شریف بہن اور بھائی۔ قسط 7

  شریف بہن اور بھائی 


قسط 7 


ہم دونوں نے آپی کی طرف دیکھا تو وہ ابھی تک پھدی مسل رہی تھیں اور ہم کو ہی دیکھ رہی تھیں میرے دماغ میں ایک آئیڈیا آیا اور میں نے آپی کے بلکل پاس جا کر ناظم کو نیچے بٹھایا اور اس کو اپنا لن چوسنے کو بولا تو ناظم میرا لن چوسنے لگا۔ یہ دیکھتے ہی آپیچیخ مار کر ڈسچارج ہو گئیں۔۔۔۔


اب روز رات کو یہی ہونے لگا میں اور ناظم ایک دوسرے کی گانڈ مارتے اور آپی ہمارا شو دیکھتے ہوئی پھدی مسل مسل کر منزل پاتی۔ جب آپی ڈسچارج ہونے لگتی تو زور زور سے حلق سے سیکسی آوازیں نکالتی جس سے ہمیں اور بھی مزہ آتا تھا۔ پھر ایک رات اسی طرح آپی ہمارے کمرے میں آئیں تو ہم چپ چاپ بیٹھے تھے آپی نے کہا کہ چلو اب شروع کرو تو میں نے کچھ بھی کرنے اور مووی لگانے سے انکار کر دیا۔ کیا ہوا آپی بہت حیرانگی سے بولیں تو میں نے کہا روز روز ایک ہی چیز اور ایک ہی کام کر کر کے ہم لوگ تنگ آگئے ہیں اب اس میں کچھ تبدیلی آنی چاہیے۔ 


آپی کچھ سمجھنے اور نا سمجھنے والے انداز میں بولیں۔ کیا کہنا چاہتے ہو تو میں نے شرارتی انداز میں آنکھ مارتے ہوئے کہا کہ آپی کیا خیال ہے اگر آپ بھی ہمارے ساتھ شامل ہو جائیں تو ۔۔ سوچنا بھی مت اس بارے میں۔ اس کے تم صرف خواب ہی دیکھو ۔۔۔۔ چلو ٹھیک ہے پھر میں بھی آج کچھ نہیں کروں گا یہ دنیا کچھ لو اور کچھ دو کے اصول پر قائم ہے میں نے بھی بظاہر اکڑتے ہوئے کہا ۔۔۔ ٹھیک ہے نہیں تو نہیں بس یہ کہہ کر آپی اپنی چادر کی تہہ کھولنے لگیں جو آتے ہی انہوں نے تہہ لگا کر رکھ دی تھی۔ 


ناظم نے کہا چلو چھوڑو نا بھائی شروع کرتے ہیں تو میں نے ناظم کو اشارہ کرتے ہوئے آپی سے کہا کہ آپ کو بھی ہمیں دیکھنے میں اتنا ہی مزہ آتا ہے جتنا آپ کو ہمیں دیکھنے میں اور یہاں سے جانا آپ بھی نہیں چاہتیں تو چلو ایک کمپرومائز کرتے ہیں۔۔ آپی نے سوالیہ نظروں سے دیکھا تو میں نے کہا کہ آپ اپنی قمیض اتار کر سامنے بیٹھو ہم اپنا کام کریں گے۔


آپی کچھ کہنے ہی لگی تھیں کہ ناظم بولا۔۔۔۔ پلیز آپی میری اچھی آپی میری سوہنی آپی آپ مجھے دنیا کی سب لڑکیوں سے زیادہ خوبصورت لگتی ہیں۔۔۔ آپ بھی تو ہمارا شو دیکھتی ہیں نا اگر آپ اپنی قمیض اتار کر اپنے ممے دکھا دو گی تو کونسی قیامت آجائے گی۔ اور اس سے ہمارا شو بھی چلتا رہے گا۔ تبھی میں بھی بولا دکھا دو نا میری پیاری آپی پلیز پلیز پلیز ززززززز۔ کچھ دیر بعد آپی کے چہرے پر رضامندی چھا گئی اور وہ بولیں او کے دکھا دیتی ہوں لیکن میرے پاس مت آنا ورنہ !!!! بس میں نے اور ناظم نے ایک ساتھ خوشی سے کہا۔ 


