شریف بہن اور بھائی
قسط 30
اور آپی نے اپنی آنکھیں کھولتے ہوئے میری طرف دیکھا اور اپنے دونوں ہاتھوں کو کارپٹ میں گاڑھ دیا۔ اور پوری طاقت سے کارپٹ کو جھکڑ لیا۔۔۔۔ میں نے آہستہ سی آواز میں پکارا۔۔۔۔ میری سوہنی اور سیکسی بہنا کیا آپ اس کیلئے تیار ہو۔۔۔۔۔ تو آپی نے آنکھوں کے اشارے سے ہاں میں جواب دیا۔۔۔ میں نے لن پر دباؤ بڑھانا شروع کیا اور آپی کے چہرے پر لذت اور ڈر کی ملی جلی کیفیت نظر آئی۔۔۔۔
میرا لن آپی کہ پھدی میں آگے سرکتا ہوا دو انچ تک چلا گیا۔۔۔۔ اب آگے مجھے رکاوٹ محسوس ہوئی جیسے کسی دیوار سے ٹکرا کر میرا لن رک گیا ہو۔۔۔۔ میں نے اتنا لن ہی اندر باہر کرنا شروع کر دیا۔۔۔ آپی کے جسم میں بلکا سا لرزہ طاری تھا۔۔۔جیسے ہی میرے لن کی ٹوپی آپی کی چوت کے اندر گئی تو اسے محسوس کرتے ہی آپی کے منہ سے ایک لذت بھری آہ آہ نکلی۔۔۔ اور انہوں نے اپنی آنکھیں بند کرتے ہوئے گردن پیچھے کو ڈھلکا دی۔۔۔۔
اس کے ساتھ ہی سکوت چھا گیا۔۔۔ طوفانِ بد تمیزی جیسے تھم سا گیا ہو۔۔۔۔ میں نے آہستگی سے آپی کے چوتڑوں کو چھوڑا اور اپنے ہاتھ ان کے جسم سے چپکائے ہوئے ہی دھیرے سے آپی کی کمر پر لے آیا اور آپی نے بھی ایک بے خودی کے عالم میں اپنے دونوں ہاتھ میرے کندھوں پر رکھ دیے۔۔۔ نشاط کے چند لمحے یوں ہی گزر گئے۔ پھر آپی نے اپنی گردن سیدھی کی اور بڑی دھیمی سی آواز میں بولیں۔ ساگر مجھے لٹا دو نیچے ۔۔۔۔۔ میں نے بڑے پیار سے آپی کو اپنے اوپر سے اٹھایا اور لن باہر نکال کر آپی کو نیچے لٹا کر ان کی ٹانگوں کے درمیان میں آگیا۔۔۔۔
آپی کی پھدی کے ہونٹ سوجے ہوئے لگ رہے تھے۔۔ یوں محسوس ہوتا تھا کہ آپی کافی دیر سے اپنی پھدی کو مسل رہی تھیں۔۔۔۔ میں نے بڑے پیار سے اپنی دو انگلیاں آپی کی پھدی میں ڈال کر آگے پیچھے کرتے ہوئے پکارا۔۔۔ آپی۔۔۔۔۔ تو انہوں نے آنکھیں کھولے بغیر ہی کہا ہمممممم۔۔۔ میں نے اپنے ہاتھوں سے آپی کے چہرے کو مضبوطی سے تھام کر اپنے ہونٹوں سے آپی کے ہونٹوں کو قابو کیا اور لن اندر باہر کرتے ہوئے پوری طاقت سے ایک جھٹکا مارا۔۔۔ میرا لن آپی کہ پھدی کے پردے کو پھاڑتا ہوا اندر داخل ہو گیا۔۔۔۔
آپی کے جسم نے ایک شدید جھٹکا کھایا اور بے ساختہ ہی ان کے ہاتھ کارپٹ سے اٹھے اور انہوں نے اپنے ناخن میری کمر میں گاڑھ دیے۔۔۔ آپی اس تکلیف اور اپنی چیخ کو روکنے میں تو کامیاب ہو گئی تھیں مگر شدید تکلیف کا احساس آپی کے چہرے پر واضح تھا۔۔۔ آپی نے اپنی آنکھیں مضبوطی سے بھینچ رکھی تھیں اور ان کے دونوں گال آنسوؤں سے تر ہو رہے تھے۔۔۔۔ میں نے آپی کے ہونٹ چھوڑے اور اپنے جسم کو ساکت رکھتے ہوئے آپی کے چہرے پر نظریں جما دیں۔۔۔ میرا لن تقریباً چار انچ سے زیادہ ہی آپی کی پھدی کے اندر اتر چکا تھا۔۔۔
