شریف بہن اور بھائی۔ قسط 8

  شریف بہن اور بھائی


قسط 8


میں نے بھی اپنا لن پینٹ میں ڈالتے ہوئے کہا آپی سچ سچ بتاؤ نا مزہ آیا کہ نہیں تو وہ مسکراتے ہوئے اپنے کمرے کی طرف چل دیں اور کمرے کے اندر جا کر مڑیں اور میری طرف منہ کر کے شرارتی انداز میں مسکرانے لگیں اپنی چادر اتاری اور آنکھ مار کر بولیں۔۔۔ 


جھکاس۔۔۔۔ 

اور ساتھ ہی اپنی قمیض پکڑ کر ایک جھٹکے سے اتار دی ہم دونوں کا منہ کھلا رہ گیا اس سے پہلے کے میں آگے بڑھتا آپی نے منہ چڑاتے ہوئے کمرے کا دروازہ بند کر دیا۔ اور میں یہ سوچنے لگا کہ ہماری بہن کا یہ سٹائل بھی نرالا ہے کہ وہ اکثر جاتے جاتے پلٹ کر ہمیں مطمئن کر جاتی ہیں۔۔۔۔۔۔ آج رات پھر آپی ہمارے کمرے میں آئیں اور آتے ہی اپنی قمیض اتار دی انہوں نے برا بھی نہیں پہنی ہوئی تھی۔ ہم بھائیوں نے ایک مووی لگائی اور کبھی مودی دیکھتے کبھی آپی کو دیکھتے ہوئے ایک دوسرے کو چودا۔ 


اب روزانہ رات یہی ہونے لگا۔ کچھ دن بعد ایک رات جب ننگی آپی کے سامنے میں ناظم کو چود کر فارغ ہوا تو اس وقت تک آپی بھی ڈسچارج ہو چکی تھیں۔ ہم تینوں اپنے کپڑے پہنے لگے تو آپی بولیں ساگر اب کچھ خاص مزہ نہیں آ رہا میں روز ایک ہی کام دیکھ دیکھ کر بور ہو رہی ہوں کچھ تو چینج لاؤ تا کہ مزہ آئے۔ تو ناظم بولا مثلا کس قسم کا چینج لائیں۔ مجھے نہیں پتہ بس کچھ مزیدار سا ہو۔ میں نے کہا آپی جان ہم جو کر سکتے ہیں وہی کر رہے ہیں ہمارے پاس تو کچھ نیا ہے نہیں دکھانے کو۔ 


اگر کچھ چھینج چاہتی ہیں تو آپ ہی کچھ نیا دکھا دو ہمیں۔ آپی مسکرا کر اٹھیں اور اپنی چادر لپیٹتے ہوئے بولیں ساگر تیری تو میں ایک ایک رگ سے واقف ہو گئی ہوں چوتیے ابھی تیری شکل دیکھ کر ہی مجھے پتہ چل جاتا ہے کہ دماغ میں کیا چل رہا ہے اس سے آگے کچھ سوچنا بھی مت میں پہلے ہی کبھی کبھی جو کچھ ہو چکا ہے اس پر بہت گلٹی فیل کرتی ہوں۔ اور آپی کا دکھی ہوتا چہرہ دیکھ کر میں بولا آپی بس اب رونا دھونا مت۔ ہم دیکھ نہیں سکتے لیکن رات کو سونے سے پہلے سوچ تو سکتے ہیں نا۔ ابھی اگر آپ رونے لگو گی تو ہم رات کو سوچ بھی نہیں پائیں گے تو آپی کھلکھلا کر ہنس پڑیں۔ 


