شریف بہن اور بھائی۔ قسط 39

شریف بہن اور بھائی

قسط 39


کی۔۔۔ پھر میں نے اس کے ہونٹوں کو چھوڑا اور اپنی جیب میں ہاتھ ڈال کر ایک بہت ہی


خوبصورت سونے کا لاکٹ باہر نکالا اور منہ دکھائی کے طور پر ناز کے گلے میں پہنا دیا۔۔ ناز نے اپنی گھنی لمبی پلکیں اوپر اٹھائیں اور میری طرف دیکھا۔۔۔ لیکن مجھے اپنے طرف محو پا کر اس نے شرما کر اپنی آنکھیں نیچے کر لیں۔۔۔ میں نے ناز کو کھینچ کر اپنے ساتھ چپکا لیا اور بولا ناز میری جان یہ رات ہماری زندگی کی سب سے حسین رات ہو گی۔۔۔ آو کہ مل کر اس رات کو امر کر لیں۔۔۔ ناز نے اپنی پلکیں اٹھائیں اور میری آنکھوں میں دیکھتے ہوئے بولی۔۔۔ جانِ ناز آپ کیا جانیں یہ میری زندگی کی سب سے بڑی خواہش تھی کہ میں آپ کی دلہن بن جاؤں۔۔۔ اور آج وہ خواہش پوری ہو گئی۔۔۔ اسی طرح ہم کچھ دیر پیار محبت بھری باتیں کرتے رہے۔۔۔


پھر ناز آہستہ سے بولی اجی سنتے ہیں۔ میری پھدی میں آپ کا لن لینے کیلئے کب سے خارش ہو رہی ہے۔۔ آپ کو تھوڑا سا بھی احساس ہے۔۔۔ اپنی شہزادی کی خارش مٹاؤ نا۔۔۔ میں نے کہا جان میں تو تیار ہی تیار ہوں بس یہ سننے کی دیر تھی کہ ناز اٹھی اور صوفے کے پاس جا کر فٹافٹ اپنے سارے کپڑے اتار دیئے اور احتیاط سے انہیں صوفے پر رکھ دیا۔۔۔ اور پھر کچھ سوچ کر شرارتی انداز میں مسکرائی اور میری آنکھوں


میں دیکھتی ہوئی وہیں گھٹنے ٹیک کر اپنے ہاتھ زمین پر رکھے اور بلی کی طرح چلتی ہوئی میاؤں میاؤں کرتی ہوئی میرے پاس آئی۔۔۔ اتنی دیر تک میں بھی اپنے کپڑے اتار کر بلکل اس کے سٹائل میں زمین پر گھٹنے ٹیک چکا تھا۔۔۔ اسی طرح گھٹنوں اور ہاتھوں کے بل پر چلتا ہوا میں ناز کے پیچھے گیا اور اپنی زبان باہر نکال کر اس کی پھدی کو رگڑتے ہوئے ایک لمبا سا چاٹا لگایا۔۔۔ میرے پھدی چاٹنے کی دیر تھی کہ ناز ساری مستیاں بھول کر سیدھی ہوئی اور مجھے دھکا دے کر سیدھا لٹایا اور میرے اوپر آکر 69 پوزیشن میں لیٹ کر میرا لن منہ میں بھرتے ہوئے چوسنے لگی۔ نیچے سے میں اس کی پھدی چاٹ رہا تھا۔۔۔ چند منٹ ایسے ہی ایک دوسرے کو مزے دینے کے بعد میں نے ناز کو اوپر سے ہٹایا اور سیدھا لٹاتے ہوئے اس کی ٹانگیں کھول کر اوپر اٹھا دیں۔۔۔ اور اس کے تھوک سے ترلن کو ایک جھٹکے میں پھدی کے اندر اتار دیا۔۔ اور ناز کے منہ سے ایک لذت بھری سکی نکلی۔۔۔ آہ آہ۔۔۔۔ جان پورا اندر ڈالنا۔۔۔ تھوڑا سا بھی باہر نہیں رہنا چاہئیے۔۔ میں اپنا لن اندر ڈالے گھسے مار رہا تھا۔۔۔ کچھ دو منٹ ایسے ہی چودنے کے


