شریف بہن اور بھائی
قسط 32
آپی ہچکچا رہی تھیں کیونکہ اس طرح کے الفاظ انہیں اپنے سگے بھائیوں کے سامنے استعمال کرنے تھے اور جب وہ پیچھے مڑ کر اپنی پچھلے لائف سٹائل کو دیکھتی تھیں تو انہیں یاد آتا تھا کہ وہ کتنی با حیا اور ریز رو رہنے والی لڑکی تھیں۔ لیکن حالات ان کو کس نہج پر لے آئے تھے۔۔۔۔ آپی نے ان سوچوں کو دماغ سے جھٹکتے ہوئے ناظم کے کے منہ پر اپنی پھدی رکھی اور 69 پوزیشن میں آگئیں۔۔۔
اب ناظم کا منہ ان کی پھدی پر اور لن آپی کے منہ کے سامنے لہرا رہا تھا۔۔۔ میں بغور آپی کی طرف دیکھ رہا تھا۔۔۔ آپی نے ناظم کا لن اپنے منہ میں لے کر چوسنا شروع کر دیا۔۔۔۔ آپی میں نے بہت ساری فلمیں دیکھی ہیں اور لڑکیوں کو چوپے لگاتے دیکھا ہے۔۔ مگر جس لگن سے آپ لن چوستی ہیں وہ کمال ہے۔۔ میں واقع محبوت رہ گیا ہوں۔۔ بہت اعلیٰ شیپ بناتی ہیں آپ منہ کی۔ میں نے آپی کو دیکھتے ہوئے کہا۔۔۔ عین اسی وقت ناز نے میرا لن چوستے ہوئے لن کی ٹوپی کو ہلکے دانتوں سے کاٹا اور مصنوعی ناراضگی سے بولی جاؤ نا بھیا آپ بھی جا کر آپی پر ہی چڑھ جاؤ میں واپس چلی جاتی ہوں۔۔۔ میں ادھر ہوں آپ کسی اور طرف دیکھی جا رہے ہو۔
میں ہنستے ہوئے ناز کی طرف متوجہ ہوا اور جھک کر اس کو کمر سے پکڑ کر اٹھاتے ہوئے بیڈ پر لے گیا اور اسے اس انداز میں بیڈ پر لٹایا کہ اس کی ٹانگیں بیڈ سے نیچے کی طرف تھیں اور اوپری دھڑ بیڈ پر لیٹا ہوا تھا۔۔۔ میں نے خود بیڈ کے پاس بیٹھتے ہوئے ناز کی دونوں ٹانگیں تھوڑا کھول کر اوپر کی طرف اٹھائیں اور اس کے اپنے ہی ہاتھوں میں پکڑا دیں۔۔۔ اب پھدی بلکل میری آنکھوں کے سامنے تھی میں نے پھدی چاٹنی شروع کر دی۔۔ ناز فل مزے میں آتی جا رہی تھی اس نے اپنی دونوں کہنیوں کے سہارے اپنی ٹانگوں کو روکا اور درمیان میں سے میرے سر پر ہاتھ رکھ کر اپنی پھدی پر دبانے لگی۔۔۔۔
آپی اور ناظم کو دیکھ کر ناز پہلے ہی بہت گرم ہو چکی تھی اور اس کی پھدی میں سے رطوبت بہہ رہی تھی۔ جسے میں زبان سے چاٹتا گیا۔۔۔۔ اسی طرح تقریبا دس منٹ تک میں لگا تار پھدی کو چاٹتا اور چوستا رہا پھر میں نے اپنے ہونٹوں سے دانے کو پکڑ کر منہ کے اندر کی طرف کھینچا تو ناز نے لذت کی شدت سے اپنا سر ادھر ادھر مارنا شروع کر دیا۔۔۔ اس نے اپنی دونوں ٹانگوں کو چھوڑا اور دونوں پاؤں میرے کندھوں پر رکھے اور اپنے دونوں ہاتھ اپنی کمر کی طرف لیجا کر بیڈ پر رکھے اور اپنے گھٹنے اوپر کی طرف فولڈ کرتے ہوئے ایک دم اپنے جسم کو اٹھایا تو اس کی پھدی جیسے میرے منہ میں سما گئی۔۔۔