ساگر تم واقعی بہت بڑے کمینے ہو۔ اور ہمیں شب بخیر کہہ کر کمرے سے نکل گئیں۔میں نے اپنے دوست نعیم جس سے سی ڈیز لاتا تھا اس کو یہ بتایا تھا کہ میں نے کوئی لڑکا سیٹ کیا ہوا ہے اور اس کے ساتھ سیکس کرتا ہوں اس لیے سی ڈیز لے جاتا ہوں۔ اگلے دن میں اس کے پاس چلا گیا اور بولا یار ہم لوگ ایک ہی روٹین سے تنگ آچکے ہیں تو کوئی اور ترکیب بتاؤ۔۔۔ تو وہ بولا یار مجھے بھی ساتھ شامل کر لو ہم تینوں مل کر تھری سم سیکس انجوائے کریں گے۔ نہیں یار وہ لڑکا بہت کثیر فل ہے کسی اور کیلئے نہیں مانے گا تو اس نے کچھ سوچتے ہوئے کہا کہ شام کو آنا میں کچھ کرتا ہوں۔ 


شام کو میں پھر اس کے گھر چلا گیا۔ تو اس نے مجھے ایک شاپر لا کر دیا اور بولا اس میں ایسی چیز ہے کہ تم لوگ مجھے یاد کرو گے۔ میں نے شاپر میں جھانکا تو اس میں ایک ڈلڈو یعنی کہ پلاسٹک کالن رکھا ہوا تھا۔ میری آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئیں۔ اور بے ساختہ میرے منہ سے نکلا، اوئے بہن چود ، یہ تجھے کہاں سے ملا۔ وہ کہنے لگا تو آم کھا گٹھلیوں کے پیچھے مت جا۔ یار بھائی نہیں میرا بتانا پلیز تم یہ کہاں سے لائے ہو۔ نعیم نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ تم میرے کزن سلیم کو تو جانتے ہو نا وہ اٹلی سے لایا تھا تین عدد ڈلڈو اور یہ سب سے چھوٹا اور پتلا ہے۔ 


جب اس سے بیزار ہو جاؤ تو بتانا اس سے بھی بڑا دے دوں گا۔ جا کاکے عیش کر عیش۔ اور میں گھر کی طرف چل پڑا۔ گھر جاکر میں نے چپکے سے ناظم کو وہ لن دکھایا تو ناظم بڑا حیران اور خوش ہوا۔ ابھی ہم بے چینی سے رات کا انتظار کر رہے تھے۔ رات کو اپنی روٹین کے مطابق آپی کمرے میں آئیں اور اپنی بڑی سی چادر اسکارف اور قمیض اتار کر صوفے کے ساتھ پڑے ٹیبل پر رکھی اور اپنی دونوں ٹانگیں کھول کر بیٹھ گئیں۔ میں اور ناظم دونوں ہی آپی کے سامنے کھڑے ان کے چہرے پر نظر جمائے مسکراتے جا رہے تھے۔ 


آپی نے حیرانی سے مجھے دیکھا اور بولیں کیا بات ہے تم دونوں یہاں کھڑے دانت کیوں نکال رہے ہو۔


میرے کچھ کہنے سے پہلے ہی ناظم بول پڑا کہ آپی آج ہمارے پاس آپ کیلئے ایک سرپرائز ہے۔۔۔ ناظم کی بات ختم ہونے سے پہلے ہی میں بول پڑا کہ آپی آپ چاہتی تھیں نا کہ کچھ الگ سا ہو جو ایکسائٹمنٹ پیدا کرے ہمارے کھیل میں۔ ہاں تو۔۔۔۔۔ آپی کچھ نا سمجھنے والے انداز میں بولیں تو میں اپنی الماری کی طرف گیا اور وہاں سے شاپر نکالا اور اس میں سے ڈلڈو نکال کر آپی کی طرف اچھال دیا جو کہ سیدھا جا کر آپی کی ٹانگوں کے درمیان میں سے ان کی پھدی پر لگا۔


 پھر آپی کی طرف دیکھا تو ان کا منہ کھلے کا کھلا رہ گیا تھا اور ان کی نظریں اس سترہ انچ لمبے اور ڈبل سائیڈ ڈلڈو پر چپک سی گئیں تھیں۔ چونکہ آپی بھی ہماری ساری موویز دیکھ چکی تھیں تو وہ بھی اس ڈلڈو کے استعمال سے اچھی طرح واقف تھیں۔ ہم دونوں آپی کے خوبصورت چہرے کے بدلتے رنگ دیکھتے رہے پھر آپی نے پھنسی پھنسی آواز میں پوچھا۔۔۔ یہ ۔۔۔۔ یہ کہاں سے آیا تمہارے پاس کیونکہ میں نہیں سمجھتی کہ اس طرح کی چیزیں ہمارے ملک میں ملتی ہوں گی۔ 