بعد میں نے ناز کو گھوڑی بنایا اور اپنا لن پیچھے سے اس کی پھدی میں ڈال کر گھسے مارنا شروع کر دیے۔۔۔ اس پوزیشن میں ہمیشہ لڑکیوں کی پھدی ٹائٹ ہو جاتی ہے اور لن کو رگڑ زیادہ ملتی ہے۔۔۔میں گھسے مار رہا تھا اور ناز بھی اپنی گانڈ کو میرے لن پر دباتے ہوئے آگے پیچھے ہل رہی تھی۔۔۔ میں اسی طرح ناز کو کوئی پانچ سے سات منٹ تک چودتا رہا۔۔۔ اس دوران اس کی پھدی رطوبت بہنے کی وجہ سے کافی گیلی ہو چکی تھی۔ اور میرا لن پھسل پھسل کر اندر جارہا تھا۔ کمرے میں پوچ پوچ کی آوازیں گونج رہی تھیں۔۔۔ میرے لن میں اب شدید ہلچل شروع ہو گئی میں اور زیادہ رفتار سے گھسے مارنے لگا۔۔۔ ناز بھی فل مزے میں تھی اس نے بھی اپنی گانڈ ہلا ہلا کر میر اساتھ دینا شروع کر دیا وہ مزے سے آوازیں نکالتے ہوئے چدوار ہی تھی۔۔۔ اب میرے جسم میں اکڑن پیدا ہو نا شروع ہو گئی اور میں نے اپنی پوری جان سے مزید دو منٹ پھدی میں جھٹکے مارے اور اپنی منی کا فوارہ ناز کی پھدی کے اندر چھوڑ دیا۔ میرے گرما گرم منی کی آبشار محسوس کرتے ہی ناز نے بھی اپنا پانی


چھوڑ دیا۔۔۔


میں نڈھال ہو کر ناز کے اوپر ہی گر گیا اور ہانپنے لگا۔ ناز بھی میرے نیچے ہانپ رہی تھی اور لمبی لمبی سانسیں لے رہی تھی۔۔۔ پھر میں اور ناز اسی طرح لیٹے دس منٹ تک اپنی سانسیں بحال کرتے رہے۔ جب میرے لن نے منی کا آخری قطرہ بھی نکال دیا تو میں ناز


کے اوپر سے ہٹ کر اس کے ساتھ ہی قالین پر لیٹ گیا۔۔۔ تھوڑی دیر بعد ناز اٹھ کر واش روم کی طرف چل پڑی۔۔ میں پیچھے سے اس کی مٹکتی ہوئی گانڈ پر نظر جمائے دیکھتا رہا۔۔ اس کی دلکش گانڈ دیکھ کر میری سوچ کا زاویہ بدلا۔۔ کیوں نا آج سہاگ رات کی خوشی میں اس کی گانڈ کا بھی افتتاح کیا جائے۔۔۔ موویز میں تو ہم نے سیکنڑوں بار لڑکیوں کو گانڈ مرواتے دیکھا تھا۔۔۔ لیکن پہلے کبھی میں نے آپی یا ناز پر گانڈ مارنے کی ٹرائی نہیں کی تھی۔۔۔ ارادہ تو میر اتھا آپی کی گانڈ بھی مارنے کا لیکن حالات ہی کچھ ایسے ہوئے کہ موقع نہیں مل سکا۔۔۔ کچھ منٹ بعد ناز فریش ہو کرواش روم سے نکل آئی اور جیسے ہی وہ میرے پاس پہنچی میں نے سیدھا لیٹ کر اسے میرے منہ پر بیٹھنے کا اشارہ کیا۔۔۔ وہ تو جیسے ہر وقت تیار رہتی تھی۔۔۔ بنا ایک بھی لمحہ ضائع کیے اس نے اپنا رخ میری طرف کیا اور میرے سینے پر بیٹھ کر اپنی پھدی میرے منہ کے ساتھ جوڑ دی ۔۔۔ میں نے اپنے ہونٹوں سے اس کی پھدی کے دانے کو پکڑ کر منہ کے اندر کھینچا اور چوسنا شروع کر دیا۔۔۔ کچھ دیر دانہ چوسنے کے بعد میں نے اپنی زبان سے اس کی پھدی کو چاٹنا شروع کر دیا۔۔۔ جیسے ہی میں نے اپنی زبان اندر ڈالی ناز نے مستی میں آکر اپنے دونوں ہاتھ میرے سینے کی سائیڈوں پر لگائے اور اپنے جسم کا ساراوزن