اس انداز میں ناز کا سارا وزن اس کے بازوؤں اور پاؤں کے اوپر تھا اور وہ لگا تار اپنی پھدی کو میرے منہ پر رگڑ رہی تھی۔۔۔ میں نے اپنی پوری زبان پھدی میں ڈال کر اندرونی دیواروں کو چاٹنا شروع کر دیا ۔۔۔ وہ زیادہ دیر برداشت نہیں کر سکی اور اپنا جسم ایک دم واپس بیڈ پر گرا کر لرزتی ہوئی پانی چھوڑنے لگی میرا منہ ابھی پیچھے ہی تھا کہ ناز نے اٹھ کر میری گردن پر ہاتھ رکھ کر دباؤ ڈالتے ہوئے میرا منہ نیچے جھکایا اور اپنی پھدی کے ساتھ جوڑ دیا اور سارا منی میرے منہ پر ہی نکال دیا۔۔۔ ادھر آپی اور ناظم کا شو بھی اپنی
فل بہار پر تھا۔۔۔
آپی نے اپنا ایک ہاتھ ناظم کی ٹانگوں کے درمیان میں سے گزار کر اس کی گانڈ پر رکھا ہوا تھا میں نے غور سے دیکھا تو اچانک مزے کی ایک لہر میرے جسم میں سرایت کر گئی۔۔۔ آپی اپنی دو انگلیاں ناظم کی گانڈ میں ڈال کر اسے انگلیوں سے چود رہی تھی۔۔۔ اور ناظم بھی آپی کی پھدی میں تین انگلیاں ڈال کر ہلاتے ہوئے پھدی کا دانہ چوس رہا تھا۔۔۔
آپی نے مجھے دیکھا تو اشارے سے پاس بلایا۔۔۔ میں اٹھ کر آپی کے پاس چلا گیا تو آپی نے کہا کہ وہاں سے ایک تکیہ لے آؤ۔۔۔ میں کچھ نا سمجھنے کے انداز میں نظریں گھماتا ہوا تکیہ اٹھا لایا۔۔۔ تو آپی نے کہا کہ اب اس تکیے کو ناظم کی گانڈ کے نیچے رکھ کر اس کی گانڈ میں اپنا لن ڈال کر اسے چودو۔۔۔ میری آنکھوں میں جیسے چمک آگئی۔۔۔ آپی دن بدن سیکس کے معاملے میں ماہر ہوتی جا رہی تھیں۔۔ کیونکہ سیکس موویز کے لحاظ سے یہ پوزیشن سب سے مشکل تصور کی جاتی ہے۔۔۔ میں نے تکیہ ناظم کی گانڈ کے نیچے سیٹ کرتے ہوئے ناظم کی ٹانگیں اٹھائیں تو آپی نے دونوں ٹانگوں کو اپنے ہاتھوں میں پکڑ لیا۔۔۔
ناظم جو کہ ابھی بھی ہر چیز سے بے خبر آپی کی پھدی ہی چاٹ رہا تھا۔ ایک دم اپنی ٹانگیں اٹھتی اور نیچے تکیہ محسوس کر کے اپنا منہ آپی کی پھدی سے ہٹاتے ہوئے بولا ۔۔۔ آپی کیا کرنے لگی ہو۔۔۔ تو آپی اپنی پھدی کو اس کے منہ پر دباتے ہوئے بولیں چپ کر جا حرامی ۔ آج چھوٹا بھائی اپنے بڑے بھائی سے گانڈ مرواتے ہوئے اپنی بڑی بہنا کی پھدی مارے گا۔۔ آج میں اپنی جان کو ایسا مزہ دوں گی کہ ساری عمر یاد رکھو گے کہ آپی کے ساتھ مزہ کیا تھا۔۔۔ چلو ساگر ، بہن چود»، منہ کیا دیکھ رہے ہو اپنا لن ڈال دو اندر۔۔۔