تو میں نے مسکراتے ہوئے جواب دیا۔ آپی ہمارا ملک اب بہت ایڈوانس ہو چکا ہے آپ تصور بھی نہیں کر سکتیں کہ یہاں پر کیا کیا ہو رہا ہے۔ آپی نے کھوئے کھوئے سے انداز میں ڈلڈو اپنے بائیں ہاتھ سے اٹھایا اور دایاں ہاتھ اوپر سے نیچے اور نیچے سے اوپر ڈالڈو کی پوری لمبائی پر پھیرنے لگیں۔ پھر آپی نے بائیں ہاتھ سے ہی ڈلڈو کو درمیان سے تھام لیا اور دائیں ہاتھ کو ایسے اوپر سے نیچے پھیر نے لگیں جیسے مٹھ مارتے ہیں اور مسکراتے ہوئے ہماری طرف دیکھ کے کہنے لگیں۔ تو یہ طریقہ ہے تم لوگوں کے مزہ لینے کا۔ 


ایسے ہی تم لوگ مٹھ مارتے ہونا۔ جی یہی طریقہ ہے لیکن اگر آپ چاہیں تو ڈلڈو کو چھوڑیں پریکٹس کیلئے اوریجنل چیز حاضر ہے میں نے اپنے لن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا۔ جی نہیں مجھے کوئی ضرورت نہیں پریکٹس کرنے کی شکریہ جناب کا، آپی نے نخریلے انداز میں کہا اور ڈلڈو کو میری جانب پھینک دیا۔ پھر آپی نے اپنے بائیں ہاتھ سے اپنے ممے کے نپلز کو دو انگلیوں میں پکڑا اور مسلتے ہوئے اپنی ٹانگیں تھوڑی کھولیں اور دایاں ہاتھ اپنی پھدی پر رکھ کر رگڑتے ہوئے بولیں۔۔۔ 


چلو اب جلدی سے شروع کرو مجھ سے مزید صبر نہیں ہو رہا ہے۔ میں نے ڈلڈو کو اپنے ہاتھ میں پکڑا اور اپنی جگہ سے حرکت کیے بنا بولا کہ آپی آج کا شو ذرا سپیشل ہے تو اس کی ٹکٹ بھی تھوڑی پیشل ہونی چاہیئے۔۔۔ اب کیا تکلیف ہے تو میں نے ہاتھ کے اشارے سے صوفے کے پاس پڑے ٹیبل پر موجود آپی کے کپڑوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آپی میرا خیال ہے اس ٹیبل پر ایک اور چیز کا اضافہ کر ہی دو آپ۔۔ بکواس مت کر میں جو کر چکی ہوں وہ ہی بہت ہے۔۔ اور جو تم کہہ رہے ہو وہ میں کبھی نہیں کروں گی۔۔۔ اب جلدی کرو میں بہت زیادہ پر جوش ہوں تم لوگوں کو ڈلڈو کے ساتھ ایکشن میں دیکھنے کیلئے۔۔۔ 


وہ جھنجھلاہٹ زدہ لہجے میں بولیں۔۔۔ میں نے کہا آپی آپ بھی تو خواہ مخواہ ضد پر اڑیں ہوئی ہیں۔ آدھا ننگا جسم تو ہم آپکا دیکھ ہی چکے ہیں باقی آپ کو شلوار اتارنے میں کیا جھجھک ہے۔۔ ویسے بھی ہم لوگ صرف دیکھنے کی بات کر رہے ہیں آپ کو چدائی میں شامل ہونے کیلئے تھوڑی نا کہہ رہے ہیں۔ اچھا یہ بات ہے تو دفعہ ہو جاؤ تم لوگ مجھے نہیں دیکھنا شو۔۔ اور اپنی قمیض پہنے لگیں۔۔ ہم لوگ چپ چاپ کھڑے آپی کو گھورتے رہے۔ قمیض پہن کر آپی نے سر پر اسکارف باندھا۔ چادر لپیٹی اور اٹھ کر دروازے کی طرف چل پڑیں۔ 