لیکن قریب دو انچ لن ابھی باہر تھا۔۔۔ میں آپی کے چہرے کا جائزہ لے رہا تھا جیسے ہی وہ تھوڑا پر سکون ہوئیں میں نے ایک اور جھٹکا مارا اور پورا لن جڑ تک پھدی میں اتار دیا۔۔۔۔ اوئی ماں ایسی۔۔۔ آپی کے منہ سے گھٹی گھٹی آواز نکلی اور انہوں نے اپنا منہ اوپر اٹھاتے ہوئے ایک جھٹکے سے اپنے دانت میرے کندھے میں گاڑھ دیے۔۔۔ آپی کے دانت میرے کندھے میں اور ان کے ناخن میری کمر میں گڑھے ہوئے تھے۔۔۔ آپی کے ساتھ ساتھ تکلیف سے میرا بھی برا حال تھا۔
لیکن اس تکلیف پر اس مزے کا احساس غالب تھا کہ آخر کار میرا پورا لن جڑ تک میری سگی آپی کی پھدی میں ان کی اپنی مرضی سے موجود تھا۔۔۔ آپی کی پھدی اندر سے بہت گرم محسوس ہو رہی تھی یوں لگ رہا تھا جیسے میں نے اپنا لن تندور میں ڈالا ہوا ہو۔۔۔ کچھ لمحے ایسے ہی رکنے کے بعد آپی نے اپنے دانت اور ناخن میرے بدن سے ہٹا لیے۔۔۔ اور میں نے اپنا لن اندر باہر کرنا شروع کر دیا ۔۔۔ آپی کے منہ سے کراہیں خارج ہونے لگیں۔۔۔ مگر ان کراہوں میں تکلیف کی بجائے مزے کا عنصر نمایاں تھا۔۔۔۔
میرا لن جب باہر نکلتا تو آپی اپنا جسم ڈھیلا چھوڑ دیتیں اور جب میرا لن اندر جاتا تو آپی کے جسم میں معمولی سا تناؤ پیدا ہو جاتا۔ اور ان کا منہ تھوڑا سا کھلتا اور اس میں سے ایک آہ برآمد ہوتی اور آپی ساتھ ہی میری کمر سہلانے لگتیں۔۔۔۔۔ میں نے بارہ تیرہ دفعہ لن اندر باہر کیا اور پھر پورا لن جڑ تک اندر اتار کر شرارت سے آپی کو دیکھنے لگا۔۔۔۔ آپی نے اپنی آنکھیں کھول کر میری طرف دیکھا اور پھر سے آنکھیں بند کر کے اپنا بازو آنکھوں پر رکھ لیا۔۔۔
میں بولا کیا ہوا آپی اگر اچھا نہیں لگ رہا تو نکال لوں باہر ۔۔۔۔۔ آپی نے اپنی ٹانگیں اٹھا کر میری کمر پر قینچی کی مانند باندھ لیں اور بولیں ۔۔۔ اب نکال کر تو دیکھو ذرا۔۔۔ میں تمہاری بوٹی بوٹی نہیں نوچ لوں گی۔۔۔۔ یہ کہہ کر آپی نے میری گردن میں ہاتھ ڈال کر مجھے اپنے اوپر کھینچا اور میرے ہونٹوں کو چوسنا شروع کر دیا۔ میں نے اپنے ہاتھوں سے آپی کے چہرے کو نرمی سے تھاما اور آہستہ رفتار سے اپنا لن اندر باہر کرنا شروع کر دیا۔۔۔۔