آپی گھوم گئیں اور اپنی چادر دوبارہ ایک سائیڈ پر رکھ دی اور کھڑی ہو گئی۔ پھر ہماری طرف دیکھتے ہوئے آہستہ ہے جھکتی گئی اور قمیض کا دامن اٹھا کر دونوں ہاتھوں میں پکڑ لیا۔ اور آہستہ آہستہ سے قمیض کو اوپر اٹھانا شروع کر دیا۔ مجھے آپی کی شلوار پر ایک سفید دھبہ نظر آیا جو کہ شاید ان کی منی تھی جو کہ سوکھ کر زیادہ واضح ہو چکی تھی۔ قمیض آہستہ آہستہ اوپر اٹھتی گئی پھر ہم نے آپی کی ناف اور ان کا صاف شفاف پیٹ دیکھا ہمارے ہاتھ ایک دم اپنے اپنے لن پر جا پہنچے۔۔۔ 


آپی ہماری آنکھوں میں دیکھ رہی تھی اور دھیرے سے قمیض اوپر اٹھا رہی تھی ہمارے حلق خشک ہو رہے تھے اور ہم پلکیں جھپکانا بھول چکے تھے۔ یہاں تک کہ آپی کے مموں کی گولائیوں کا نچلا حصہ مطلب نپلز سے نیچے تک ممے ننگے ہو گئے۔ آپی کے مموں کے نیچے ایک کالا تل تھا۔ جو ایسے لگ رہا تھا کہ دربارِ حسن پر دربان بٹھا رکھا ہے۔ آپی نے قمیض


یہاں تک اٹھائی اور ہاتھ روک لیے اور ہماری طرف دیکھتی گئیں جب کہ ہم دونوں ٹکٹکی باندھے ان کے گلابی ممے اور ان کی سفید جلد کو گھورتے جارہے تھے۔ 


تبھی آپی بولیں میرا نہیں خیال میں اس سے زیادہ تم لوگوں کیلئے کچھ کر سکتی ہوں۔ بس اتنا ہی بہت ہے تم لوگوں کیلئے۔ اور شرارتی انداز میں مسکرانے لگیں۔ میں سمجھ گیا کہ آپی ہماری کیفیت سے لطف اندوز ہو رہی ہیں پھر بھی میں نے کہا پلیز آپی دکھاؤ نا میری اچھی آپی پلیز آپی۔۔


آپی نے مسکرا کر ہمیں دیکھا اور ایک جھٹکے سے اپنی قمیض اتار کر صوفے پر پھینک دی،، واؤوو،، یہ میری زندگی کا سب سے بہترین لمحہ تھا کہ جب میری سب سے سوہنی آپی بنا قمیض کے میری نظروں کے سامنے تھی۔ ان کے سفید گلابی ممے میری نظروں کے سامنے شان سے سر اٹھائے کھڑے تھے۔۔۔۔ میرے لیے وقت رک سا گیا تھا مجھے اپنے آس پاس کا کوئی ہوش نہیں رہا تھا اور میری نظریں اپنی سگی بہن کے مموں پر جم سی گئیں تھیں۔ آپی کے گلابی مموں پر ڈارک پنک کلر کے حلقے تھے اور ان حلقوں کے بیچ میں پنک مائل براؤن کلر کے نپلز اپنی بہار دکھا رہے تھے۔ 


میں نپلز پر نظریں جمائے تھوڑا آگے بڑھا تو آپی بولیں ساگر وہیں رک جاؤ آگے مت بڑھو میں نے کہا تھا نا کہ تم لوگ صرف دیکھو گے۔ ہاتھ نہیں لگاؤ گے۔ اور میں نے کھوئے ہوئے انداز میں کہا نہیں آپی میں چھونا نہیں چاہتا بس قریب سے دیکھنا چاہتا ہوں ان نپلز کو ۔ میں قریب جا کر نپلز کو دیکھ ہی رہا تھا کہ ناظم نے مجھے کندھے سے پکڑ کر ہلایا بھائی ہوش میں آؤ کیا ہو گیا ہے آپ کو ۔ شاید وہ بھی میری ذہنی کیفیت سے پریشان ہو گیا تھا۔ میں نے ناظم کی طرف دیکھا اور ایک ٹھنڈی سانس لی تبھی ناظم بھی پر سکون انداز میں آگے بڑھا اور آپی کے ممے دیکھتا ہوا بولا آپی آج تک جتنی بھی موویز دیکھی ہیں کسی بھی لڑکی کے ایسے ممے نہیں تھے یہ تو ایسا لگتا ہے جیسے دو پیالے الٹے رکھ دیے گئے ہوں۔ 