تو میں نے کہا آپی جان اگر ذہن بدل جائے تو ہمارے کمرے کا دروازہ ہمیشہ آپ کیلئے کھلا ہے۔ بلا جھجھک آ جانا ہم آپ کو اس شاندار چیز کے ساتھ نہیں ملیں گے۔ آپی نے مڑ کر مجھے غصے سے دیکھا اور کچھ کہے بنا دروازے سے نکل گئیں۔ آپی کے جاتے ہی ناظم فکر مندی اور مایوسی سے بولا بھائی جان یہ تو آپ کا پلان بیک فائر ہو گیا۔ مطلب پوری کے چکر میں آدھی سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے۔ کم از کم آپی کے خوبصورت ممے تو ہمارے سامنے ہوتے تھے۔ مگر اب سب ختم ہو گیا۔۔۔ فکر نا کر یار۔۔۔۔ ہم سے زیادہ مزہ آپی کو آتا ہے یہ سب دیکھنے میں۔ 


میں تمہیں یقین دلاتا ہوں وہ واپس ضرور آئیں گی وہ اس کی بنا نہیں رہ سکیں گی۔ لیکن میرا اندازہ غلط نکلا اس رات آپی واپس نہیں آئیں۔ صبح ناشتے کے وقت بھی آپی بہت خراب موڈ میں تھیں اور ہماری طرف آنکھ اٹھا کر بھی نہیں دیکھا۔ لیکن مجھے اپنی بہن کا یہ روپ بھی بھا گیا ان کے گلابی گال غصے کی حدت سے چمک رہے تھے اور وہ پہلے سے زیادہ خوبصورت لگ رہی تھیں۔ تین دن تک آپی کا غصہ ویسا ہی رہا اور ہم لوگوں نے بھی انہیں نہیں چھیڑ ا۔۔۔ چوتھی رات وہ ہمارے کمرے میں داخل ہو ئیں اور مجھ سے نظر ملنے پر دروازے میں ہی کھڑے ہو کر پوچھنے لگیں۔۔


ساگر تمہارا دماغ واپس ٹھکانے پر آیا کہ ابھی بھی تم وہی چاہتے ہو جو اس دن تمہاری ضد تھی۔ تو میں نے جواب دیا آپی ہم آج بھی وہی کہیں گے کل بھی وہ کہیں گے جو اس رات کہہ رہے تھے ۔۔۔۔ آپی نے گھوم کر ایک نظر دروازے سے باہر سیڑھیوں کی طرف دیکھا پھر اندر آکر اپنی چادر اور قمیض کا دامن پکڑ کر اپنی قمیض گردن تک اٹھا دی اور ممے ننگے کر دیے اور کہنے لگیں ایک بار پھر سوچ لو دیکھنا کہیں یہ بھی ہاتھ سے نکل نا جائیں۔ میرا دماغ پھر سے سلگنے لگا لیکن میں نے خود کو قابو میں رکھا۔۔۔ ادھر ناظم نے بھی فوراً میری طرف دیکھا جیسے کہ رہا ہو بھائی پلیز مان جاؤ نا یار۔ 


لیکن میں نے اپنے دماغ کو کنٹرول میں رکھتے ہوئے ناظم کو خاموش ہی رہنے کا اشارہ کرتے ہوئے آپی سے کہا۔۔۔ آپی جان ہمارا فیصلہ اٹل ہے۔ تو آپی نے یہ کہتے ہوئے کہ او کے جو تمہاری مرضی اپنی قمیض نیچے کی اور چادر درست کر کے باہر نکل گئیں۔ آپی کے جانے کے بعد ہم لوگ ویسے ہی اداس بیٹھے تھے اور ناظم تو اداس سا منہ بنا کر سونے کیلئے لیٹ گیا اور میں بھی اداسی سے سوچنے لگا کہ لگتا ہے اب آپی نہیں آئیں گی۔ اور شاید یہ سلسلہ اسی طرح ختم ہونا تھا سو ہو چکا۔ میں ان ہی سوچوں میں گم تھا کہ قریباً چالیس منٹ بعد کمرے کا دروازہ کھول کر آپی اندر داخل ہوئیں۔ 