میں لگا تار دس منٹ تک لن آپی کی کی پھدی میں اندر باہر کرتا رہا اب آپی کو بھی مزہ آنا شروع ہو گیا تھا۔۔۔۔ میرے ہر دفعہ لن اندر کرنے پر ان کے منہ سے مزے کی آہ نکلتی اور جیسے ہی میں لن باہر کی طرف کھینچتا وہ میری کمر پر رکھے ہوئے ہاتھوں سے مجھے اپنی طرف دباتیں۔۔۔۔ آہ میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ میرے پھدی پہلی دفعہ بھی میرا بھائی ہی مارے گا۔ آپی مزے سے سسکیاں لیتے ہوئے بولیں ۔۔۔۔
تو میں نے بھی جھٹکے مارتے ہوئے کہا۔۔۔ آہ۔ آہ۔ آپی میری تو ہمیشہ سے خواہش رہی تھی کہ میں آپ کی پھدی ماروں اور آپ کی گانڈ کا افتتاح بھی میں ہی کروں۔۔۔۔ ہاں۔۔۔ ہاں ۔۔۔ میری جان یہ سب کچھ تمہارا ہے۔۔۔ جب چاہو جیسے چاہو جہاں چاہو لن ڈالو اب میں تمہیں منع نہیں کروں گی۔۔۔۔ اف ففف ف میرے بھائی۔ اتنی لذت ۔۔۔۔ آہ۔۔۔۔ آہ۔۔۔ آہ۔۔ ساگررررر۔۔۔ میں نکلنے والی ہوں۔۔۔۔ مجھے بھی لگ رہا تھا کہ اب میں زیادہ ٹائم نہیں نکال پاؤں گا تو یہ سوچ کر جیسے ہی میں نے لن باہر نکالا۔۔۔۔ آپی نے ایک دم میرے بالوں کو پکڑ کر جھنجھوڑا اور دانت پیستے ہوئے بولیں ۔۔۔
پہلے تمہیں پھدی میں ڈالنے کی جلدی تھی۔۔۔ اب درمیان میں رک جاتے ہو۔۔۔ چل جلدی دوبارہ ڈال اندر ۔۔۔ اور میں نے مسکراتے ہوئے دوبارہ اپنا لن اندر ڈال دیا۔۔۔ اور ابھی پانچ سات گھسے ہی مار تھے کہ آپی کا جسم فل اکڑ گیا۔۔۔ اور انہوں نے میرے سر کو پوری طاقت سے اپنے مموں میں دبا لیا۔ اور جھٹکے کھاتے ہوئے منی کی برسات کرنے لگیں۔۔۔۔ لگا تار دو منٹ تک آپی کو جھٹکے لگتے رہے۔۔۔۔ آپی ڈسچارج ہو چکی تھیں لیکن میں نے اپنے گھسوں کی رفتار اور بڑھادی اب میں بھی اپنا کنٹرول کھو چکا تھا۔۔۔
چند ہی گھسوں کے بعد میرا جسم بھی فل تناؤ میں آ گیا۔۔۔ اور میرا لن اتنا سخت ہو گیا جیسے لوہا ہو۔۔۔ میرے پورے بدن سے لہریں سی چلتی ہوئیں میرے لن کی طرف جانا شروع ہو گئیں۔۔۔ اور میرے منہ سے ایک تیز آہ کے ساتھ آواز نکلی۔۔ آہ۔ آہ۔ آہ۔۔۔۔۔اوہ۔۔۔۔ میں گیا آپی۔۔۔ میں گیا۔۔۔۔۔ اور میں نے ایک آخری جھٹکا اپنی پوری جان سے مارتے ہوئے لن کو جڑ تک اندر اتار دیا۔۔۔ اور پھر جیسے آتش فشاں پھٹ پڑا۔۔۔ میرے لن سے نکلتی ہوئی منی آپے کے جذبات کو ٹھنڈا کرنے لگی۔۔۔ آپی نے مجھے اپنے بازوؤں میں بھینچ لیا اور آہستہ سے میری کمر پر ہاتھ پھیرتی رہیں۔۔۔۔
