بریزر والی شاپ
قسط 28
مگر اب کی بار میں نے اپنے ہوش و حواس پر قابو رکھا اور لیلی میم کی پینٹی سے نظریں ہٹا کر جو ٹانگ انکی نیچے زمین پر تھی اس ٹانگ کی سائیڈ والے چوتڑ پر اپنا ہاتھ رکھ کر میم کو اوپر اٹھنے میں مدد دی تو لیلی میم نے دوسری ٹانگ اٹھا کر بھی ٹیوب ویل کے حوض کی دیوار پر رکھ لی اور پھر وہیں پر بیٹھ گئیں۔ اس طرح بیٹھنے پر نہ صرف مجھے لیلی میم کی پینٹی بہت واضح نظر آرہی تھی بلکہ انکی کلیویج اور مموں کی گہرائی بھی بہت واضح نظر آرہی تھی۔ پھر میں نے لیلی میم کو اندر آنے کو کہا تو انہوں نے ایک ہلکی سی جھرجھری لی جیسے انہیں ڈر لگ رہا ہو۔ میں نے کہا کیا ہوا میم؟ تو وہ بولیں پانی بہت ٹھنڈا ہوگا اور مجھے تو ویسے ہی بہت ٹھنڈ لگتی ہے۔ یہ سن کر میں نے میم کو کہا پھر آپ ایسا کریں اپنا برا بھی اتار دیں بس بنیان ہی پہنے رکھیں ورنہ بعد میں برا گیلا ہونے کی وجہ سے بھی آپکو ٹھنڈ لگے گی۔ میم نے کہا اب تو میں نے بنیان پہن لی اب دوبارہ اتار کر میں برا نہیں اتار رہی۔ میں نے کہ ایک منٹ میں آپکا برا اتار دیتا ہوں بغیر برا اتارے۔ یہ کہ کر میں نے میم کی کمر پر ہاتھ رکھ کر انکی بنیان اوپر اٹھائی اور انکی نرم و ملائم کمر پر ہاتھ پھیرنے کے بعد میم کے برا کی ہک کھول دی اور بنیان واپس نیچے کر دی۔ اس دوران میم نے مجھے کندھے پر ہاتھ رکھ کر پکڑا ہوا تھا۔
برا کی ہک کھولنے کے بعد میں نے میم کے برا کی سٹرپ انکے دونوں ہاتھ سے ایسے نکالی کہ وہ بنیان کے نیچے سے ہی نکلے اور اسکے بعد آگے سے میم کی بنیان میں ہاتھ ڈال کر اپنے دونوں ہاتھ میم کے مموں پر رکھ کر انکے برا کو پکڑ لیا اور مموں کو غیر محسوس طریقے سے دبا کر برا اتار لیا اور بینان واپس نیچے کر دی، پھر میں نے میم کو کہا آپ ذرا سنبھل کر بیٹھیں میں آپکا برا پائیپ پر لٹکا دوں، یہ کہ کر میں میم سے پیچھے ہٹا تو انہوں نے حوض کی دیوار پر اپنے ہاتھ رکھ لیے مگر حوض میں اترنے کی ہمت نہیں کی۔ میں نے میم کا برا ٹیوب ویل کے پائپ پر اپنی نیکر کے ساتھ لٹکا دیا اور واپس آکر میم کو پکڑ لیا۔ پھر میں نے ایک ہاتھ میم کے چوتڑوں پر رکھا اور ایک کمر پر رکھ کر میم کو اپنی گود میں اٹھا لیا تو میم نے مجھے مضبوطی سے پکڑ لیا جیسے انہیں گرنے کا ڈر ہو۔ میں نے پھر میم کو آہستیگی کے ساتھ حوض میں اتار دیا جس سے انکی ایک سسکی نکلی۔ یہ سسکی ٹھنڈے پانی کی وجہ سے تھی جیسے ہمیں شاور کے نیچے ہوتے ہوئے ایک دم سے جھرجھری آتی ہے اور سسکی نکلتی ہے۔ پانی میں جاتے ہی میم نے اپنے دونوں ہاتھ اپنے سینے پر باندھ لیے اور آںکھیں بند کر لیں۔ جبکہ میں آنکھیں پھاڑ پھاڑ کر میم کے سیکسی جسم کو دیکھ رہا تھا اور میرا دل کر رہا تھا ابھی اپنا 8 انچ کا لن باہر نکالوں اور میم کی نازک چوت میں ڈال دوں جو کافی عرصے سے لن کے لیے ترس رہی ہے۔ مگر میں ایسا نہیں کر سکتا تھا، ایسا کرنے کے نتیجے میں میم کو اگر غصہ آجاتا تو وہ میری دکان بھی مجھ سے خالی کروا سکتی تھیں اس لیے مجھے انتظار کرنا تھا کہ کب میم خود میرے لن کی ڈیمانڈ کریں۔ کچھ دیر تک میں ایسی ہی لیلی میم کو دیکھتا رہا پھر میں نے میم سے کہا کہ آپ پانی سے اتنا ڈرتی کیوں ہیں؟ میم نے آںکھیں کھولیں اور بولیں میں پانی سے نہیں ڈرتی بس مجھے سردی زیادہ لگتی ہے۔ میں نے کہا چلیں اب تو آپ پانی میں آگئی ہیں آب ایک ڈبکی بھی لگا لیں پانی میں ۔ یہ کہ کر میں نے میم کو انکے سر سے پکڑ کر نیچے کی طرف دھکیلا اور انکا منہ پانی میں ڈال دیا ، پانی میں جانے سے پہلے میم نے ہلکی سی چیخ ماری مگر جیسے ہی انکا منہ پانی میں گیا انہوں نے اپنا منہ بند کر لیا اور کوئی چیخ نہیں نکلی۔ چند سیکنڈ پانی میں رہنے کے بعد میم واپس باہر نکل آئیں اور اب انکے بدن پر کپکی طاری تھی اور آنکھوں میں چمک بھی تھی۔ انہیں شاید اچھا لگ رہا تھا ٹیوب ویل میں نہانا۔ البتہ اب کی بار میں نے میم کو غور سے دیکھا تو ایک بار پھر نظریں ہٹانا بھول گیا۔ میم نے میری جو بنیان پہن رکھی تھی وہ بہت باریک تھی اور انکا برا تو میں اتار ہی چکا تھا نیچے سے۔ بنیان گیلی ہونے کی وجہ سے انکے بدن سے چپک گئی تھی اور انکے ممے اور چھوٹے چھوٹے براون نپل بنیان میں سے بہت واضح نظر آرہے تھے۔ میم اس بات سے بے خبر کے میری نظریں انکے مموں پر ہیں اور میں انکے نپل دیکھ رہا ہوں پانی کی طرف دیکھ کر خوش ہورہی تھیں۔ پھر میم نے میری طرف دیکھا اور بولیں تمہیں سردی نہیں لگ رہی، تم نے تو صرف انڈر وئیر پہن رکھا ہے۔ میں نے کہا نہیں میم میں تو نہاتا رہتا ہوں ٹیوب ویل کے پانی میں مجھے سرد ی نہیں لگتی، یہ کہ کر میں ٹویب ویل سے نکلنے والے پانی کے نیچے جا کر کھڑا ہوگیا اور اپنا چہرہ میڈیم کی طرف کر لیا۔ پانی میرے سر پر گر رہا تھا اور پریشر کی وجہ سے پانی سر پر گرنے کے بعد پھیل کر آگے میم کی طرف جا رہا تھا۔