انہوں نے اندر آکر دروازہ لاک کر دیا اور جھنجھلاتے ہوئے بولیں تم دونوں پورے کے پورے سور ہو، کنجر ہو۔ تم لوگ اچھی طرح سے واقف ہو کہ انسان کا کونسا بٹن کس وقت پش کرنا چاہیے۔ اور میں یہ بھی جانتی ہوں کہ ساگر یہ کمینگی تمہاری ہی پلان کی ہوئی ہے۔ تم بہت بڑے خبیث اور کمینے ہو۔ اب اٹھو دونوں کیوں مردوں کی طرح پڑے ہوئے ہو۔ آپی یہ کہہ کر صوفے کے پاس چلی گئیں اور اپنی چادر اسکارف اور قمیض اتار کر تہہ کر دی آپی نے برا نہیں پہنا ہوا تھا۔ ان کے مموں کے نپلز بھی اکڑے اکڑے سے محسوس ہو رہے تھے۔ اپنی سگی اور سیکسی بہن کو فل ننگا دیکھنے کے تصور سے ہی ہمارے لن کھڑے ہو گئے۔ 


آپی نے کالے رنگ کی شلوار پہنی ہوئی تھی اور ان کا دودھیا گلابی جسم کالی شلوار میں بہت کھل رہا تھا۔ آپی نے اپنے دونوں ہاتھوں کو اپنی کمر کی سائیڈوں پر رکھ کو شلوار کو پکڑ لیا اور آہستہ آہستہ سے نیچے کی طرف زور لگانے لگیں۔ آپی کی شلوار نیچے سرکنا شروع ہو گئی۔ جیسے جیسے آپی کی شلوار نیچے اتر رہی تھی۔ ہمارے دل جیسے دھڑکنا بھولتے جارہے تھے۔۔ آپی کی شلوار ان کے آدھے کولہوں تک اتر چکی تھی تبھی میں نے آپی کے چہرے کی طرف دیکھا تو وہ میری طرف ہی دیکھ رہی تھیں جیسے ہی ہماری نظریں ملیں تو انہوں نے شرما کر دونوں ہاتھوں سے اپنا چہرہ چھپالیا اور گھوم گئیں۔


میرے منہ سے نکلا، آپی پلیز ، چند لمحے اور خاموشی کی نظر ہوئے تو میں پھر کہہ اٹھا،،،، آپی جان، میری آواز سن کر آپی نے ہماری طرف گھومے بغیر اپنی شلوار پھر اتارنا شروع کر دی۔ ان کی گانڈ کی لکیر اور بھرے بھرے ننگے کولہے دیکھ کر مجھ پر نشہ سا چھانے لگا۔ اور میں نے اپنا لن مسلنا شروع کر دیا۔ آپی تھوڑی دیر رکیں اور پھر جھک کر ایک ہی جھٹکے میں اپنی شلوار کو پاؤں سے نکال دیا اور ہاتھ میں شلوار پکڑے صوفے کی طرف چل دیں۔ وہاں جاکر شلوار تہہ کی اور باقی کپڑوں کے ساتھ میز پر رکھ دی اور ہماری طرف پیٹھ کر کے کھڑی رہیں۔ 


آپی کے جسم کی ہر چیز بہت تناسب میں تھی۔ کمر سے تھوڑا نیچے سے ان کی گانڈ سائیڈ سے باہر کی طرف نکلنا شروع ہو جاتی تھی اور ایک خوبصورت گولائی بناتے ہوئے رانوں سے تھوڑا اوپر وہ گولائی ختم ہو جاتی تھی۔ دونوں کولہے پوری گولائی لیے ہوئے مکمل بے داغ اور شفاف تھے۔ ان کی رانیں بہت خوبصورت اور باقی جسم کی طرح گلابی رنگت لیے ہوئے تھیں۔ متناسب پنڈلیاں اور پیارے پاؤں بھی بہت ہی حسین نظارہ پیش کر رہے تھے ۔۔۔۔ان کو حرکت نہ کرتے دیکھ کر میں نے کہا کہ آپی پلیز ہماری طرف گھوم جائیں نا!!! پلیز آپی !!!! 