جب میرے لن سے منی کا آخری قطرہ بھی نکل گیا تو میں نڈھال ہو کر آپی کی بانہوں میں ہی لڑھک گیا۔۔۔۔ کچھ دیر بعد جب میرے حواس بحال ہوئے تو میں اٹھ بیٹھا اور آپی کو بھی اٹھایا۔۔۔۔ آپی اب بڑی محبت بھری نظروں سے مجھے دیکھ رہی تھیں۔۔۔۔ میں نے آگے ہو کر آپی کے ہونٹوں کو چوما اور بولا آپی اب گانڈ کب دو گی۔۔۔ تو آپی اپنے سر پر ہاتھ مار کر بولیں اپنی حالت دیکھو سوہنے بھائی اگر دو منٹ اور پھدی مار لیتے تو شاید بیہوش ہی ہو جاتے اور جناب کو سوجھ رہی ہے گانڈ مارنے کی۔۔۔
چپ چاپ اٹھو اور نکلو یہاں سے اب ویسے بھی تھوڑی ہی دیر بعد ہمارے گھر میں سب لوگ نیند سے اٹھنے والے ہیں پیارے بھائی۔۔۔۔ ہم دونوں کارپٹ سے اٹھے تو آپی کی نظر نیچے پڑی تو وہاں خون اور منی کے دھبے دیکھ کر انہوں نے میرا کان پکڑ کر مروڑتے ہوئے کہا دیکھو نالائق کتنے ظالم ہو تم اپنی آپی پر کتنا ظلم کیا ہے۔۔۔ میں نے نیچے دیکھا اور بات کو سمجھتے ہوئے شرارت سے آپی کو بولا۔۔۔۔ میری جان سے پیاری بہنا۔
اب فکر مت کرو اگلی دفعہ خون بلکل نہیں نکلے گا صرف وہی چیز نکلے گی جس سے آپ کو مزہ آتا ہے۔۔۔۔زیادہ بکو اس مت کرو اور نکلو یہاں سے امی اب کسی بھی ٹائم اٹھ جائیں گی۔ آپی نے مصنوعی غصے سے کہا۔۔۔ تو میں نے آگے بڑھتے ہوئے کہا آپی وہ خون اور ہمارے جوس ۔۔۔۔۔ تم اپنے کمرے میں جاؤ وہ میں صاف کرلوں گی آپی میری بات کاٹ کے دھبے دیکھ کر بولیں۔۔۔۔
میں نے اپنے قدم باہر کی طرف بڑھا دیے تبھی مجھے آپی کی آواز سنائی دی۔۔۔۔ ساگر رررر۔۔ میں اس انداز میں آپی کی آواز سن کر حیرانگی سے مڑا اور آپی کی آنکھوں میں دیکھا تو وہ ایک ادا سے بولیں۔۔۔۔ ساگر تمہیں یاد ہے وہ دن جب مجھے پریڈ ز ہوئے تھے۔۔۔ میں اس دن کی بات کر رہی ہوں جب تم نے اپنا بدلہ لینے کیلئے میری پھدی پر تھپڑ مارا تھا اور وہ ٹانگوں کے درمیان میں سے صوفے پر جالگا تھا۔۔۔ یاد ہے تمہیں۔۔۔۔ میں نے کچھ نا سمجھ آنے والے انداز میں کہا۔۔۔۔ ہاں آپی یاد ہے مجھے اچھی طرح سے لیکن آپ وہ بات کیوں یاد کروارہی ہو۔۔۔
آپی اپنے نچلے ہونٹ کو اپنے دانتوں میں دبا کر شرارت سے بولیں۔ یاد ہے میں نے اس وقت تمہیں کہا تھا کہ میں نے بھی تم سے ایک بات کا بدلہ لینا ہے۔ لیکن میں صحیح ٹائم پر ہی بدلہ لوں گی۔۔ پر شاید وہ وقت آ جائے شاید نہ آئے۔۔۔ یاد ہے میری یہ بات۔۔۔ ہاں ہاں آپی بلکل یاد ہے مجھے کہ آپ نے ایسا کہا تھا۔۔۔۔۔تو آپی شرارت سے بولیں جب میں نے تمہارے لن پر تھپڑ مارا اور بھاگی تھی تو تم نے غصے میں مجھے ایک گالی دی تھی۔۔۔۔ بہن چود آپی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس گالی کا بدلہ لینا رہتا تھا اور وہ ٹائم اب آگیا ہے۔۔۔ اور پھر آپی ہنستے ہوئے بولیں میں نہیں تم خود ،،،،، بہن چود ہو ،،،،، سمجھے میرے للو لال ۔۔۔۔ یہ کہہ کر آپی نے مجھے کمرے سے باہر دھکا دیا میں لڑکھڑا کر باہر گیا تو آپی نے کمرہ اندر سے بند کر لیا۔۔۔۔ اور میں وہیں کھڑا برے برے منہ بناتا ہوا اپنا کان کھجانے لگا۔ اگلے دن صبح مجھے ناظم نے اٹھایا اور خود ناشتے کیلئے نیچے چلا گیا۔۔۔۔ میرے بھی اب ایگزامز ہونے والے تھے۔۔۔۔ میں بھی جلدی جلدی تیار ہوا نیچے جا کر ناشتہ کیا اور کالج چلا گیا۔۔۔ دو پہر کو کالج سے واپسی پر صرف دو گھنٹوں کیلئے شاپ پر گیا تھوڑا حساب کتاب چیک کر کے گھر چلا آیا۔۔۔۔
اور باقی ٹائم صرف اور صرف ایگزامز کی تیاری میں جُٹا رہا۔۔۔۔ اسی طرح دن گزرتے گئے اور میں سب چیزوں کو بھول کر ایگزامز میں مصروف رہا۔۔۔۔ سیکس اور باقی سب کاموں کیلئے تو ساری عمر پڑی ہوئی ہے۔۔۔۔ لیکن اگر میری کسی کمزوری کیوجہ سے میرے ایگزامز میں سے نمبر کم آ جاتے تو میں تعلیمی میدان میں پیچھے رہ جاتا جو کہ کسی بھی قیمت پر منظور نہیں تھا۔۔۔۔
آپی اور دونوں چھوٹے بھی میری اس کیفیت کے بارے میں جانتے تھے تو مجھے زیادہ ڈسٹرب نہیں کیا۔۔۔ ہاں البتہ ایک رات ناز چپ چاپ دروازہ کھول کر اندر آئی اور مجھے سٹڈی کرتے دیکھ کر ٹھٹھک گئی۔۔۔ میں نے کتاب بند کرتے ہوئے پوچھا کہ ہاں نازو کیا بات ہے۔۔۔ کچھ مسئلہ ہے کیا؟ تو وہ بولی بھیا باقی سب تو ٹھیک ہے۔ میں آپی کے ساتھ مل کر مزہ کر لیتی ہوں پر آج بہت دن ہو گئے آپ نے چھوٹی بہنا کو اپنا جوس، ملک شیک نہیں پلایا تو پوچھنے چلی آئی کہ کیا آپ کے پاس چھوٹی بہنا کی پیاس بجھانے کیلئے کچھ وقت نکلے گا کہ نہیں۔۔۔
تو میں ایک طویل سانس لیتے ہوئے اٹھ کھڑا ہوا۔۔۔ اور آگے بڑھ کر نازو کے ہونٹوں کو چوم کر بولا کیوں نہیں میری جان ۔۔۔۔ اپنی بہن کیلئے میں ہر وقت تیار ہوں۔۔۔ بس وہ تھوڑا ایگزامز میں مصروف ہو گیا تھا۔۔۔ ابھی بس دو پیپر باقی ہیں اور پھر ہم ہیں تم ہیں۔۔ اور ہمارا کھیل ہے۔۔۔۔ ناز نے یہ سنا تو آگے بڑھ کر مجھ سے چمٹ گئی اور اپنے دائیں ہاتھ کو نیچے لے جا کر میرا لن پکڑ کر سہلانے لگی۔۔۔۔ میں نے بھی ناز کے ہونٹوں کو چوسنا شروع کر دیا۔۔۔ چند منٹ ایسے ہی کسنگ کرنے کے بعد ناز نے اپنا منہ پیچھے ہٹایا اور بولی بھائی میں جانتی ہوں آپ کا ٹائم بہت قیمتی ہے تو مجھے صرف دس منٹ چاہیے بس۔۔۔۔
