بریزر والی شاپ
قسط 14
اور خود مجھ سے تھوڑا دور ہٹ کر کھڑی ہوگئی۔ اب اسکی شرم کافی حد تک دور ہوچکی تھی۔
پیچھے ہٹ کر اس نے پہلے تو اپنے پیچھے کی جگہ دیکھی اور پھر ایک ٹانگ تھوڑی آگے نکال کر پوز مار کر کھڑی ہوگئی اور میں نے اسکی پہلی تصویر بنا لی۔ پھر شیزہ مختلف پوز بناتی رہی اور میں اسکی تصویریں بناتا رہا۔ پھر میں شیزہ کے تھوڑا قریب ہوا اور اسکے مموں کے قریب کیمرہ کر کے مموں کو فوکس کیا اور مموں کی بھی4، 5 تصویریں بنا ڈالیں۔ پھر میں نے شیزہ کو کہا کہ وہ مموں کے اوپر نیٹ کی جیکٹ اتار دے خالی برا میں کھڑی ہوجائے۔ شیزہ نے فورا ہی جیکٹ اتار دی اور پھر سے سٹائل مار کر کھڑی ہوگئی۔ جیکٹ کے بغیر خالی برا میں بھی اسکی تصویریں بنیں، پھر پینٹی کے اوپر موجود منی سکرٹ اتار کر اسکی پھدی اور چوتڑوں کی بھی تصویریں بنائیں۔ پھر شیزہ نے کہا اب کسی اور برا پینٹی میں تصویریں بنائیں تو میں نے شیزہ کو ایک اور سیٹ اٹھا دیا جو اس نے ٹرائی روم میں جا کر 2 منٹ میں ہی تبدیل کر لیا اور واپس آکر پھر پوز مارنے لگ گئی۔ اس سیٹ میں بھی اسکی کافی تصویریں بنائیں اور پھر اس نے ایک اور برا پینٹی کی فرمائش کر دی مجبورا اسکو تیسرا سیٹ بھی دیا اور اس میں بھی تصویریں بنا ڈالیں۔ اب تک کوئی 100 سے 150 تصویریں شیزہ بنوا چکی تھی جبکہ میرا لن اب تھک ہار کر بیٹھ گیا تھا۔ مجھے شیزہ کو چودنے کی جلدی تھی مگر شیزہ کو تصویروں کی پڑی ہوئی تھی۔ جب تیسرے سیٹ میں بھی شیزہ نے کافی تصویریں بنا لیں تو میں نے شیزہ کو کہا شیزہ جی اب آپ ایسا کریں اپنے ہاتھ اپنے مموں پر رکھ لیں اور انکو پکڑ کر سیکسی شکل بنائیں پھر آپکی تصویری بناتا ہوں۔
میں نے شیزہ کے سامنے پہلی بار مموں کا لفظ بولا تھا مگر اس نے اسکو نوٹس نہیں کیا البتہ فورا ہی اپنے مموں کو اپنے ہاتھوں سے پکڑ کر ایسی شکل بنا لی جیسے اسے بہت مزہ آرہا ہو۔ اب میرے لن نے دوبارہ سر اٹھانا شروع کیا کیونکہ اب میں شیزہ کو دوبارہ سے چودائی کے لیے تیار کرنے والا تھا۔ شیزہ کی کچھ تصویریں ممے پکڑ کر بنانے کے بعد میں نے شیزہ کو کہا کہ شیزہ جی اپنے چوتڑ باہر کو نکال کر کھڑی ہوجائیں اور ان پر ہاتھ رکھ کر بھی سیکسی شکل بنائیں۔ 5، 10 تصویریں ایسی بن جانے ککے بعد میں نے شیزہ کو کہا کہ اب ایک اور کام کریں جس سے آپکا بوائے فرینڈ پاگل ہوجائے گا۔ شیزہ نے کہا وہ کیا؟؟؟ میں نے کہا اب آپ اپنا برا اتار دیں اور اپنے ہاتھوں سے اپنے ممے چھپا لیں۔۔ شیزہ نے کہا نا بابا نہ، ایسی تصویر نہیں بنوانی میں نے۔ شیزہ کا انکار سن کر میں آگے بڑھا اور میں نے کہا شیزا جی شرمانے کی کیا ضرورت ہے، آپ کریں تو صحیح، یہ کہ کر میں نے شیزہ کے برا کی کمر سے خود ہی ہُک کھول دیا اور اسکا منہ دوسری طرف کر کے اسکا برا اتار دیا۔ مگر میں زیادہ آگے نہیں ہوا اور شیزہ کو کہا اب اپنے ہاتھوں سے اپنے ممے چھپا لیں اور منہ میری طرف کر لیں۔۔۔ شیزہ کا برا تو اتر ہی چکا تھا اور اس نے برا اترتے ہی اپنے مموں پر ہاتھ بھی رکھ لیے تھے اب صرف اس نے چہرہ ہی میری طرف کرنا تھا، وہ بھی اس نے تھوڑی سی ہچکچاہٹ کے بعد کر لیا تو میں نے اسکی تصویریں بنانا شروع کیں اور کافی زیادہ تصویریں بنا ڈالیں۔ پھر میں نے شیزہ کو کہا کہ وہ نیچے فرش پر ایسے بیٹھ جائے جیسے کوئی جنگلی بلی اپنے شکار کی طرف آتی ہے، شیزہ نے کہا مگر اس سے تو مجھے اپنے ہاتھ ہٹانے پڑیں گے؟؟؟ میں نے کہا تو کیا ہوا، جب آپ اس سٹائل میں آو گی تو آپکے ممے نیچے کی طرف ہونگے اور سامنے سے اسی طرح نظر آئیں گے جیسے برا پہنا ہو تو کلیویج نظر آتی ہے، یہ سن کر شیزہ گھٹنوں کے بل بیٹھ گئی مگر ابھی تک اس نے اپنے ہاتھ نہیں ہٹائے تھے، پھر ایک دم سے اس نے اپنے ہاتھ مموں سے ہٹائے تو میری نظر شیزہ کے چھوٹے چھوٹے نپلز پر پڑی، مگر یہ منظر میں زیادہ دیر تک نہیں دیکھ سکا کیونکہ شیزہ فورا ہی ہاتھ زمین پر رکھ کر جھک گئی تھی اور اسنے اپنا منہ جنگلی بلی کی طرح بنا لیا تھا، اسکے لمبے بال بھی آگے آگئے تھے جو اسکے مموں کو چھپا رہے تھے۔ میں نے کچھ تصویریں بنانے کے بعد آگے بڑھ کر شیزے کے بال پکڑے اور انہیں جوڑے کی شکل میں لپیٹ کر اسکے سر کے پیچھے باند ھ دیا اور اب دوبارہ سے آگے آکر اسکی تصویریں بنائیں۔ اب اسکے ممے کافی واضح نظر آرہے تھے اور اسے کے باریک باریک سے نپل بھی نظر آرہے تھے۔ پھر میں نے شیزہ کو کہا کہ اب سیدھی کھڑی ہوجاو اور اپنے مموں کو اپنے ہاتھوں کی بجائے اپنے بالوں سے چھپا لو۔
یہ سن کر شیزہ نے اپنا پورا بازو اپنے سینے پر رکھ کر اپنے دونوں مموں کو چھپایا پھر اپنے بال کھول کر آگے کر کے دونوں مموں کے آگے کیے اور پھر اپنا بازو مموں سے ہٹا لیا۔ میں نے آگے بڑھ کر اسکے بالوں کو اسکے مموں کے اوپر سیٹ کیا اور بہانے سے اسکے مموں کو ہلکا سا چھو لیا، مگر شیزہ نے اس پر کوئی رسپانس نہیں دیا۔ اسکے مموں کو بالوں سے ڈھانپ کر اسکی تصویریں بنانے کے بعد میں نے شیزہ سے کہا کہ اب ایسا کرو، یہ پینٹی اتار دو، اور جو دوسری پینٹی ہے لن والی وہ پہن لو، تاکہ آپکے بوائے فرینڈ کو بھی پتہ ہو کہ آپکے پاس اپنا زاتی لن بھی موجود ہے آپ اسکے لن کی محتاج نہیں ہو۔ میں نے جان بوجھ کر 3 بار لفظ لن بولا۔ اس پر شیزہ نے بھی ایک قہقہہ لگایا اور بولی میں بالکل شی میل لگوں گی لن والی پینٹی پہن کر۔ میں نے کہا کوئی بات نہیں، ایک ایڈونچر ہی صحیح۔ شیزہ نے کہا ٹھیک ہے مجھے وہ پینٹی لا دو۔ میں نے شیزہ کو وہ پینٹی لاد دی تو شیزہ نے وہ پینٹی لن سے پکڑی اور اندر چلی گئی۔ کچھ ہی دیر کے بعد شیزہ وہی پینٹی پہنے باہرنکلی تو اسکی ہنسی نہیں رک رہی تھی، وہ بار بار اپنے ہاتھ سے لن پر ایک تھپڑ مارتی اور ہنسنے لگ جاتی۔ اور حیرت انگیز طور پر اس نے ابھی تک اپنا برا بھی نہیں پہنا تھا اور اسکے بال بھی مکمل طور پر اسکے مموں کو نہیں ڈھانپ رہے تھے، شیزہ کے نپل بہت واضح نظر آرہے تھے۔ میں نے شیزہ سے کہا کیا ہوا شیزہ جی، لگتا ہے آپکو یہ لن بہت پسند آگیا ہے۔ شیزہ ہنستی ہوئی بولی، نہیں مجھے بس ہنسی آرہی ہے، اوپر ممے اور نیچے لن۔۔۔ ایسا تو بس فلموں میں ہی دیکھا تھا، آج میں خود ہی شی میل بن گئی ہوں۔ میں نے کہا آپ نے شی میل والی فلمیں دیکھی ہیں۔ تو شیزہ نے کہا ہاں دیکھی ہوئی ہیں۔ میں نے کہا اس میں تو شی میل اپنے لن سے مرد کو بھی چود دیتی ہیں۔ شیزہ پھر سے ہنسنے لگی اور کہا وہی دیکھ کر تو ہنسی آتی ہے ۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ میں نے کہا پھر تو شیزہ جی میں آپکا لن چوسنا چاہوں گا۔ اس پر شیزہ نے اپنی گانڈ آگے کی طرف نکالی اور پینٹی پر لگے لن کو ہاتھ سے پکڑ کر میری طرف کر کے سیکسی آوازیں نکالتے ہوئے بولی، ہاں جانو آجاو نا پلیز، میرا لن منہ میں لیکر چوسو۔۔۔۔ آہ ہ ہ ہ ۔۔۔۔ ۔زور سے چوسو میرا لن۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ یہ کہ کر شیزہ پھر سے ہنسنے لگی۔۔ اب مزید دیر کرنے کا کوئی فائدہ نہیں تھا ویسے ہی وقت 3 سے اوپر کا ہوچکا تھا اور 4 بجے مجھے دوبارہ سے دکان کھولتی ہوتی ہے۔ میں فورا آگے بڑھا اور شیزہ کے سامنے جا کر گھٹنوں کے بل بیٹھ گیا اور اپنے دونوں ہاتھوں سے شیزہ کی بھری ہوئی ملائم بالوں سے پاک رانوں کو پکڑ لیا اور اسکی پینٹی پر لگا لن اپنے منہ میں لیکر اسکو چوسنے لگا۔ شیزہ نے مجھے سر سے پکڑ لیا اور میرا سر لن پر زور زور سے مارنے لگی جیسے فلموں میں مرد لڑکی کا سر پکڑ کر اپنے لن کی طرف مارتے ہیں۔