میں پر جوش ہو کر آگے بڑھا اور ناظم کی گانڈ پر اپنا لن رکھنے لگا تو آپی نے میرے سینے پر ہاتھ رکھتے ہوئے مجھے روک کر کہا۔۔۔ رک جا۔۔ گانڈ پھاڑے گا کیا۔۔۔ پہلے لن کو گیلا تو کر لو ۔۔۔ میرے منہ سے بھی بے اختیار نکل گیا۔۔۔ آپی تم ادھر کیا صرف لن لینے آئی ہو۔ خود گیلا کر لو نا لن بلکل تمہارے پاس ہے۔۔۔ میری بات سن کر آپی کے کانوں کی لودیں بھی تپ گئیں۔ لیکن آپی بولی کچھ نا اور میرے لن کو منہ میں لے کر اچھی طرح گیلا کر دیا۔۔ اور پھر ناظم کی گانڈ پر بھی تھوڑا تھوک پھینک کر بولیں ۔۔۔ چل گرو ہو جا شروع ۔۔۔
میں نے اپنا لن آہستگی سے ناظم کی گانڈ کے سوراخ پر رکھا اور آہستہ سے ہی دباؤ ڈالا تولن کی ٹوپی اندر چلی گئی۔۔۔ نیچے سے ناظم کے منہ سے ہلکی سی اوں۔۔۔ اوں ۔ کی آواز نکلی۔ میں آہستہ آہستہ دباؤ بڑھاتا گیا۔ اب ناظم کی گانڈ کوئی کنواری گانڈ تو تھی نہیں جہاں ٹائم لگتا۔۔ اس لیے چند لمحوں میں ہی پورا لن ناظم کی گانڈ میں جا چکا تھا۔۔۔ آپی نے مجھے وہیں رکنے کو بولا اور خود اٹھ کر اپنا رخ چینج کرتے ہوئے ناظم کے پیٹ کی دونوں سائیڈوں پر اپنے گھٹنے فولڈ کر کے رکھے اور سارا وزن گھٹنوں پر ڈالتے ہوئے ناظم کے پیٹ پر بیٹھ گئیں۔۔ اور آگے کی طرف جھکتے ہوئے منہ پیچھے کر کے بولیں ساگر تھوڑا مدد تو کر میری جان۔۔۔
میں آپی کی ساری بات سمجھ چکا تھا۔۔۔ میں نے ناظم کے اکڑے ہوئے لن کو اپنے ہاتھ میں پکڑ کر آپی کی پھدی کے سوراخ پر سیدھا کیا تو آپی نے لن کا ٹچ محسوس کرتے ہی اپنا آپ کو تھوڑا پیچھے کی طرف پیش کیا تو ناظم کا آدھا لن آپی کی پھدی میں چلا گیا۔۔۔ آپی کے منہ سے ایک تیز سسکی برآمد ہوئی اور وہ آہستہ سے پیچھے ہوتی گئیں اور ناظم کا لن جتنا اندر جا سکتا تھا اندر لیکر ہلنے لگیں۔۔۔ اب میں نے بھی ہلنا شروع کر دیا تھا۔۔۔۔ ناز کھڑی ادھر ادھر جھانک رہی تھی۔۔ اچانک وہ کمپیوٹر ٹیبل کی طرف چل دی اور وہاں سے کرسی اٹھا کر نا ظم کے سر کی طرف لے آئی۔۔۔
اب میں پھر سوچنے لگا کہ یار آج یہ دونوں مل کر کیا کریں گی۔۔ ناز نے آپی کو تھوڑا سیدھا ہونے کو بولا ۔۔ آپی تھوڑا سیدھی ہو گئی تو ناز نے کرسی ناظم کے بلکل سینے کے اوپر اس انداز میں رکھی کہ کرسی کے چاروں پاؤں ناظم کی سائیڈوں پر جم گئے۔۔۔ اب ناز نے کرسی پر چڑھ کر اپنی گانڈ کا رخ ہماری طرف کیا اور دونوں ٹانگیں فولڈ کرتے ہوئے گھٹنوں کے بل ہی کرسی پر بیٹھ کر آگے جھکتے ہوئے اپنی گانڈ کرسی سے باہر نکال دی۔۔ اس طرح ناز کی پھدی عین آپی کے بلکل منہ کے سامنے آگئی۔۔۔ جیو ناز کیا طریقہ ڈھونڈا ہے۔۔۔ میرے منہ سے بے اختیار تحسین بھری آواز نکلی۔۔۔ آپی نے آگے ہو کر اپنی زبان سے ناز کی پھدی کے دانے کو چاٹنا شروع کر دیا۔۔
