دل سے آپ سے چدوانا چاہتی ہیں مگر ان کا دماغ ان کو بار بار روکتا ہے۔۔۔۔ میری صبح آپی سے اس بات پر اچھی خاصی بحث بھی ہوئی ہے۔ میری بات سنی تو آپی نے جل کر مجھے کہا کہ ہاں تم مروا لو نا پھدی اگر اتنا ہی شوق اٹھ رہا ہے بھیا کے لن کو لینے کا۔ میں سمجھ رہی ہوں تم ایسے بحث کیوں کر رہی ہو۔۔۔
کیونکہ تم جانتی ہو کہ پہلے میں لن اندر لوں گی تو تمہارا راستہ کھلے گا نا۔۔۔۔ میں بھی جل کر بولی ہاں ہاں میں مرواؤں گی بھیا سے اپنی پھدی بلکہ آج ہی مرواؤں گی۔ یہ سن کر آپی چپ چاپ اٹھیں اور یونیورسٹی جانے کیلئے تیار ہونے لگیں۔۔ حالانکہ پہلے ان کا جانے کا موڈ نہیں تھا۔۔۔ میں پہلے ہی ان کو بتا چکی تھی کہ آج اسکول نہیں جانا۔ تو جاتے وقت وہ میرے پاس آئیں اور بڑے پیار سے میرا ماتھا چومتے ہوئے بولیں ۔۔۔ بیسٹ آف لک چھوٹی۔۔۔ جا تو اپنے دل کے ارمان پورے کرلے۔۔۔ میں اپنے آپ کو سمجھانے کی کوشش کروں گی۔۔۔ ہاں اپنا خیال رکھنا اور ساگر کو بولنا کے آرام سے کرے۔۔۔ یہ کہہ کر آپی یونیورسٹی چلی گئیں۔۔۔
دوسری بات یہ کہ بھیا اب ساری سیکسی موویز دیکھ دیکھ کر ہم لوگ آپس میں ایک دوسرے کو چاٹ چاٹ کر تو فارغ کر دیتے ہیں لیکن میں ایک لڑکی ہونے کے ناطے جانتی ہوں۔۔۔ ہمارے اندر ایک خلش سی رہ جاتی ہے کہ جیسے یہ پیار ادھورا ادھورا سا ہے۔۔۔ میں بھی ادھوری رہ جاتی ہوں۔۔۔ آؤنا بھیا مجھے مکمل کر دو۔۔۔۔ میں اپنے جان سے پیارے بھیا کو ہر وہ خوشی دوں گی۔۔۔۔
جاری ہے