ساتھ ساتھ شیزہ ہنستی بھی جا رہی تھی۔ میں نے تھوڑی دیر شیزہ کا لن چوسا اور اسی دوران اپنے ہاتھ اسکی گانڈ پر بھی لے گیا اور اسکی گانڈ کو ہولے ہولے دبانے لگا۔ مگر شیزہ نے اس بات کا برا نہیں منایا۔ ۔۔۔۔ پھر میں نے شیزہ کا لن منہ سے نکالا اور اس سے پوچھا شیزہ جی آپ نے کبھی کسی کا لن چوسا ہے۔۔۔ شیزہ پھر ہنسنے لگی اور پھر بولی، ہاں مگر تھوڑا تھوڑا، ویسے نہیں جسیے فلموں میں وہ تھوک پھینک پھینک کر چوستی ہیں۔ اب میں کھڑا ہوا، اور شیزہ کے بال سائیڈ پر ہٹا کر اسکے مموں کو آہستہ سے پکڑ کر ان پر اپنا ہاتھ پھیرنے لگا۔ شیزہ کی سانسیں اب آہستہ آہستہ تیز ہونگے لگیں اور اسکی ہنسی غائب ہورہی تھی۔ میں نے پھر شیزہ کو کہا شیزہ جی آپکے ممے تو بہت پیارے ہیں، اور انکا سائز بہت مست ہے۔ شیزہ نے تیز تیز سانس لیتے ہوئے کہا ہاں یاسر کو بھی میرے ممے بہت پسند ہے، وہ انہیں بہت شوق سے چوستا ہے۔۔۔ یہ کہتے ہوئے شیزہ کی نظریں اپنے مموں پر تھیں۔ میں نے کہا شیزہ جی میں بھی چوسوں آپکے ممے؟؟؟ شیزہ نے کوئی جواب نہیں دیا بس اپنے نچلے ہونٹ کو دانتوں میں لیکر کاٹنے لگی اور اسکی تیز تیز سانسوں سے اسکا سینہ دھونکنی کی طرح چلنے لگا۔ وہ کہتے ہیں نا کہ لڑکی کی خاموشی میں ہاں ہوتی ہے۔
تو میں نے بھی شیزہ کی خاموشی کو اسکی ہاں سمجھا اور اسکے مموں پر جھک کر اسکے دائیں ممے کو اپنے منہ میں لیکر اس پر آہستہ آہستہ اپنی زبان پھیرنے لگا جس سے شیزہ کی سسکیاں شروع ہوگئی تھیں۔ اب میں نے شیزہ کے چوتڑ پر ایک ہاتھ رکھ کر اسے اپنی طرف کھینچ لیا اور اسکا مما اپنے منہ میں لیکر چوسنے لگا۔ جب میں نے شیزہ کو اپنی طرف کھینچا تو اسکا لن مجھے اپنے جسم میں چبھتا محسوس ہوا اور میرا لن شیزہ کی رانوں پر لگنے لگا جسکو اسنے فورا ہی اپنی ٹانگیں ساتھ ملا کر رانوں میں دبا لیا۔ کچھ دیر شیزہ کے ممے چوسنے کے بعد میں نے اب شیزہ کے گلابی ہونٹوں کو اپنے ہونٹوں میں لیکر چوسنا شروع کیا تو شیزہ نے اپنے دونوں ہاتھ میری گردن کے گرد ڈال دیے اور مجھے بھرپور رسپانس دینے لگی۔ کچھ دیر ہونٹ چوسنے کے بعد شیزہ نے خود ہی اپنی زبان باہر نکالی اور میریے ہونٹوں پر رکھی تو میں نے اپنا منہ کھول کر اسکو راستہ دیا، میرا منہ کھلتے ہی شیزہ نے اپنی زبان میرے منہ میں داخل کر دی اور اسکو گول گول گھمانے لگی، جبکہ میرے دونوں ہاتھ شیزہ کے چوتڑوں کو دبانے میں مصروف تھے۔ پھر میں نے اچانک شیزہ کو چوتڑوں سے پکڑ کر اپنی گود میں اٹھا لیا تو شیزہ نے فورا ہی اپنی ٹانگیں میری کمر کے گرد لپیٹ لیں اور اب اسکا چہرہ میرے چہرے سے تھوڑا اوپر ہوگیا مگر وہ فورا ہی اپنا چہرہ میرے چہرے کے اوپر جھکا کر چما چاٹی کو جاری رکھے ہوئے تھی، وہ مسلسل میرے ہونٹوں کو چوس رہی تھی اور اپنی زبان میرے منہ میں ڈال کر میری زبان سے اپنی زبان ٹکرا رہی تھی۔
کچھ دیر میں نے بھی اپنی زبان شیزہ کے منہ میں ڈال کر اسکی زبان کو چوسا۔ اسکے بعد میں نے شیزہ کو اپنی گود سے اتارا تو اس نے خود ہی میری قمیص کے بٹن کھولنا شروع کر دیے اور دیکھتے ہی دیکھتے اس نے میری قمیص اتار دی۔ قمیص اتارنے کے بعد شیزہ نے خود ہی میری بنیان بھی اتار دی۔ شیزہ نے جس تیزی سے میری قمیص اور بنیان اتاری اس سے مجھے اندازہ ہوگیا تھا کہ شیزہ کی چوت میں کتی آگ لگی ہوئی ہے۔ میری بنیان اتارنے کے بعد شیزہ نے فورا اپنی زبان نکالی اور میرے سینے پر میرے سخت ہوئے نپلز پر پھیرنی شرو کر دی جس سے مجھے مزہ آنے لگا۔ شیزہ نے کچھ دیر باری باری میرے دونوں نپلز پر اپنی زبان پھیری اور انہیں منہ میں لیکر چوسا، اسکے بعد وہ نیچے بیٹھ گئی اور ایک ہی جھٹکے میں میری شلوار کا ناڑا کھول کر میری شلوار نیچے کر دی۔ حسبِ عادت میں نے انڈروئیر نہیں پہنا تھا میرا 8 انچ کا لن سپرنگ کی طرح شیزہ کے سامنے آگیا۔ لن دیکھتے ہی شیزہ کی آنکھوں میں ایک چمک آگئی اور وہ بولی، واہ۔۔۔۔۔۔۔۔ بہت زبردست ہے تمہارا لن۔۔۔۔ میں نے کہا شیزہ جی ، بس آپکی چوت کی آگ بجھ جائے تو میں تب مانوں گا کہ میرا لن زبردست ہے۔۔۔ شیزہ نے میری طرف دیکھا اور بولی، یہ میری ہی نہیں نیلم کی چوت کی پیاس بھی بجھا سکتا ہے۔۔۔۔ واو۔۔۔۔۔ بہت اچھا ہے۔ لمبا اور موٹا۔ میں نے کہا آپکے بوائے فرینڈ کا لن کیسا ہے؟؟؟ تو اس نے کہا لمبائی میں تو وہ تمہارے لن سے تھوڑا ہی چھوٹا ہے، مگر اتنا موٹا نہیں ہے وہ جتنا موٹا تمہارا لن ہے۔ یہ کہ کر شیزہ نے میر ے لن کی ٹوپی پر اپنے ہونٹ رکھ کر اسکو چوما اور پھر آہستہ آہستہ اس نے میرے پورے لن پر اپنے ہونٹوں سے چومنا شروع کر دیا۔ کچھ دیر میرے لن کو اپنے ہونٹوں سے چوسنے کے بعد شیزہ نے میرے ٹٹوں کو اپنے ہاتھ میں پکڑ کر مسلا اور اسکو بھی ایک بار اپنے منہ میں لیکر چوس کر چھوڑ دیا اور پھر کھڑی ہونے لگی۔
میں نے کہا شیزہ جی منہ میں ڈال کر چوسو نہ میرے لن کو؟؟ شیزہ نے کہا نہیں میں منہ میں نہیں ڈالتی مجھے نفرت آتی ہے۔ میں نے کہا شیزہ جی بہت مزہ آئے گا یقین کرو۔ شیزہ نے میری طرف دیکھا اور پھر سامنے لگی دیواری کی طرف اشارہ کر کے بولی ٹائم بھی دیکھ لو، پہلے ہی بہت دیر ہوچکی ہے اب لن چوسنے کا وقت بھی نہیں لہذا جلدی جلدی اب کرنے والا کام کرو۔ میں نے کلاک کی طرف دیکھا تو واقعی بہت وقت ہوچکا تھا۔ شیزہ کے بوائے فرینڈ کے لیے تصویریں بنانے کے چکر میں کافی وقت ضائع ہوگیا تھا ۔ اب شیزہ نے خود ہی اپنے لن والی پینٹی اتار دی اور کاونٹر کے سامنے موجود صوف پر لیٹ کر اس نے خود ہی اپنی ٹانگیں کھول لیں۔ میں شیزہ کی پھدی کے اوپر جھک گیا اور اسکو دیکھنے لگا۔ اسکی پھدی بہت پیاری تھی۔ چھوٹی سی ہلکی گلابی اور تھوری تھوڑی سی کالے رنگ کی پھدی اس میں چمکتا ہوا سفید پانی بہت خوبصورت لگ رہا تھا۔ میں نے اپنی زبان نکال کر شیزہ کی پھدی کے لبوں کے بیچ رکھ کر اسکو چوسا تو مجھے لگا جیسے میری زبان ابھی جلنے لگے گی۔ شیزہ نے اپنی دونوں ٹانگیں ایک بار آپس میں ملا کر ایک بڑی سی سسکی لی پھر بولی پلیز یار ، دیر نہ کرو، بس اندر ڈالو وقت کم ہے۔۔۔
میں نے شیزہ کی چوت سے اپنا منہ اٹھایا اور میرے لن نے بھی مجھے یہی کہا کہ اسکی چکنی چوت چودنے کا جو مزہ ہے وہ چاٹنے کا نہیں، لہذا وقت ضائع کیے بغیر جو بھی باقی وقت بچا ہے اس میں اسکی چوت کو چود لو، کیا معلوم دوبارہ ایسی چڑیا ہاتھ لگے یا نہ لگے۔۔۔ یہ سوچ کر میں نے اپنے شیر جوان لن کو ہاتھ میں پکڑا اور پھر نجانے کیا سوچ کر شیزہ کے منہ کی طرف چلا گیا۔۔۔ شیزہ نے پھر حیرانگی سے میری طرف دیکھا تو میں نے کہا بس ایک بار اسے اپنے منہ میں لے کر اسے گیلا کر دو پھر میں تمہاری چوت میں ڈال کر ایسا چودوں گا کہ تم بار بار میرے پاس آو گی چدائی کروانے۔۔۔ شیزہ نے برا سا منہ بنایا اور بولی نہیں میں لن نہیں چوستی۔۔۔ میں نے کہا میں چوسنے کو نہیں کہ رہا، بس ایک بار اسے اپنے منہ میں ڈال لو، پھر فورا ہی نکال دینا، بس گیلا کرنا ہے اسے۔۔۔ اور جلدی کرو وقت کم ہے، شیزہ نے میری طرف ناگواری سے دیکھا اور بولی پلیز۔۔۔۔ ڈال دو نا۔۔۔ میں نے کہا شیزہ جی وقت کم ہے ضائع کیے بغیر اسے ایک بار اپنے منہ میں ڈال لو، قسم سے پھر ایسی چدائی کروں گا کہ آپ اپنے بوائے فرینڈ کو بھول جاو گی۔۔۔۔ شیزہ نے نہ چاہتے ہوئے بھی میرا لن اپنے ہاتھ میں پکڑا اور برا سا منہ بناتے ہوئے میرا لن اپنے منہ ٘میں لے لیا۔۔۔ اسکے منہ میں گرم گرم سانسوں سے میرے لن کو جیسے ایک نئی زندگی مل گئی اور اسکی گیلی گیلی زبان میری لن کے شافٹ پر محسوس ہوئی تو مجھے کرنٹ سا لگا، مگر یہ مزہ بہت تھوڑی دیر کا تھا، شیزہ نے فورا ہی لن اپنے منہ سے نکال لیا اور چلا کر بولی اب اپنی ماں کو چودو آکے جلدی کرو۔۔۔۔۔