اور ساتھ ہی ایک ہاتھ کی کہنی کرسی کے بازو پر لگاتے ہوئے دو انگلیاں ناز کی پھدی میں ڈال دیں۔۔۔ میرا دماغ کچھ نا کرتے ہوئے بھی مزے کے ساتویں آسمان پر پہنچ چکا تھا۔۔۔ اب میں نے بھی ہلنا شروع کر دیا۔۔ ابھی مزہ آنے ہی لگا تھا کہ آپی نے پھر الٹی حرکت کر دی۔۔ وہ ناز کی پھدی سے منہ ہٹاتے ہوئے بولیں ۔۔۔ رکو ساگر۔۔۔ اب کیا تکلیف ہے آپی۔۔۔ میں تنگ آ کر غصیلے لہجے میں بولا ۔۔۔ آپی نے بھی اسی لہجے میں کہا۔۔ بکو اس مت کر۔ ہم سب کی گانڈ یا پھدی میں کچھ نا کچھ ہے۔۔۔ صرف تیری گانڈ خالی ہے۔ کیوں۔۔۔۔ آخر کیوں۔۔۔تو آپی اب میں کیا کروں میں نے اپنا لہجہ سنبھالتے ہوئے کہا۔۔۔ تم کچھ نہیں کرو گے۔۔۔ ناز کرے گی ناز۔۔۔ یہ کہہ کر آپی نے ناز کو آواز دی۔۔
ناز و میری جان کرسی سے اتر و اور سیدھا وہ سامنے الماری کے پاس جا کر الماری کھولو۔۔۔ میں ابھی تک آپی کی بات سمجھ نہیں پایا تھا۔۔۔ ناز نے آپی کے کہنے کے مطابق الماری کھولی تو آپی نے آواز دی یہاں سامنے ایک بڑا سا پلاسٹک کا لن پڑا ہوگا وہ لے آؤ بھائی کیلئے ۔۔۔ دفعتا میرے دماغ میں بجلی کوندھی اور میں نے آپی کی حرامزدگیوں کو سلیوٹ کرتے ہوئے کہا۔۔۔ آپی آج سے تم میری گرو۔۔۔ یار کہاں کہاں سے ایسے طریقے نکالتی ہو۔۔۔ آپی نے گردن موڑ کر میری طرف دیکھتے ہوئے فلمی انداز میں کہا۔۔۔ بولے تو یہی ایک فن ہے۔۔۔۔ باقی سب حرامی پن ہے۔۔۔ گرو آگے آگے دیکھ ہوتا ہے کیا۔۔۔
ناز نے الماری سے ڈلڈو نکالا تو میں نے واضح طور پر اس کے ہاتھ کاپتے دیکھے۔ اتنا بڑا لن دیکھ کر تو ناز کی آنکھیں چمک اٹھیں اور اس کے منہ میں پانی بھر آیا۔۔ آپی ناز کو پکارتے ہوئے بولیں چل اس لن پر تیل لگا اور تھوڑا تیل بھائی کی گانڈ میں بھی ڈال کر اسے نرم کر اور لن اندر ڈال کر پھر سے اپنی جگہ پر آجا۔۔ ناز نے سامنے ٹیبل سے تیل کی شیشی بھی اٹھائی اور پاس آکر تھوڑا سا تیل اپنی ہتھیلی میں ڈال کر ڈلڈو کو اچھی طرح تیل سے چکنا کر دیا۔۔ لن کی لمبائی پر ہاتھ پھیرتے ہوئے بھی اس کے ہونٹ لرز رہے تھے۔۔۔ پھر ناز گھوم کر میرے پیچھے آئی اور اپنی انگلی تیل میں ڈبو کر میری گانڈ کے باہر اور اندر اچھی طرح تیل لگا کر گانڈ کا سوراخ نرم کر دیا ۔۔۔
ناز نے ڈلڈو کی نوک کو میری گانڈ کے سوراخ پر رکھ کر بلکا سا دبایا تو نوک اندر چلی گئی۔۔۔ ہم دونوں بھائیوں نے ایک دوسرے کی گانڈ ایسے ماری تھی کہ اب ساری عمر کم از کم قبض تو نہیں ہونے والی تھی۔۔۔ ناز دباؤ بڑھاتی گئی اور ڈلڈو اندر جاتا رہا تقریباً جب 6 انچ تک ڈلڈو اندر چلا گیا تو مجھے بلکی سی تکلیف ہوئی۔ میں نے سسکی بھرتے ہوئے کہا نازو بس کرو اور نہیں۔۔۔ تو نازو نے اپنے ہاتھ سے ڈلڈو چھوڑ دیا اور اٹھ کر واپس اپنی جگہ پر چلی گئی۔۔۔ کھلی ہوئی گانڈ ہونے کے باوجود مجھے ایسا لگ رہا تھا جیسے کوئی ڈنڈہ ڈال کر میری گانڈ کا خلا پر کر دیا گیا ہے۔۔۔ مگر حیران کن طور پر جیسے ہی ڈلڈو اندر گیا میرا لن پہلے سے زیادہ پھول گیا تھا۔۔۔
