تنہائی کی ساتھی ماں بیٹی۔ قسط 5

تنہائی کی ساتھی ماں بیٹی

قسط 5 


نگہت نے امی کی گانڈ کی مالش کرنی شروع کردی۔ کوثرخاتون کے مخملیں چوتڑ اسے دیوانہ کرنے لگے۔ وہ پاگلوں کی طرح ان پراپنے ہونٹ پھیرتی جاتی، ساتھ ہاتھوں سے ان کا مزہ لے رہی تھی، انہیں دباتی، انگلیوں میں، مٹھی میں بھرکر ان کی لذت لیتی۔ کبھی زبان سے چاٹتی۔ پھر دوبارہ اوپران کی چکنی کمرپرہاتھ پھیرکراس کا لطف اٹھاتی۔ 


دونوں ماں بیٹی خوب گرم ہو چکی تھیں۔ ان کے بدن سے تپش نکلنے لگی۔ نگہت نے اپنی شلوار بھی اتاردی اورامی کے سرکی طرف چلی گئی، انہیں اٹھا کر بٹھا دیا اورخود ان کے پیچھے بیٹھ کرانہیں اپنی ٹانگوں کے درمیان لے لیا۔ پھران کا سرتھوڑا سا پیچھے کیا اوران کے پستانوں کا مساج کرنے لگی۔ کوثربیگم جوش کی شدت سے مکمل خود سپردگی کی کیفیت میں تھیں۔ انہوں نے اپنا سرنگہت کی گردن سے ٹکا دیا۔ اب دونوں کے رخسارآپس میں مل رہے تھے۔ نگہت نے امی کی تنی ہوئی چھاتیوں کوہاتھوں میں لے کر زور زور سے دبایا تو کوثربیگم لوٹ پوٹ ہونے لگیں۔ ان پرپوری طرح سے مدہوشی طاری تھی۔ 


نگہت نے امی کے ممے ہاتھوں میں سہلاتے ہوئے ان کے رخسار چومنے شروع کردیے، کوثر بیگم اپنا چہرہ پیچھے کی طرف لے گئیں اوران کے ہونٹ نگہت کے ہونٹوں سے مل گئے۔ دونوں ماں بیٹی ایک دوسرے کے ہونٹ چوسنے لگیں۔ نگہت کے جوان اورگرم خون اورانتہائی ملائم بدن کے لطف نے کوثر بیگم کو پاگل کردیا۔ نگہت بھی امی کے گرم جسم کے مزے میں بری طرح ڈوب چکی تھی۔ دونوں ایک دوسرے کے ہونٹ پاگلوں کی طرح چاٹنے اورچوسنے لگیں۔ ان کے تھوک ایک دوسرے کے منہ میں منتقل ہو رہے تھے۔ نگہت ہاتھوں سے کوثربیگم کی مستی بھری چھاتیاں دباتی جارہی تھی۔ 


بستردونوں ماں بیٹی کے دنگل سے بے ترتیب ہو گیا۔ ایک دوسرے سے گتھم گتھا نگہت اورکوثر خاتون جنونی انداز میں تنہائی دور کرنے کا کھیل زوروں سے کھیل رہی تھیں۔ نگہت ان کے پستان اوپرنیچے اچھالنے لگی۔ اورہونٹ مسلسل امی کے ہونٹوں کو اپنے اندر لیے ہوئے ان کا رس چوستے جارہے تھے۔ بے انتہا حدت نے کوثربیگم کو انزال پر مجبور کردیا اوران کے پھدے کا میٹھا جوس تیزی سے بہنے لگا۔


 جاری ہے

*

Post a Comment (0)