میں حیران ہو کر بولا نازو دس منٹ میں تم کیا کر لو گی تو وہ ایک آنکھ دبا کر شرارتی انداز میں بولی مزے تو میں پہلے ہی آپی کے ساتھ کر کے آرہی ہوں۔۔۔ یہاں تو مجھے بس ایک گلاس ملک شیک چاہیے۔۔۔ اب آپ چپ چاپ ادھر صوفے پر بیٹھ جائیں اور کچھ بولیں مت۔۔۔۔ میں نازو کا یہ انداز دیکھ کر مسکرا اٹھا۔۔۔۔ میرے دماغ میں وہ دن آگیا جس دن صبح صبح میں نے پہلی دفعہ ناز کو تولیے میں لپٹی واش روم سے نکلتے دیکھا تھا تو وہ مجھ پر کیسے چلائی تھی۔۔۔۔ اور آج اس کی باتیں سن کر آج کی ناز اور اس دن والی ناز کا موازنہ کرنے لگا۔۔۔
اتنی دیر میں نازو مجھے بازو سے پکڑ کر صوفے کے پاس لے آئی میں ابھی کھڑا ہی تھا کہ اس نے زمین پر بیٹھ کر میرا ٹراؤزر اتار دیا اور ادھ کھڑے لن کو سیدھا منہ میں لیکر چوسنے لگی۔۔۔۔ میں بولا رکو جان۔۔۔ ایسے تھوڑی نا مزہ آئے گا چلو تم بھی اپنے کپڑے اتارو اور ہم مل کر ایک دوسرے کو مزہ دیتے ہیں۔۔۔ ناز خوشی سے کھل اٹھی اور جلدی سے اپنے کپڑے اتار کر ننگی ہو گئی۔۔۔۔ ہم دونوں 69 پوزیشن میں آگئے اور ایک دوسرے کو چاٹنا شروع کر دیا۔۔۔ چند منٹ تک ایک دوسرے کو چاٹ کر گرم کیا اور پھر میں نے ناز کو پکڑ کر صوفے پر ہی لٹا کر اس کی ٹانگیں اٹھائیں اور اس کی پھدی کا معائنہ کرنےلگا۔۔۔۔
پھدی کے لب ایک چدائی کے بعد ہی تھوڑا کھلے کھلے محسوس ہو رہے تھے۔۔۔۔ ابھی دن ہی کتنے ہوئے تھے نازو کی چدائی کو۔۔۔۔ میں نے اپنے سر کو جھٹکتے ہوئے۔۔۔ لن کو پھدی میں ڈال کر نازو کی چدائی شروع کر دی۔۔۔ اس کو ابھی بھی ہلکی سی درد ہو رہی تھی۔ لیکن مزے کے احساس نے اس درد کو دبائے رکھا۔۔۔ کیونکہ میں کافی دنوں سے اپنا پانی نہیں نکال پایا تھا اس لیے مسلسل دس منٹ کی چدائی میں ہی میرا حال برا ہو گیا اور میر ا کنٹرول خود پر سے کھونے لگا۔۔۔۔ نازو بھی پوری جان سے اپنی گانڈ اٹھا اٹھا کر چدوا رہی تھی۔۔۔ اور بڑی گرم گرم آوازیں نکال رہی تھی۔۔۔ اگلے دو منٹ میں ہی نازو کا جسم کانپنے لگا اور اس نے لرزتے ہوئے منی چھوڑ دی ۔۔۔ لیکن میں بلکل بھی نہیں رکا کیونکہ مجھے بھی محسوس ہو رہا تھا کہ میرا پانی نکلنے والا ہے اور صرف پانچ گھسوں بعد ہی میرا جسم بھی اکڑنے لگا۔۔۔