جیسے اسے نئی طاقت ملی ہو۔۔ میں نے آگے ہو کر ناظم کے گھسے مارنے شروع کر اب پوزیشن یہ تھی کہ سب سے نیچے ناظم لیٹا ہوا اسکی گانڈ میں میرا لن۔۔۔ اس کے اوپر آپی بیٹھی ہوئی آپی کی چوت میں ناظم کا لن۔۔ اس کی پیچھے میں تھا اور میری گانڈ میں پلاسٹک کا لن ۔۔۔۔۔۔ اور سب سے آگے نازو تھی نازو کی چوت میں آپی کی تین انگلیاں۔۔۔ ہم سب آگے پیچھے ہلتے ہوئے مزہ لے اور دے رہے تھے۔۔۔ یہ مزہ یہ ایکسائٹمنٹ پہلے کبھی بھی فیل نہیں ہوا تھا۔۔۔ صرف پانچ منٹ بعد ہی سب سے پہلے ناظم کے منہ سے سکاریاں نکلیں اور وہ بولا آپی میرا پانی نکلنے لگا ہے تو آپی نے اٹھ کر اس کا لن باہر نکال لیا اور اپنی پھدی کے نیچے دباتے ہوئے آگے پیچھے ملنے لگیں۔۔
دو سیکنڈ ز بعد ہی ناظم کو جھٹکا لگا اور اس کے لن نے منی اگل دی ۔۔ اسی ٹائم میرا صبر بھی ٹوٹ گیا اور میں نے ایک زور دار جھٹکا مارتے ہوئے اپنا لن جڑ تک ناظم کی گانڈ میں گھسا کر پانی نکال دیا۔۔۔ اور لمبے لمبے سانس لیتا ہوا آپی کی کمر پر ہی ڈھے گیا۔۔۔ میرے لن سے اتنا پانی آج تک نہیں نکلا تھا۔ ۔ چند سیکنڈز یوں ہی پڑے رہنے کے بعد میں اپنی گانڈ میں ڈلڈو لیے ہوئے اٹھا اور وہیں قالین پر الٹا لیٹ گیا۔۔۔ آپی اور ناز بھی اپنی اپنی جگہ سے اٹھیں اور میرے پاس ہی لیٹ گئیں۔۔ ناظم نے کرسی کو ایک سائیڈ پر کیا اور آگے ہو کر آپی سے لپٹ گیا اور بولا ۔۔۔ آپی آج آپ نے مجھے واقعی وہ مزہ دیا ہے کہ میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔۔۔
لیکن آپی ابھی آپ کا پانی نہیں نکلا۔۔۔ تو کوئی بات نہیں چھوٹے ابھی ساری رات میں ادھر ہی ہوں۔۔۔ آج امی اور ابو دونوں نیند کی دوائی کھا کر سوئے ہیں اور صبح سات بجے سے پہلے نہیں اٹھنے والے تو ہمارے پاس پوری رات ہے نا اس کام کیلئے ۔۔۔ تو اتنی دیر اپنی آپی کا دودھ پی لے۔۔ یہ کہتے ہوئے آپی نے اپنا ایک ممہ ہاتھ سے پکڑتے ہوئے دوسرے ہاتھ سے ناظم کے سر کو اپنے ممے پر دبایا تو ناظم آپی کا نپل منہ میں ڈال کر چوسنے لگا۔۔۔ اور آپی نے ہاتھ بڑھا کر میری گانڈ سے ڈلڈو نکال لیا۔۔ ڈلڈو کی رگڑ سے میرے منہ سے سیسی کی آواز نکلی اور اگلے ہی لمحے میری گانڈ خالی ہو چکی تھی۔۔۔ آپی نے ڈلڈو نکال کر ایک سائیڈ پر پھینک دیا۔ اور میری کمر پر ہاتھ پھیرنے لگیں مگر میں بے سدھ پڑا رہا۔۔۔