میری آواز سنتے ہی آپی نے ایک ہاتھ سے اپنی پھدی کو کور کیا اور سامنے صوفے پر بیٹھ گئیں ان کی آنکھیں بند تھیں۔ کمرے میں ہم تینوں کی سانسیں اور ہمارے دھڑکتے ہوئے دلوں کی گونج سنائی دے رہی تھی۔ تبھی ناظم بولا آپی آپ نے اصل چیز تو چھپائی ہوئی ہے اپنا ہاتھ بٹائے نا۔ نہیں مجھے شرم آتی ہے آپی نے ایک ہاتھ سے پھدی اور دوسرے ہاتھ سے اپنا چہرہ چھپائے ہوئے کہا۔ تبھی میں نے کہا کہ آپی چلیں شاباش اب ہاتھ بٹائیں دیکھیں ہم بھی تو آپ کے سامنے ننگے ہی بیٹھے ہیں نا۔ میری بات ختم ہوتے ہی آپی نے پھدی پر سے اپنا ہاتھ اٹھایا اور وہ ہاتھ بھی منہ پر رکھ لیا۔۔ آپی اپنی ٹانگیں بھی تو کھولیں نا۔۔۔۔ 


ناظم بہت پر جوش ہوتا چلا جا رہا تھا۔۔۔۔ تبھی آپی نے چند لمبے لمبے سانس لیے اور اپنے سر کو صوفے کی پشت پر لٹکایا اور اپنی ٹانگیں کھول دیں۔ واؤ میرے لیے جیسے دنیا رک سی گئی مجھے دوسری بار ایسا محسوس ہوا کہ میں اپنی زندگی کا حسین ترین منظر دیکھ رہا ہوں۔ میں زندگی میں پہلی بار اپنی بہن کی ننگی پھدی وہ بھی بنا کسی روک ٹوک کے دیکھ رہا تھا۔ میرا لن بار بار جھٹکے کھا رہا تھا اور مسلسل پانی کے قطرے چھوڑ رہا تھا۔ آپی کی پھدی کے اوپری حصے پر بلکل چھوٹے چھوٹے سے بال تھے۔ ایسا لگتا تھا جیسے ایک دن پہلے ہی شیو کی ہو ۔ بال جہاں ختم ہوتے تھے وہاں سے ہی پھدی سٹارٹ ہو رہی تھی۔ 


آپی کی پھدی کے گلابی ہونٹ پھولے پھولے سے تھے۔ جس کی وجہ سے پھدی کا اندر کا حصہ نظر نہیں آرہا تھا۔ پھدی کے شروع میں ہلکا سا گوشت باہر ابھرا ہوا تھا جس میں چھپا دانہ بھی نظر نہیں آ رہا تھا۔۔۔۔۔۔


آپی آپ دنیا کی سب سے حسین ترین لڑکی ہو۔ آپ کے جسم کا ہر حصہ اتنا دلکش ہے کہ مجھ پر مدہوشی سی طاری ہو رہی ہے۔ اور میں نے اپنی زندگی میں کبھی بھی اتنا مکمل جسم کسی کا نہیں دیکھا۔۔ میں مدہوشی میں بولی جا رہا تھا۔ تبھی آپی نے کہا ساگر اب اٹھو اور اپنے نئے کھلونے کو لیکر بیڈ پر جاؤ تم دونوں۔ میں نے ٹرانس کی کیفیت میں ناظم کا ہاتھ پکڑا اور ساتھ ہی موجود ڈلڈو کو اٹھایا اور بیڈ کی طرف چل دیے۔ بیڈ پر جاکر میں نے اور ناظم نے ڈولڈو کی ایک ایک سائیڈ کو اپنے منہ میں لیا اور چوسنے لگے۔ 