شیزہ کی بات سن کر مجھے غصہ آںے کی بجائے ہنسی آنے لگی۔۔۔ شیزہ کی اس بات سے اسکی بے تابی واضح ہورہی تھی کہ وہ لن اپنی چوت میں لینے کے لیے کتنی بے تاب ہورہی تھی۔ میں نے شیزہ کی ایک ٹانگ اٹھا کر اپنے کندھے پر رکھی اور اسکی چوت میں اپنی انگلی ڈال کر اسکی چکناہٹ کا اندازہ لگانے لگا۔ اسکی چوت میرے اندازے سے زیادہ گیلی تھی۔ شیزہ نے ایک ہلکی سی سسکی لی اور بولی پلیز آرام سے کرنا، میری چوت ابھی بہت ٹائٹ ہے اور اتنا موٹا اور لمبا لن میں نے پہلے کبھی نہیں لیا۔ میں نے کہا شیزہ جی فکر نہ کرو، آپکو وہ مزہ دوں گا کہ آپ بار بار مجھ سے چدوانے آیا کرو گی۔ یہ کہ کر میں نے اپنے لن کی ٹوپی شیزہ کی نازک اور ٹائٹ چوت پر رکھ دی اور ہلکا سا دھکا لگایا جس سے میری ٹوپی شیزہ کی نازک چوت میں داخل ہوگئی مگر اسکی ہلکی سی چیخ نکلی۔ وہ بولی آرام سے پلیز۔۔۔ میں نے ایک بار پھر سے اپنی ٹوپی باہر نکال لی اور ایک بار پھر ہلکا سا دھکا لگایا جس سے میری ٹوپی دوبارہ سے شیزہ کی چوت میں چلی گئی اور اسکی ایک بار پھر چیخ نکلی جو پہلی چیخ سے کچھ ہلکی تھی۔ تیسری بار پھر میں نے لن باہر نکال لیا اور ٹوپی اسکی چوت میں ڈال کر ہلکا سا دھکا لگایا کہ صرف ٹوپی ہی اسکی چوت میں جائے۔ اس بار ٹوپی چوت میں گئی تو شیزہ نے خود ہی اپنی گانڈ اوپر اٹھا کر اپنا پورا زور لگایا جسکی وجہ سے میرا لن تھوڑا سا اور آگے شیزہ کی چوت میں اتر گیا۔۔۔۔
میں نے شیزہ کی طرف دیکھا تو اسکے چہرے پر بہت بے چینی تھی اس نے کہا نا ترساو پلیز، جلدی ڈال دو اپنا لن میرے اندر۔۔۔ یہ سن کر میں شیزہ کے اوپر جھکا اور اسکو اپنا منہ بند رکھنے کا کہ کر اسکے نپل اپنے منہ میں لے لیے اور تھوڑا سا لن باہر نکال کر اس بار ایک زور دار دھکا لگایا جس سے آدھے سے زیادہ لن شیزہ کی چوت میں اتر گیا اور شیزہ کی ایک زور دار چیخ سنائی دی۔۔۔ اوئی ماں۔۔۔۔۔ میں مر گئی۔۔۔۔ اف۔۔ ف ف ۔۔۔۔۔۔ لن باہر نکال لو پلیز، یہ بہت موٹا ہے۔۔۔ آہ ہ ہ ہ ہ ہ ۔۔۔۔ میں نے شیزہ کے نپلز کو اپنے دانتوں میں لیکر کاٹا تو شیزہ کی تکلیف کے ساتھ ساتھ ایک مزے سے بھرپور سسکی نکلی۔ میں نے کہا شیزہ جی ابھی تو آدھا لن ہی آپکی چوت میں گیا ہے، ابھی سے بس ہوگئی آپکی۔۔۔ شیزہ تکلیف کی شدت سے بولی بہت موٹا لن ہے تمہارا۔۔۔۔۔ باہر نکالو اس کو۔۔۔ میں نے کہا سوچ لو، واقعی باہر نکال لوں کیا؟؟؟ چدائی نہیں کروانی۔۔۔ میری بات سن کر شیزہ نے اپنی آنکھیں بند کر لیں اور اپنے منہ پر اپنے دونوں ہاتھ رکھ کر بولی ہاں باہر نکال لو، اور پھر ایک ہی دھکے میں سارا لن میری چوت میں اتار دو۔۔۔ جو تکلیف ہونی ہے ایک ہی بار ہوجائے۔
شیزہ کی ہمت دیکھی تو میں نے واقعی میں لن باہر نکالا محض ٹوپی اندر رہنے دی، اور اس بار جو میں نے دھکا لگایا تو شیزہ کی آنکھیں باہر آگئیں اور اسکی چیخ اسکے منہ میں ہی دب گئی۔ میرا 8 انچ کا لن جڑ تک شیزہ کی پتلی سی چوت میں اتر چکا تھا۔ وہ اب مچھلی کی طرح تڑپ رہی تھی۔۔۔ کچھ دیر بعد اس نے اپنے ہونٹوں سے اپنے ہاتھ اٹھا لیا اور تیز تیز سانس لینے لگی، جیسے کسی بچے کو تیز مرچ والا نوالہ کھلاو تو وہ مرچ کی وجہ سے آہ ہ ہ ہ آہ ہ ہ ہ کرتا ہے اور پانی مانگتا ہے، کچھ ایسی ہی حالت شیزہ کی تھی وہ پانی تو نہیں مانگ رہی تھی مگر تیز تیز سانسوں کے ساتھ آہ آہ ۔۔۔۔ اوئی ۔۔۔۔۔ میں مر گئی۔۔۔۔۔ اتنا موٹا۔۔۔۔ ظالم۔۔۔۔۔۔۔ آہ ہ ہ ہ ہ ہ ۔۔۔۔ اف ف ف ف ۔۔۔۔۔۔۔ آہستہ آہستہ ہلاو اسکو میرے اندر۔۔۔۔ یہ سن کر میں نے شیزہ کی چوت میں آہستہ آہستہ لن اندر باہر کرنا شروع کر دیا۔ 2 منٹ تک ایسا کرنے کے بعد شیزہ کی چوت ایک بار پھر سے مکمل گیلی ہوگئی جو لن ڈلنے کی تکلیف کی وجہ سے خشک ہوگئی تھی۔ جیسے ہی شیزہ کی چوت گیلی ہوئی میرا لن کچھ روانی کے ساتھ اندر باہر ہونے لگا اور شیزہ کی ہلکی ہلکی تکلیف دہ مگر مزے سے بھرپور سسکیوں کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا۔ یہ دیکھ کر میں نے اپنے لن کی رفتار بڑھا دیا اور شیزہ کی دونوں ٹانگیں اپنے کندھوں پر رکھ کر تھوڑا سا اسکے اوپر جھک گیا اور دے دھکے پر دھکا اسکی چوت کا بیڑا غرق کرنا شروع کر دیا۔ میری رفتار جیسے جیسے بڑھتی جا رہی تھی ویسے ویسے شیزہ کی سسکیاں اور آہیں بھی بڑھنے لگی تھیں۔ میری دکان اسکی آہ ہ ہ ہ ہ ہ ۔۔۔ آہ ہ ہ ہ آوچ۔۔۔۔ ۔واو۔۔۔۔۔۔۔ آہ ہ ہ ہ ہ آف ف ف ف ظالم۔۔۔۔۔ اور تیز چودو مجھے ۔۔۔۔۔ واو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یس۔۔۔۔ یس۔۔۔۔ یس۔۔۔۔۔ واووووووو۔۔۔۔ آہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ۔۔۔۔ آہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ام م م م م م م ،۔۔۔۔۔ ام م م م م م م ۔۔۔۔ واووووووو۔۔۔۔۔ فک می ۔۔۔۔ فک می ۔۔۔ یسیس یس یس یس یس یس۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اب شیزہ اپنی گانڈ کو ہلانے کی کوشش کر رہی تھی مگر میں نے اسکی ٹانگیں اپنے اوپر اٹھا کر اسکے اوپر جھک کر اپنا وزن ڈالا ہوا تھا جسکی وجہ سے وہ صحیح طرح سے اپنی گانڈ نہیں ہلا پا رہی تھی۔ یہ دیکھ کر میں نے شیزہ کی ٹانگیں نیچے کر کے اپنی کمر کے گرد لپیٹ لیں اور اپنے دھکوں کی رفتار پہلے سے بڑھا دی جس پر شیزہ نے بھی اپنی گانڈ ہلا ہلا کر چودائی میں میرا ساتھ دینا شروع کر دیا۔
کیا زبردست چوت تھی شیزہ کی جو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ پہلے سے زیادہ چکنی اور پہلے سے زیادہ گرم ہوتی جا رہی تھی۔ جیسے جیسے میں اسکی چودائی کر رہا تھا ویسے ویسے اسکی چوت کی گرفت میرے لن پر پہلے سے زیادہ مضبوط ہوتی جا رہی تھی۔ وہ مسلسل اپنی گانڈ ہلا ہلا کر اپنی چودائی کروا رہی تھی اور میرے لن کی تعریف بھی کر رہی تھی۔۔۔ پھر اچانک شیزہ کے چہرے کے رنگ بدلے اور اس نے اپنی گانڈ کو پہلے سے زیادہ تیزی سے ہلانا شروع کر دیا اور اپنی چوت کی گرفت میری لن پر بہت زیادہ مضبوط کر دی۔ میں سمجھ گیا تھا کہ شیزہ کی چوت اب جھڑنے والی ہے لہذا میں نے بھی اپنے دھکوں کی رفتار تیز کر دی۔ شیزہ کی آوازیں اب کچھ عجیب سی ہوگئی تھیں، بے ڈھنگی سی آوازوں کے ساتھ اسکے چہرے کا رنگ بھی سرخ ہوگیا تھا پھر اچانک اسنے میرا لن اپنی چوت میں مضبوطی سے جکڑ لیا اور اپنی گانڈ کی حرکت روک لی۔۔۔۔ مگر اسکی چوت کو اور باقی جسم کو ہلکے ہلکے جھٹکے لگنے لگے۔۔۔۔ اسکی چوت چھوٹ چکی تھی اور اسکی چوت کے پانی سے میرے لن کی گرمی اور بھی بڑھ گئی تھی۔
جب شیزہ کا جسم جھٹکے کھا چکا اور اسکا سارا پانی نکل گیا تو میں نے اب اسے صوفے سے اٹھایا اور خود صوفے پر بیٹھ گیا۔ میرا لن ابھی تک تنا ہوا تھا۔ شیزہ نے لن پر نظر ڈالی اور بولی تم فارغ نہیں ہوئے ابھی؟؟؟ میں نے کہا ابھی کہاں یار، ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے۔۔۔ اس پر وہ خوش ہوتی ہوئی بولی زبردست۔۔۔ میرا بوائے فرینڈ تو ایک بار میں ہی فارغ ہوجاتا ہے، بلکہ کبھی کبھی تو میرے فارغ ہونے سے پہلے ہی وہ خود فارغ ہوجاتا ہے۔ میں نے کہا نہیں میری جان، ابھی میں فارغ ہونے والا نہیں، تمہیں ایک بار اور فارغ کروا کر پھر ہی فارغ ہونگا میں۔ یہ کہ کر شیزہ کو میں نے چوتڑوں سے پکڑ کر اپنی گود میں بٹھا لیا۔ شیزہ نے میرا لن اپنے ہاتھ سے پکڑ اور اسکی ٹوپی کو اپنی چوت کے سوراخ پر سیٹ کر کے آہستہ آہستہ خود ہی اس پر بیٹھتی چلی گئ۔ پھر جب پورا لن اسکی چوت میں اتر گیا تو وہ آہستہ آہستہ اوپر نیچے ہونے لگی۔ اس سے اسکو دوبارہ سے مزہ آنے لگا تھا اور اسکی چوت جو پانی چھوڑنے کے بعد خشک ہوچکی تھی، لن کی گرمی پا کر ایک بار پھر چکنی ہوگئی۔ چوت کے چکنی ہوتے ہی میں نے شیزہ کے چوتڑوں کے نیچے ہاتھ رکھ کر اسکو سہارا دیا اور اسے تھوڑا سا اوپر اٹھا کر نیچے سے گھسے مارنے شروع کر دیے۔ میرے ہر گھسے کے ساتھ شیزہ کی سسکیوں میں اضافہ ہوتا جا رہا تھا، میں نے صوفے کے ساتھ ٹیک لگا لی تھی اور شیزہ ٹانگیں فولڈ کیے میری گود میں اپنے چوتڑ تھوڑے اوپر اٹھا کر بیٹھی ہوئی تھی تاکہ نیچے سے گھسے مارنے کے لیے مجھے صحیح فاصلہ میسر ہو۔ میں نیچے سے شیزہ کی ٹائٹ چوت میں گھسے پر گھسا لگا رہا تھا اور شیزہ اپنے ممے ہاتھ میں پکڑ کر انکے نپلز کو مسل مسل کر ڈبل مزہ لے رہی تھی۔ میں نے شیزہ کو چودتے چودتے پوچھا کہ آپکو میرا لن مزہ دے رہا ہے نا؟؟ اس پر شیزہ نے میری طرف پیار سے دیکھا اور آگے بڑھ کر اپنےہونٹ میرے ہونٹوں پر رکھ کر انہیں چوسنے لگی۔ یہ اس بات کا واضح اشارہ تھا کہ میرے لن کی چودائی سے شیزہ خوب مزے میں تھی۔ اب شیزہ کے بازو میری گردن کے گرد حائل تھے اور اسکے ہونٹ میرے ہونٹوں سے ملے ہوئے تھے اور میں شیزہ کو کمر سے پکڑ کر اپنی طرف کھینچے ہوئے تھا اور میرا لن نیچے سے شیزہ کی چوت میں رگڑ لگا لگا کر اسے گرم کر رہا تھا۔ 5 منٹ تک میں شیزہ کو اپنی گود میں بٹھا کر اسکی چوت کو چودتا رہا۔ پھر ۵ منٹ کے بعد میں نے شیزہ کو کہا کہ اب میری گود سے اترو تمہیں اور سٹائل میں چودنا ہے۔ شیزہ میری گود سے اتری تو میں نے شیزہ کو کہا کہ وہ کاونٹر کی طرف منہ کر کے کھڑی ہوجائے اور اپنی ٹانگیں کھول لے۔ شیزہ نے کاونٹر کی طرف منہ کیا اور اپنی ٹانگیں کھول کر اپنی گانڈ باہر نکال لی۔ پھر شیزہ نے پیچھے مڑ کر دیکھا اور بولی اب جلدی فارغ ہوجاو بہت وقت ہوگیا ہے۔ میں نے کلاک کی طرف دیکھا تو 4 بجنے میں محض 5 منٹ ہی رہ گئے تھے۔ اصل میں شیزہ کو میری دکان کی ٹائمنگ سے زیادہ اپنے ٹائم کی فکر تھی۔ 2 سے 3 بجے کے درمیان عموما وہ گھر موجود ہوتی ہے مگر آج 4 بجنے کو تھے مگر وہ ابھی تک گھر نہیں پہنچی تھی۔ ایک بار اسکے فون پر کال بھی آئی تھی گھر سے تو اس نے یہ کہ دیا تھا کہ وہ نیلم کے ساتھ کچھ دیر کالج میں ہی رکے گی اور آنے میں دیر ہوجائے گی۔
بحرحال میں نے کلاک کی طرف دیکھا تو واقعی بہت دیر ہوگئی تھی، میں نے سوچا کہ اب ایک بار فل جان لگا کر شیزہ کو چودنا ہے اور اسکے بعد اپنی منی شیزہ کی گوری اور بھری ہوئی گانڈ پر نکال دینی ہے۔ اسکی چوت میں منی نکالنے کا رسک میں نہیں لینا چاہتا تھا، جتنی ٹائٹ اسکی چوت تھی میرا دل تو کر رہا تھا کہ اسکی چوت میں ہی فارغ ہوجاوں مگر اس طرح وہ حاملہ ہو سکتی تھی اور میری وجہ سے اسکو کسی مشکل کا سامنا ہو یہ میں نہیں چاہتا تھا۔ شیزہ نے کاونٹر کی طرف منہ کی اور اپنی گانڈ باہر نکالی تو میں نے اسکی چوت پر اپنے لن کی ٹوپی سیٹ کی اور ایک ہی جھٹکے میں اپنا لن اسکی چوت میں اتار دیا۔ شیزہ کی ہلکی سی سسکاری نکلی اور وہ بولی اوئی ماں۔۔۔۔۔۔ کیا زبردست لن ہے یار تمہارا۔۔۔۔ چودو مجھے اس سے تیز تیز۔۔۔۔ شیزہ کی بات مکمل ہوتے ہی میں فل سپیڈ میں شیزہ کی چوت میں دھکے لگانا شروع ہوچکا تھا۔ ساتھ ساتھ میں شیزہ کے خوبصورت چوتڑوں پر بھی ہاتھ پھیر رہا تھا۔ میرے ہر دھکے پر شیزہ کی ایک آہ ہ ہ ہ ہ نکلتی۔۔۔۔ بیچ بیچ میں اسکی سسکیاں بے ترتیب بھی ہوتیں اور وہ آہ ہ ہ ہ ہ۔۔۔۔ اوہ ہ ہ ہ ہ ۔۔۔ آووچ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ آہ ہ ہ ہ ہ ۔۔۔۔۔۔ کی آوازیں بھی نکالتی۔۔۔ مگر ساتھ ساتھ وہ مجھے یہ بھی کہتی، جان بہت مزہ آرہا ہے چودتے رہو مجھے یونہی۔۔۔۔۔ آہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ۔۔۔۔۔۔ زور زور سے دھکے مارو میری چوت میں آہ ہ ہ ہ ہ ۔۔۔۔۔۔