یہ دنیا کے حسین ترین ممے ہیں اور آپ دنیا کی سب سے ہاٹ لڑکی ہو۔ آپی نے شرماتے ہوئے کہا کہ چلو اب بیڈ پر جا کے کام میں لگ جاؤ۔ ہم لوگ بیڈ پر پہنچ گئے اور ناظم نے مزے سے میرا لن چوسنا شروع کر دیا۔ آپی نے ایک انگڑائی لی اور پھر اپنے دائیں ہاتھ کی انگلی کو منہ میں لیکر گیلا کیا اور اپنے دونوں بازوؤں کو اپنے مموں کے نیچے فولڈ کر کے اپنی انگلی سے اپنے نپل کو چھیڑنے لگی۔ یہ سین ہمیں پاگل کرنے کیلئے کافی تھا آج ہم لوگوں نے آپی کے سامنے لگاتار دو دفعہ چدائی کا شو چلایا جس میں لن چوسنا۔ گانڈ چاٹنا۔ الگ الگ پوزیشنز میں چدائی۔ 


حتی کہ ایک دوسرے کا منی بھی پی گئے۔ آپی بھی آج بہت زیادہ جوش میں تھیں۔ انہیں بھی یہ سوچ مزہ دے رہی تھی کہ وہ اپنے سگے بھائیوں کے سامنے ممے کھولے بیٹھی ہیں اور اپنی پھدی سہلاتے ہوئے بھائیوں کی چدائی دیکھ رہی ہیں تبھی تو وہ آج 3 دفعہ ڈسچارج ہوئیں لیکن ابھی بھی وہ کھل کر نہیں کر پا رہی تھیں ان میں تھوڑی جھجک ابھی باقی تھی۔ لیکن اگر پہلے دن سے موازنہ کیا جائے تو آپی دن بدن بولڈ ہوتی جا رہیں تھی۔ جیسے آج انہوں نے اپنی قمیض اتار کے ٹانگوں کو کھول کر جو کچھ ہمیں دکھایا تھا یہ بلکل بھی ان کی ظاہری شخصیت سے میل نہیں کھاتا تھا لیکن ان کے اندر کیا ہے اس کا پتہ بتاتا تھا۔۔۔۔۔


آپی بھی ڈسچارج ہو چکی تھیں۔۔۔ اور تھوڑی دیر رکنے کے بعد جب آپی نے اپنی قمیض پہنی تو ہمارے چہرے بجھ سے گئے اور آپی نے اپنی چادر اٹھاتے ہوئے کہا شرم کرو کمینے لڑکو میں تمہاری سگی بہن ہوں اب سارا دن تو ننگی نہیں گھوم سکتی نا تم لوگوں کے سامنے۔ اور پھر اپنی تہہ شدہ چادر کو ایسے ہی بازو پر رکھ کر کمرے سے نکل گئیں۔


میں اور ناظم روبی آپی کے مموں کے خیالات میں ہی گم تھے اور آج جو کچھ بھی ہوا اس پر بہت خوش تھے۔ ہم دونوں نے ہی آج تک کبھی کوئی ننگی لڑکی اپنے سامنے نہیں دیکھی تھی۔ اب آج اگر اوریجنل ممے دیکھے بھی تھے تو اپنی ہی سگی بہن کے۔ مجھے یہ سوچ پاگل کیے جا رہی تھی کہ اب میں روز آپی کے ممے دیکھ سکوں گا۔ کیا ہوا کہ اگر آپی نے صرف قمیض ہی اتاری ہے۔ ہو سکتا ہے آگے کبھی آپی پوری تنگی ہونے پر بھی آمادہ ہو جائے۔ ناظم کی آواز پر میرا تسلسل ٹوٹا وہ کہ رہا تھا کہ بھائی آپ کا کیا خیال ہے آپی اس بات کیلئے تیار ہو جائیں گی کہ وہ فل ننگی ہو کر دکھائیں۔ 


میں نے ناظم کے اس سوال پر صرف مسکرانے پر ہی اکتفاء کیا اور سوچنے لگا کہ ہم دونوں کی سوچ ایک ہی ڈگر پر چل رہی ہے۔ بھائی کتنا مزہ آئے گا نا اگر آپی فل ننگی ہو جائیں ناظم چھت کو تکتے ہوئے بولا تو میں نے کہا یار میں اس پر پلان کر رہا ہوں تم بس اس پر عمل کرو جو میں کہتا جاؤں اور جو