جب وہ تھوک سے اچھی طرح گیلا ہو گیا تو میں نے ناظم کو ڈوگی سٹائل میں جھکنے کا بولا اور خود اٹھ کر اس کی گانڈ کے پاس آگیا۔ اور آہستہ سے ڈولڈو اس کی گانڈ میں ڈالنا شروع کر دیا ڈلڈو میرے لن سے تھوڑا موٹا تھا۔ تھوڑی دیر تک ڈلڈو کی چدائی سے ناظم کی گانڈ نرم پڑ چکی اور ڈلڈو آرام سے اندر باہر ہو رہا تھا تبھی میں بھی ڈوگی سٹائل میں ہو گیا اور شرارتی انداز میں آپی کی طرف دیکھ کر مسکرایا تو آپی بھی ہوس ناک انداز میں مسکرائی۔ اب آپی کی شرم ختم ہو چکی تھی۔ اور سیکس کی شدت لالی کی صورت میں ان کے گالوں پر ظاہر ہو رہی تھی۔ 


آپی نے اپنے ایک ہاتھ سے اپنے ممے کو دبوچ رکھا تھا اور دوسرے ہاتھ سے اپنی لال ہوتی ہوئی پھدی کو مسل رہی تھیں۔ میں نے ناظم کی گانڈ کے ساتھ اپنی گانڈ ملائی اور اپنا دایاں ہاتھ پیچھے لے جاکر ڈلڈو کے دوسرے سرے کو پکڑ کر اپنی گانڈ میں ڈالنے کی کوشش کرنے لگا۔ دو تین منٹ کوشش کرنے کے باوجود بھی میں کامیاب نہیں ہوا۔ تو آپی کی طرف دیکھ کر بے چارگی سے کہا آپی یہ پوزیشن آسان نہیں ہے قسم سے میں جان بوجھ کر نہیں کر رہا۔ ڈولڈو اندر نہیں جا رہا مجھ سے۔ 


آپی نے کہا کوئی بات نہیں تم آرام سے دوبارہ اندر ڈالنے کی کوشش کرو میں نے پھر کوشش کی لیکن اندر نہیں گیا تو میں نے مایوسی سے آپی کو دیکھتے ہوئے نفی میں سر ہلا دیا۔ آپی کچھ دیر ہم کو دیکھتی رہیں پھر پتہ نہیں آپی کو کیا ہوا وہ اپنی جگہ سے اٹھیں اور میرے پاس آکر ڈلڈو کو ایک ہاتھ سے پکڑا اور دوسرے ہاتھ سے میری گانڈ کھول کر ڈلڈو کا سرا میری گانڈ کے سوراخ پر دبانے لگیں۔ ڈلڈو آرام سے اندر اتر گیا۔ آپی کا ہاتھ اپنی گانڈ پر محسوس ہوتے ہی میرے منہ سے سکاری نکل گئی۔ آوہ آپی آپ کے ہاتھ کا احساس بہت مزہ دے رہا ہے۔ 


آپی نے ڈلڈو کو اندر باہر کرتے ہوئے کہا کہ اچھا اگر یہ بات ہے تو تھوڑا اور مزہ لے لو یہ کہتے ہوئے آپی نے ڈلڈو کو اندر باہر کرتے ہوئے دوسرے ہاتھ سے میرے ٹوں پر مساج کرنا شروع کر دیا۔ اور بولیں چلو اب دونوں مل کر ایک ساتھ ہی پیچھے کو جھٹکا مارو اور پھر ایک ساتھ ہی آگے کو جانا تا کہ ردھم نا خراب ہو۔ یہ کہتے ہوئے آپی نے اپنے ہاتھ سے ڈلڈو کو چھوڑ دیا۔۔۔


جاری ہے

*

Post a Comment (0)