اسی وقت میں نے اپنا لن باہر نکال لیا۔۔۔ اور نازو جو کہ میری کیفیت کو بھانپ رہی تھی ایک دم اٹھ کر بیٹھ گئی اور میرا لن منہ میں لیکر چوپے لگانے لگی۔۔۔ مزے کی شدت سے میرے منہ سے ایک لمبی آہ بر آمد ہوئی اور میرا لن چھوٹی بہنا کے منہ میں پچکاریاں مارنے لگا۔۔۔ میرا منی نازو کے منہ میں گر رہا تھا جس کو وہ اپنی عادت کے مطابق اپنے حلق میں اتارتی جا رہی تھی۔۔۔۔ سارا منی پینے کے بعد وہ اٹھی اور کپڑے پہننے لگی تو میں نے اس کا ہاتھ پکڑ کر اپنی طرف کھینچا تو وہ ایک جھٹکا کھاتی ہوئی ایسے میری گود میں آن گری جیسے ارادتا گود میں بیٹھی ہو۔۔۔۔ اس کی کمر میرے سینے کے ساتھ جڑ گئی اور اس کی گانڈ بلکل میرے ڈھیلے ہوتے ہوئے لن کے اوپر تھی۔۔۔۔
میں نے دونوں ہاتھ ناز کی بغلوں کے نیچے سے گزارے اور اس کے ممے اپنے ہاتھوں میں دبوچتے ہوئے مسلنے لگا۔۔۔ ساتھ ہی میں نے اپنا منہ آگے کرتے ہوئے ناز کے کان کی لو کو اپنے منہ میں بھر لیا۔۔۔۔ میرے اس انداز نے جیسے ناز کو ہلا کر رکھ دیا۔۔۔ وہ ہکلاتی ہوئی بولی۔۔ بھیا کیا کرتے ہو۔۔ اب بس کریں اپنے ایگزامز کی طرف دھیان دیں۔ میں کونسا بھاگی جا رہی ہوں۔۔۔۔ میں نے اس کے کان کی لو کو چھوڑا اور اس سے مخاطب ہوا۔۔۔۔ نازو کیا تم میرا ایک کام کرو گی۔۔۔۔ جی بھیا آپ حکم تو کریں وہ کھٹاک سے بولی۔
ناز میں ابھی چند دن پہلے ہی ایک نیا ڈیجیٹل کیمرہ لے کر آیا ہوں۔۔۔ سچی بھیا جی۔۔ کہاں ہے۔۔ کتنے کا لایا ہے۔۔ سائز کتنا ہے۔۔ وہ ایک دم خوشی سے کلکلاتے ہوئے بولی۔۔۔ میں نے منہ بناتے ہوئے کہا یار میری بات تو سن لو پہلے ۔۔۔ جی بھیا بولیں اب میں چپ چاپ سنوں گی وہ سنجیدہ ہو گئی۔۔۔ تبھی میں دوبارہ بولا یار ناز وہ کیمرہ میں تمہیں دے دیتا ہوں تم اس کو چلانا سیکھ لو اور پوری طرح سے اس کی سیٹنگ بھی سمجھ لو مجھ سے۔۔ یہ کیمرا لانے کا میرا ایک مقصد ہے۔۔۔۔ میں چند لمحوں کیلیے چپ ہو گیا۔۔۔ ناز اب میری گود سے نکل کر میرے ساتھ صوفے پر ہی سیدھی ہو کر بیٹھ گئی۔
اور سوالیہ نظروں سے میری طرف دیکھنے لگی۔۔۔ چند لمحوں بعد میں نے خاموشی توڑی اور ناز سے بولا۔۔ میں چاہتا ہوں تم ایک دفعہ پھر سے امی کے ساتھ خالہ کے گھر جاؤ۔۔۔ جیسے ہی امی کا پروگرام بنے تم کوئی بہانہ کر کے امی کے ساتھ چلی جاؤ اور کسی نا کسی طرح ان کی سیکس کرتے ہوئے مووی بناؤ۔۔۔ تمہارا کام صرف اتنا ہے کہ اس کمرے میں جہاں وہ چدائی کرتی ہیں۔۔ کیمرہ کسی ایسی جگہ پر سیٹ کر دو جو ان کی نظر میں نہ آئے۔۔۔ اور ریکارڈنگ موڈ آن کر کے خود بےشک آگے پیچھے ہو جاؤ۔۔۔ جب ان کا کام ختم ہو جائے تو جاکر ریکارڈنگ بند کر کے کیمرہ اٹھا لو اور مجھے دے دو۔ بس اتنا سا کام ہے تمہارا۔۔۔
جاری ہے