اپنے بازوؤں پر منتقل کرتے ہوئے اس نے اپنا جسم اوپر اٹھایا اور اپنی پھدی کو میرے 


منہ پر تیزی سے رگڑنے لگی۔۔۔ اور منہ سے سیکسی آوازیں نکالنے لگی۔۔۔ آہ۔ آہ۔۔۔۔ ساگر در ر۔۔۔۔۔ اوہ ۔۔ اف فففف۔۔۔ اس کی حالت میں بے چینی واضح ہونے لگی۔۔۔ پانچ منٹ بعد وہ دوبارہ میرے سینے پر بیٹھ گئی اور اپنے بازو سیدھے کر کے دونوں ہاتھوں سے میرے سر کو پکڑا اور اپنی دونوں ٹانگیں میرے سر کی


پچھلی جانب لمبائی میں پھیلا دیں۔۔۔


اسی وقت میں نے اپنی دونوں ٹانگیں اوپر اٹھائیں اور ناز کے بازوؤں کے اندر سے نکال کر اس کے کندھوں پر رکھ کر اپنا پور اوزن ٹانگوں میں منتقل کرتے ہوئے نیچے کی طرف


دبایا تو ناز بے اختیار پیچھے کی جانب گر گئی اور میں اٹھ کر بیٹھ گیا۔۔۔


اب پوزیشن یہ تھی کے ناز نیچے قالین پر لیٹی ہوئی اور اس کے بازوؤں اور کندھوں پر میری ٹانگوں کا وزن تھا ۔۔۔ جبکہ ناز کی کمر میرے سینے کے ساتھ میں ہو کر اوپر کی طرف ایسے اٹھی ہوئی تھی کہ ناز کی پھدی بلکل میرے منہ کے سامنے تھی اور اس کی ٹانگیں ہوا میں جھول رہی تھیں۔۔۔ میں نے اپنے دونوں ہاتھوں سے ناز کی ٹانگوں کو پکڑ کر اس کے سر کی طرف فولڈ کرتے ہوئے کھول دیا۔۔۔ واؤ۔۔۔ کیا منظر تھا۔۔ ناز کی


پھدی اور گانڈ کا سوراخ دونوں میری آنکھوں کے سامنے تھے۔ تیز تیز سانسوں کی وجہ سے ناز کی گانڈ کا براؤن رنگ کا سوراخ کبھی کھل رہا تھا کبھی بند ہو رہا تھا۔۔۔ میں نے اپنی زبان ناز کی پھدی میں ڈال کر اسے چاٹنا شروع کر دیا ۔۔۔ کبھی میں ناز کی گانڈ کا سوراخ چاہتا اور کبھی پھدی چاہتا۔۔۔ کبھی پھدی کا دانہ چوستے ہوئے اپنی ٹھوڑی اس کی پھدی میں دبا دیتا۔۔۔ ناز کی سسکیاں پورے عروج پر تھیں۔۔۔ اس کے منہ سے مسلسل آہ آہ کی آوازیں نکل رہی تھیں۔ میں نے اپنی ایک انگلی اس کی پھدی میں ڈال کر پھدی کے پانی سے ہی اچھی طرح گیلی کی اور پھر وہی انگلی اس کی گانڈ کے سوراخ پر رکھ کر مساج کرنے لگا۔ میرے چاٹنے کی وجہ سے اس کی گانڈ کا سوراخ پہلے ہی کافی نرم ہو چکا تھا۔ میں نے انگلی سوراخ پر ٹکاتے ہوئے ہلکا سا دباؤ ڈالا تو آدھی انگلی اندر چلی گئی۔ اپنی گانڈ میں کچھ جاتا محسوس کر کے ناز کی ٹانگیں ایک دم کانپ گئیں۔۔۔ لیکن وہ منہ سے کچھ نہیں بولی بس سسکیاں بھرتی رہی۔۔ میں نے تھوڑا سا دباؤ ڈال کر پوری انگلی اندر ڈال دی۔۔۔ اور انگلی سے ہی اس کی گانڈ کا سوراخ کھلا کر نا شروع کر دیا۔۔ اچھی طرح نرم کرنے کے بعد میں نے انگلی باہر نکالی اور دوسری انگلی ساتھ جوڑ کر دو انگلیاں اکٹھی اندر ڈال دیں۔ ناز کے منہ سے ایک درد بھری سیسی کی آواز نکلی اور وہ بلکا سا