میں کرتا جاؤں اس کو ہونے دینا۔ میں نہیں چاہتا کہ ہماری کسی بھی حرکت پر آپی ناراض ہو جائیں۔ اس لیے تھوڑی تھوڑی ڈوز دیا کریں گے۔ اب تم سو جاؤ اور مجھے بھی سونے دو۔ اور آنکھیں بند کر کے سوچنے لگا کہ اب آگے کیا کرنا چاہیے یہ سوچتے سوچتے نجانے نیند نے کب آن دبوچا۔۔۔۔۔


اگلے دن میں کالج سے جلدی نکلا اور آتے ہوئے اپنے دوست سے تین عدد نئی سی ڈیز لے آیا۔ میں چاہتا تھا کہ جب آج روبی آپی ہمارے کمرے میں آئیں تو پہلے سے ہی گرم ہوں۔ جب میں گھر پہنچا تو دو بج رہے تھے۔ امی،روبی آپی، ناظم بیٹھے کھانا کھا رہے تھے میں نے بھی بیگ رکھا ہاتھ منہ دھویا اور کھانے میں شامل ہو گیا۔ کھانے کے بعد امی اٹھیں اور سونے کے لئے اپنے کمرے میں چلی گئیں۔ میں نے بیٹھے بیٹھے ٹی وی کے چینل بدلنے شروع کر دیے پھر ایک چینل پر کسنگ سین دیکھ کر ہاتھ روک دیا۔ تو آپی بولیں،، ساگر ، کیا تم پاگل ہو گئے ہو امی کسی بھی ٹائم باہر آسکتی ہیں۔ 


تو ناظم بولا کچھ نہیں ہوتا آپی جیسے ہی امی کے دروازے کے لاک کی آواز آئے گی بھائی چینل بدل دینگے۔ تبھی میں ہوسناک لہجے میں بولا ، میری سوہنی سی سیکسی آپی ، کیا خیال ہے آج دن کی روشنی میں ہی اپنے مموں کا دیدار کروا دو یار ۔ آپی ڈرتے ہوئے لہجے میں بولی پاگل مت بنو۔۔ اوپر کمرے میں چلتے ہیں تو میں نے کہا کہ ممے تو یہیں دیکھوں گا کیونکہ ڈر کے ساتھ یہ سب کرنے میں ایک اور ہی لذت ہے۔ اور ساتھ ہی اپنا لن باہر نکال لیا اور ناظم کو بولا کہ میں امی کے کمرے کی طرف دھیان کرتا ہوں تم باہر گیٹ کی طرف دھیان رکھو مبادا کوئی آہی جائے۔ 


میرا لن دیکھ کر آپی کی آنکھوں میں چمک آگئی اور انہوں نے ڈرتے ڈرتے اپنی قمیض کو چادر سمیت اپنی گردن تک اٹھا دیا۔ واؤ آپی نے بلیک کلر کی برا پہنی ہوئی تھی۔ برا کے اندر سے مموں کے اوپر والے حصے قیامت ڈھا رہے تھے۔ کچھ دیر اس منظر کو اپنی آنکھوں میں سمانے کے بعد میں نے کہا آپی برا بھی اٹھاؤ نا۔ انہوں نے ڈرتے ہوئے ایک دفعہ امی کے کمرے کی طرف اور ایک دفعہ باہر گیٹ کی طرف نظر ڈالی اور برا اٹھا دی۔ مجھ پر وہی کیفیت طاری ہو گئی جو پہلے آپی کے ممے دیکھ کر طاری ہوئی تھی میں ٹرانس کی کیفیت میں آگے بڑھنے ہی لگا تھا کہ آپی نے اپنی برا اور قمیض نیچے کر دی۔ 


میں نے پوچھا کہ آپی اس ڈر میں یہ کام کرنے کا مزہ آیا کہ نہیں۔ تو وہ دانت پیستے ہوئے بولیں مزے کے بچے کبھی کبھی تم حد سے باہر جانے لگتے ہو اگر ابھی امی باہر آجاتیں تو تمہیں پتہ چلتا کہ اصل مزہ کیا ہوتا ہے۔


میں نے بھی اپنا لن پینٹ میں ڈالتے ہوئے کہا آپی سچ سچ بتاؤ نا مزہ آیا کہ نہیں تو وہ مسکراتے ہوئے اپنے کمرے کی طرف چل دیں اور کمرے کے اندر جا کر مڑیں اور میری طرف منہ کر کے شرارتی انداز میں مسکرانے لگیں اپنی چادر اتاری اور آنکھ مار کر بولیں۔

جھکاس

جاری ہے

*

Post a Comment (0)