چند منٹ یوں ہی گزر گئے ناظم مسلسل آپی کے ممے چوس رہا تھا اور آپی بڑی محبت سے اپنا دوسرے ہاتھ سے اس کے سر کے بالوں میں انگلیاں پھیر رہی تھیں۔۔۔ چھوٹے بھائی ذرا ہٹو مجھے اٹھنے دو۔ میں ذرا واش روم سے ہو آؤں اور یہ گند صاف کر لوں جو تم نے میرے اوپر ڈالا ہے۔ آپی نے اپنے پیٹ پر موجود ناظم کی خشک ہوتی ہوئی منی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا۔۔۔ ناظم کو ہٹا کر آپی اٹھیں اور واش روم کی طرف جاتے ہوئے پھر بولیں۔ چھوٹے بھائی جتنی دیر میں واش روم سے ہو کر آتی ہوں اتنی دیر تک تم کمپیوٹر چلا کر کوئی فٹ کی مووی لگاؤ۔ اگلا راؤنڈ مووی دیکھ کر ہو گا۔۔۔۔ اور چہرے پر مسکان لیے ہوئے آپی واش روم میں داخل ہو گئیں۔۔۔
ناظم اٹھ کر کمپیوٹر کی طرف چل پڑا۔۔ بھیا۔۔۔ میرے کانوں نے ناز کی سرگوشی سنی۔۔ میں نے منہ موڑ کر ناز کی طرف کیا تو وہ میرے کان کے پاس منہ لا کر بولی۔۔۔ بھیا آپ سب کا کام ہو گیا۔ لیکن میری پھدی ابھی تک خالی ہے۔۔۔ اگلا راؤنڈ مجھ سے ہی شروع ہونا چاہیے۔۔۔ اور اس دفعہ کمان آپی کے پاس نہیں آپ کے ہاتھ میں ہونی چاہیے۔۔ میں نے مسکراتے ہوئے ہاں میں سر ہلایا تو ناز نے آگے بڑھ کر اپنے ہونٹ میرے ہونٹوں سے جوڑ دیے۔۔۔۔
ناظم نے کمپیوٹر پر ایک مووی لگا کر کمپیوٹر کا رخ ہم سب کی طرف کر دیا۔۔ اتنی دیر میں آپی بھی واش روم سے نکل آئیں اور ناظم کو بولیں کہ چل چھوٹے تم بھی اپنے آپ کو
صاف کر آؤ سارا پیٹ گندا ہو رہا ہے ۔۔۔ ناز لگاتار میرے ہونٹ چوس رہی تھی۔۔۔ آپی میرے پاس آئیں اور آکر میرے ساتھ لیٹ گئیں۔۔۔ آپی نے کروٹ لے کر اپنی ایک ٹانگ میرے اوپر رکھی اور اپنے ہاتھ سے میرے نیم مردہ لن کو پکڑ کر سہلانے لگیں ۔۔۔ ناز نے جیسے ہی یہ سین دیکھا تو ایک دم اٹھی اور میری ٹانگوں میں آکر الٹی لیٹ گئی۔۔۔ لیٹنے کے بعد ناز نے دونوں ہاتھوں سے میری ٹانگیں تھوڑی سی کھولیں اور اپنی زبان سے میرے ٹٹوں کے نچلے حصے کو چھوا ۔۔۔
جس رات ناز کی چدائی ہوئی تھی اسی رات ہی ناز میری یہ کمزوری جان چکی تھی۔۔۔۔ جیسے ہی ناز کی زبان نے میرے سٹوں کی نچلی سطح کو ٹچ کیا میرے منہ سے ایک آہ نکلی اور میرے لن نے آپی کے ہاتھ میں ہی ایک جھٹکا کھایا۔۔ آپی حیرانی سے بولیں اوہ اوہ لگتا ہے اب چھوٹی بہنا کی باری ہے جو لن ایک دم سے ہوش پکڑ رہا ہے۔۔۔ میں صرف مسکرا کر رہ گیا۔۔
جاری ہے