کمائی۔۔ لیکن میں بنار کے اپنی دو انگلیاں گانڈ میں گھماتا رہا۔۔۔ ساتھ ہی میں نے اسکی پھدی کے دانے کو دانتوں میں پکڑ کا کھینچا اور زور زور سے کاٹنا اور چوسنا شروع کر دیا۔۔۔ چند لمحوں میں ہی ناز اپنا درد بھول کر ایک مرتبہ پھر پھدی کے چائے انجوائے کرتے ہوئے چلا رہی تھی۔۔۔ آہ۔ آہ۔ اف فففف ساگر ۔۔۔ میری جان اور زور سے دبا کر چوس۔۔۔ کھا جاؤ میری پھدی کو۔۔۔ اس کے ساتھ ہی ناز کے جسم نے ایک جھٹکا کھایا اور اس کی ٹانگیں اکڑ نا شروع ہو گئیں۔ یہ دیکھ کر میں نے پھدی کے اندر زبان ڈالی اور پھدی کی اندرونی دیواروں کو چاٹنے لگا۔ ساتھ میں اپنی دو انگلیاں مسلسل اس کی گانڈ میں ہلاتا رہا۔۔۔ اسی وقت ناز کے جسم کو ایک اور جھٹکا لگا اور اس کی پھدی نے لاوا اگل دیا۔۔۔ جس کا ادراک مجھے اس وقت ہوا جب میں نے اپنی زبان پر اس کا نمکین پانی محسوس کیا۔۔۔ میں بنار کے لپالپ اس کی پھدی کا سارا پانی چاٹ گیا۔۔۔ میں ناز کا سارا جوس چاٹ چاٹ کر پی گیا ۔۔۔ ڈسچارج ہونے کے بعد ناز سیدھی ہوئی اور مجھے لٹا کر میرے ہونٹوں اور گالوں پر لگا ہوا اپنا سارا منی چاٹ کر صاف کیا اور اپنے ہونٹ میرے ہونٹوں پر رکھ کر انہیں چوسنے لگی۔۔۔ میرا لن اب فل اکثر چکا تھا۔۔۔ تھوڑی دیر کسنگ کرنے کے بعد میں نے ناز کو کہا۔۔۔ جان آج میر ادل کر رہا ہے کہ کچھ اور نیاٹرائی کیا جائے۔۔۔ تو وہ ہنستے ہوئے بولی مجھے کچھ کچھ اندازہ ہو چکا ہے کہ آج میرا شیر میری بنڈ کا سوراخ بھی کھولے گا۔۔۔ میری جان میری جسم کا ایک ایک ذرہ


آپ کا ہے جو دل چاہے کر لو۔۔ آخر تو مزہ ہی آنا ہے نا۔۔۔ میں اٹھا اور جا کر الماری سے ڈلڈو نکال کر ٹیبل پر پڑی ہوئی آئل کی بوتل بھی اٹھا لایا۔۔ ناز نے سوالیہ نظروں سے میری طرف دیکھا تو میں نے کہا جان میرا لن تو تمہاری گانڈ میں لینڈنگ کرے گا پھر پھدی میں بھی تو کچھ جانا چاہیے نا۔۔ تا کہ میری جان کو تکلیف کم محسوس ہو۔ اور مزہ


زیادہ آئے۔۔۔


یہ کہہ کر میں گھٹنوں کے بل ہوا اور اپنا لن ناز کے منہ کے سامنے لہراتے ہوئے بولا چلو


اب میرے لن کے اچھے سے چوپے لگا کر اسے اپنی گانڈ میں لینڈ نگ کیلئے تیار کرو۔۔۔ ناز نے میری بات سنی تو بولی ٹھیک ہے اور گھوڑی بن کر اس نے میرے لن کو منہ میں لے لیا اور اچھی طرح چوسنے لگی۔۔۔ میر الن جو کہ پہلے نیم جان ہو چکا تھا۔۔۔ ناز کے منہ کا لمس پاتے ہی ایک دفعہ پھر سے جان پکڑنے لگا۔۔۔ صرف دو منٹ کے جاندار اور ہو شر با چوپوں سے میرا لن فل اکڑ کر تن گیا۔۔۔ میں نے ناز کو گھوم کر


اسی پوزیشن میں گھوڑی بنے رہنے کو کہا تو وہ گھوم گئی۔۔۔ اس کی گانڈ کا براؤن سوراخ اب میری آنکھوں کے سامنے تھا اور بار بار کھل بند ہو رہا تھا۔۔۔ میں نے کہا ناز پہلی دفعہ گانڈ میں کرنے سے بہت درد ہوتا ہے۔۔۔ لیکن عادی ہونے کےبعد پھدی سے بھی زیادہ مزہ آئے گا۔۔۔ تم زیادہ پریشان مت ہونا۔ میں پوری کوشش