اب میں شیزہ کو اسکے چوتڑوں سے پکڑ چکا تھا اور اپنی فل رفتار کے ساتھ اسکی چوت میں دھکے لگا رہا تھا۔ پھر مجھے محسوس ہوا کہ شیزہ نے اپنی چوت کو ٹائٹ کر لیا ہے جس کی وجہ سے اسکی چوت کی دیواروں پر میر لن کی رگڑ بہت زیادہ بڑھ گئی تھی۔ پھر اچانک شیزہ نے ایک لمبی آہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ کی اور اسکی چوت نے ایک بار پھر میرے لن پر پانی چھوڑ دیا۔۔۔۔ شیزہ کا پانی اپنے لن پر محسوس کیا تو میرے لن کی گرمی اور بھی بڑھ گئی، ایک تو شیزہ کی گرم دہکتی ہوئی چوت کی گرمی اور اوپر سے شیزہ کی چوت کا گرما گرم پانی۔۔۔۔ اس گرمی کے سامنے اب شیزہ کی ٹائٹ چوت سے ملنے والی رگڑ نے میرے لن کو بھی آخری حد تک پہنچا دیا تھا۔ میں نے شیزہ کو کہا شیزہ جی بس میرا لن بھی پانی چھوڑنے والا ہے۔۔ شیزہ نے کہا پلیز اندر نہ چھوڑنا پانی۔۔۔ باہرنکال دینا۔۔۔ شیزہ کے منہ میں منی نکالنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تھا کیونکہ اسے لن چوسنا گوارہ نہیں تھا تو وہ منی کیسے منہ میں لے سکتی تھی اس لیے میں نے 5، 6 مزید دھواں دار دھکوں کے بعد اپنا لن شیزہ کی چوت سے نکال لیا اور لن ہاتھ میں پکڑ کر اسکی مٹھ مارنے لگا۔۔۔۔ 3، 4 سیکنڈ کے بعد ہی میرے لن سے ایک سفید گاڑھی منی کی دھار نکلی اور سیدھی شیزہ کے گورے گورے چوتڑوں پر جا کر گری۔۔۔ پھر ایک کے بعد ایک دھار نکلتی رہی اور شیزہ کی گانڈ اور کمر پر گرتی رہی۔ جب ساری منی نکل گئی تو میں لمبے لمبے سانس لیکر اپنی سانسیں درست کرنے لگا۔ شیزہ ابھی تک کاونٹر کی طرف منہ کیے ہوئے تھی، وہ بھی کافی تھک گئی تھی وہ بھی گہرے گہرے سانس لیکر اپنی سانسیں درست کر رہی تھی۔
پھر کچھ دیر کے بعد شیزہ سیدھی کھڑی ہوئی اور میری طرف بڑھی، اسنے میرا چہرہ اپنے دونوں نازک ہاتھوں میں لیا اور تھوڑا سا پنجو کے بل اوپر ہوکر میرے ہونٹوں پر اپنے ہونٹ رکھ دیے ، میرے ہونٹ چوس کر بولی، بہت بہت شکریہ، بہت مزہ دیا ہے آج تم نے۔ ایسی چدائی تو یاسر نے آج تک نہیں کی۔ میں نے شیزہ سے پوچھا کہ شیزہ جی یاسر کے علاوہ بھی کبھی کسی سے چدائی کروائی ہے آپ نے؟؟ شیزہ نے پاس پڑے ایک پرانے کپڑے سے اپنی کمر پر موجود منی صاف کرتے ہوئے بتایا کہ نہیں بس یاسر سے ہی اسکی دوستی ہے اسی سے 3، 4 بار چدائی کروائی ہے اس کے علاوہ اب میرے سے چدائی ہوئی تھی شیزہ کی۔ پھر شیزہ نے خود ہی مجھے بتایا کہ یہ یاسر بھی اصل میں نیلم کا بوائے فرینڈ تھا، مگر جب نیلم کا یاسر سے دل بھر گیا تو اس نے یاسر کو کہا کہ میں تمہاری دوستی اپنی ایک اور دوست سے کروادیتی ہوں تو اس نے میری دوستی یاسر سے کروا دی۔ اور خود اس نے اپنے لیے نیا بوائے فرینڈ ڈھونڈ لیا جس کے ساتھ آجکل وہ کافی خوش ہے۔ میں نے شیزہ کو کہا آپ بھی یاسر کو جھنڈی کروادیں آپکو بھی نیا بوائے فرینڈ مل گیا ہے۔ شیزہ میری طرف دیکھ کر مسکرائی اور بولی تمہارے لن میں جان ہے مگر تمہارے ساتھ میں ڈیٹ پر نہیں جا سکتی اور نہ ہی تمہیں اپنی سہیلیوں سے ملوا سکتی ہوں کہ یہ میرا بوائے فرینڈ ہے۔ تم پڑھے لکھے نہیں ہو اور ہمارے سٹیٹس میں بھی فرق ہے تو اس لیے تمہیں میں اپنا بوائے فرینڈ نہیں بنا سکتی البتہ تمہارا لن ضرور لونگی دوبارہ بھی۔
جاری ہے