کروں گا کہ تمہیں درد کم سے کم ہو۔۔۔ وہ آگے سے بولی ٹھیک ہے میں تیار ہوں۔۔ لیکن پہلے اچھی طرح میری گانڈ کے سوراخ کو نرم کر لینا۔ اور آرام آرام سے اندر ڈالنا۔ اگر میری ہمت جواب دے گئی تو آپ وہیں رک جانا۔۔۔ میں نے اوکے کہتے ہوئے تھوڑا سا تیل اس کی گانڈ کے پر گرایا اور انگلی کے ساتھ سوراخ کے اندر تک انگلی ڈال کر گھمایا۔۔۔ پھر میں نے اپنی دونوں انگلیاں تیل سے ترکیں اور دو انگلیوں کے ساتھ گانڈ کے سوراخ کو کھلا کیا۔۔۔ چند منٹ ایسے ہی ناز کی گانڈ کو نرم کرنے کے بعد میں نے تھوڑا سا تیل اپنے لن پر لگایا اور لن کو اس کی پھدی پر سیٹ کرتے ہوئے اندر ڈال کر جھٹکے مارنا شروع کر دیے۔ اور ساتھ ساتھ اپنی دو انگلیاں اس کی گانڈ میں اندر باہر کرتا رہا۔۔ تھوڑی دیر بعد جب ناز کو بھی مزہ آنے لگا تو اس نے بھی پیچھے کو دھکا لگانا شروع کر دیا۔۔۔ میں نے اس کی پھدی سے اپنا لن باہر نکال کر ڈلڈ واٹھایا اور اس پر بلکا ساتیل لگا کر آہستہ سے اس کی پھدی میں اتار دیا۔۔۔ اور کافی سارا تیل اس کی گانڈ کے سوراخ پر گرایا اور اپنے لن کو بھی تیل سے ابھی طرح بھگو کر میں نے اپنے لن کی ٹوپی گانڈ کی موری پر سیٹ کی اور ایک چھوٹا سا جھٹکا مارا تو میرے لن کی ٹوپی آدھی سے بھی زیادہ اندر چلی گئی۔۔۔ مگر ناز درد کی وجہ سے آگے ہوئی اور میری ٹوپی باہر نکل آئی۔۔ ناز


کے آواز آئی آرام سے آرام سے درد ہو رہا ہے۔۔۔ میں نے دوبارہ اپنا لن گانڈ کی موری پر سیٹ کیا اور دونوں ہاتھوں سے ناز کی گانڈ کو تھوڑا کھولا اور اس دفعہ پہلے سے زیادہ زور کا جھٹکا دیا تو میرے لن کی پوری ٹوپی اندر چلی گئی اور ناز چلا اٹھی۔۔۔ ہائے نی ماں میں مر گئی ۔۔۔ رک جائیں ساگر ۔۔۔۔ اف فف بہت درد ہو رہا ہے اور مت ڈالنا۔۔۔ میں کچھ دیر کیلئے رک گیا اور بولا جان اگر درد زیادہ ہو رہا ہے تو میں لن باہر نکال لیتا ہوں ۔۔۔ وہ بولی نہیں باہر مت نکالنا میں برداشت کرلوں گی۔ آخر کسی نا کسی دن تو بنڈ پھٹنی ہی ہے ناتو آج کیوں نہیں۔۔ بس آپ آہستہ آہستہ اندر کرو جھٹکا مت مارنا۔۔ میں نے کہا ٹھیک ہے پھر میں نے آہستہ آہستہ دباؤ ڈالنا شروع کیا اور دو منٹ کی محنت کے بعد آدھا لن گانڈ


کے اندر جا چکا تھا۔۔۔


ناز نے اپنا ہاتھ پیچھے کر کے میرے پیٹ پر رکھتے ہوئے مجھے روکا اور بولی رک جائیں بہت


درد ہو رہا ہے۔ ایسا لگ رہا ہے جیسے کسی نے چھری سے میری بنڈ کو چیر دیا ہے۔۔ میں


نے کہا ناز آدھے سے زیادہ اندر جا چکا ہے تھوڑا سا باقی ہے۔۔۔ تم ہمت کرو میں باقی بھی


جھٹکے سے ڈال دیتا ہوں ایک دفعہ ہی درد ہو گا پھر سکون مل جائے گا۔۔۔ ناز بولی ٹھیک


ہے بار بار کے درد سے ایک دفعہ کا درد ہی برداشت کرنا ٹھیک ہے آپ ایک جھٹکے 


جاری ہے

*

Post a Comment (0)