میم مجھے پانی کے نیچے دیکھ کر خوش ہورہی تھیں ، انہوں نے اب کی بار خود ہی پانی میں ایک ڈبکی لگائی اور کچھ سیکنڈ تک پانی میں رہنے کے بعد پھر باہر نکل آئیں ، انکے سر سے پانی چہرے سے ہوتا ہوا نیچے گر رہا تھا اور وہ اپن دونوں ہاتھوں کو چہرے اور آنکھوں پر پھیر کر پانی صاف کر رہی تھیں۔ کہ اچانک انکی نظر اپنے مموں پر پڑی جہاں انکے نپلز بہت واضح نظر آرہے تھے، پھر انہوں نے چونک کر میری طرف دیکھا اور میری نظریں اس وقت میم کے ہلکے براون نپلز پر ہی تھی۔ لیلی میم تھوڑی شرمندہ ہوئیں اور بولی یہ بنیان تو بہت باریک ہے، اس سے تو سب کچھ نظر آرہا ہے۔ تم نہاو، میں جا رہی ہوں۔ یہ کہ کر میم حوض کی دیوار کی طرف جانے لگیں ، انکا نکلنے کا ارادہ تھا مگر میں نے آگے بڑھ کر میم کو پکڑ لیا اور کہا اسمیں ایسی کونسی بات ہے میم، میں بھی تو محض انڈر وئیر میں ہی نہا رہا ہوں۔ آپ نے تو پھر بھی بنیان پہن رکھی ہے۔ میں نے میم کو انکے پیٹ کے گرد ہاتھ ڈال کر روکا تھا۔ میم نے اس پر تو مجھے کچھ نہیں کہا البتہ میری طرف منہ کر کے بولیں تم لڑکے ہو، تمہاری خیر ہے، مگر میں عورت ہوں اور میری وہ جگہ صرف میرے شوہر ہی دیکھ سکتے ہیں۔ میں نے کہا ارے میم اس میں بھلا اتنا گھبرانے والی کونسی بات ہے۔ اصل میں بنیان باریک بہت ہے اس لیے ایسے آپکے نپل نطر آرہے ہیں، لائیں میں صحیح کر دیتا ہوں۔ یہ کر کہ میں نے میم کی پہنی ہوئی بنیان کو نیچے سے پکڑ کر اٹھا کر انکے مموں پر رکھ دیا اور اسکا نچلا حصہ بنیان کے اوپری حصے کے ساتھ موڑ دیا، بنیان اب تھوڑی موٹی ہوگئی تھی البتہ اب میم کی ناف، یعنی کے دھنی نظر آرہی تھی جو بہت خوبصورت تھی، میں نے ایک بار پھر بنیان کو نیچے سے پکڑا اور اسکو دوبارہ سے فولڈ کر کے میڈیم کے مموں پر چڑھا دیا۔ اب بنیان کافی موٹی ہوگئی تھی اور لیلی میم کے ممے نظر آنا بند ہوگئے تھے البتہ انکا پورا پیٹ ننگا ہوگیا تھا۔ اور بنیان اب برا کی شکل اختیار کر چکی تھی جو صرف لیلی میم کے مموں کو ڈھانپ رہی تھی۔ بنیان سیٹ کرنے کے بعد میں نے لیلی میم کے پیٹ پر ہاتھ رکھ کر پھیرا اور انہیں کہا میم ویسے آپ کے جسم کو دیکھ کر لگتا نہیں کہ آپ 32 سال کی عورت ہیں۔ لیلی میم میری بات سن کر مسکرائیں جیسا کہ ہر لڑکی اور عورت اپنی تعریف سن کر خوش ہوتی ہے۔ لیلی میم نے کہا پھر میں کتنے سال کی عورت لگتی ہوں؟؟؟ میں نے کہا ارے میم عورت تو آپ لگتی ہی نہیں، آپ کی فِٹ باڈی اور فگر دیکھ کر تو لگتا ہے کہ اپ 23، 24 سال کی جوان لڑکی ہیں۔ میری بات سن کر لیلی میم کے گالوں پر سرخی آگئی تھی اور وہ بولیں، لگتا ہے لڑکیاں پٹانے کا کافی تجربہ ہے تمہیں۔ انکی بات سن کر میں بھی ہنسنے لگا اور بولا کہاں میڈیم آپکو تو آج تک پٹا نہیں سکا اور لڑکیوں کو کیا خاک پٹاوں گا۔ یہ کہ کر میں بھی ہنسنے لگا اور لیلی میم بھی میری بات سن کر ہنسنے لگیں اور پھر دوبارہ سے پانی میں ایک ڈبکی لگائی اور اب کی بار وہ تیراکی کرنے لگی تھیں۔ انکو تیراکی کرتا دیکھ کر میں نے بھی تیراکی شروع کر دی اور ایسے ہی ہم حوض کے دوسرے کنارے پر ہنچ گئے۔ یہاں پر حوض کی گہرائی تھوڑی سی زیادہ تھی اور پانی ہمارے سینے تک آرہا تھا۔ لیلی میم کا قد کاٹھ اچھا تھا، وہ قریب قریب میرے برابر ہی تھیں۔ پانی انکے مموں کو چھو رہا تھا یہاں بھی۔
یہاں پاس ہی حوض میں وہ سوراخ تھا جہاں سے حوض کے پانی کا اخراج ہوتا ہے۔ میں اسکے سامنے جا کر بیٹھ گیا اور پانی کا راستہ روک لیا۔ اب پانی کا اخراج بہت کم اور ٹیوب ویل سے نکلنے والا پانی حوض کو بہت تیزی سے بھر رہا تھا۔ لیلی میم نے اپنے شوہر کے بارے میں بتایا کہ وہ بھی اسی طرح پانی روک کر حوض میں پانی اتنا کر لیتے تھے کہ بس ہمارا چہرہ ہی پانی کے باہر رہ جاتا تھا۔ میں نے کہا نہانے کا مزہ ہی ایسے آتا ہے خالی پیٹ تک پانی ہو تو اس میں مزہ نہیں۔ کچھ ہی دیر میں پانی کی سطح کافی بلند ہوگئی اور پانی لیلی میم کی گردن تک پہنچ چکا تھا اور انہیں یہاں کھڑے ہونے مشکل ہونے لگا تھا، وہ واپسی کے لیے مڑیں تبھی میں سوراخ سے پیچھے ہٹ گیا اور پانی کا بہاو تیزی سے سوراخ کی طرف بڑھا اور پانی نکلنے لگا۔ پانی کے اس پریشر کی وجہ سے لیلی میم تھوڑی سی لڑکھڑائیں تو میں نے آگے بڑھ کر انکو پکڑ لیا اور انہوں نے بھی میرے جسم کے گرد اپنے بازو لپیٹ لیے۔ یہاں میں تھوڑا سا نیچے جھکا اور اپنا چہرہ پانی کے اندر لے گیا، پانی کے اندر آنکھیں کھول کر میں نے لیلی میم کا جسم دیکھنا شروع کیا۔ پانی میں انکا گیلا بدن اور بھی مست لگ رہا تھا اور نیچے انکی گوری گوری بالوں سے پاک ٹانگیں تو بہت ہی خوبصورت تھیں۔ میں نے آگے بڑھ کر اپنے ہونٹے لیلی میم کی ناف پر رکھ کر وہاں ایک بوسا دیا اور پھر لیلی میم کو انکی کمر سے پکڑ کر واپس پانی سے باہر آگیا۔ لیلی میم نے اپنی ناف پر میرے ہونٹوں کا بوسہ محسوس کر لیا تھا جسکی وجہ سے انکے چہرے کی لالی میں اضافہ ہوگیا تھا۔ پھر میں نے لیلی میم کے چوتڑوں کے گرد اپنے بازو ڈال کر انہیں اوپر اٹھا لیا اس طرح لیلی میم کے ممے میرے چہرے کے بالکل سامنے تھے اور میں نے تھوڑی ہمت سے کام لیتے ہوئے لیلی میم کے مموں پر اپنا چہرہ رکھ کر دبا دیا، مگر لیلی میم نے مجھے اس حرکت سے منع نہیں کیا۔ پھر میں نے لیلی میم کو ایسے ہی اٹھا کر 2 قدم حوض کی دیوار کی طرف بڑھائے اور پھر حوض کی دیوار پر پاوں رکھ کر ایک زور دار جمپ لگایا جس سے لیلی میم میری گود میں ہی اوپر اٹھتی چلی گئیں اور جم میری محض نیچے والی ٹانگ پانی میں رہ گئ تو میں نے پیچھے کی طرف اپنا وزن ڈال دیا جس سے لیلی میم اور میں ہوا میں اڑتے ہوئے واپس پانی پر آن گرے، اور اس دوران لیلی میم نے بھی مجھے گرنے جانے کے خوف سے مضبوطی سے پکڑ لیا تھا۔ ہم دونوں واپس پانی پر آکر گرے اور پھر پانی کی گہرائی تک گئے تو لیلی میم نے مجھے چھوڑ کر اپنے ہاتھ پاوں مارے اور تیراکی کرتی ہوئیں ٹیوب ویل کے پائپ کی جان جانے لگیں، اس پوزیشن میں لیلی میم کا پہلے پیٹ میرے چہرے سے ہوتا ہوا گزرا اور پھر انکی چوت اور اسکے بعد انکی ٹانگیں میرے چہرے پر لگتی ہوئی گزر گئیں۔ جب لیلی میم کی چوت میرے چہرے کے بالکل اوپر ہوئی تو میں نے ہاتھ بڑھا کر انکا وہ دوپٹہ پکڑ لیا تھا جو انہوں نے اپنی پینٹی کے اوپر سے باندھ رکھا تھا۔ دوپٹہ بہت زیادہ مضبوطی سے نہیں باندھا گیا تھا اس لیے وہ فورا ہی کھل گیا اور میرے ہاتھ میں آگیا۔ ٹیوب ویل کے قریب جا کر لیلی میم جب پانی سے باہر نکلیں اور میری طرف دیکھا تو انکا دوپٹہ میرے ہاتھ میں لہرا رہا تھا، میرے ہاتھ میں دوپٹہ دیکھ کر لیلی میم نے مصنوعی غصے کا اظہار کیا اور بولیں یہ کیا حرکت ہے؟؟؟ گو کہ وہ یہ بات غصے کا اظہار کر کے بول رہی تھیں مگر انکے چہرے پر خوشی بھی نمایاں تھی۔ اور میں جانتا تھا کہ لیلی میم کے جسم کے ساتھ میری چھیڑ چھاڑ انہیں اچھی لگ رہی ہے۔
لیلی میم کی بات پر میں نے مسکراتے ہوئے کہا کچھ نہیں میم، بس ایسے ہی یہ دوپٹہ آپکے جسم پر اچھا نہیں لگ رہا تھا، آپکی خوبصورتی کو چھپا رہا تھا اس لیے میں نے اسے اتار دیا۔ میری بات سن کر لیلی میم بولیں ایسے تو تمہارا انڈر وئیر بھی تمہاری خوبصورتی کو چھپا رہا ہے۔ انکی یہ بات سن کر میں نے فورا کہا تو کوئی بات نہیں آپ اتار دیں میرا انڈر وئیر۔ میری بات سن کر لیلی میم مسکرائیں اور بولیں، نہیں مجھے اسکی کوئی ضرورت نہیں۔ میں نے نہیں دیکھنی تمہاری خوبصورتی۔ میں نے کہا ٹھیک ہے آپ نہیں اتارتیں تو میں خود اتار دیتا ہوں۔ یہ کہ کر میں نیچے جھکا تو لیلی میم فورا پانی میں تیرای کرتے ہوئے میرے قریب آگئیں اور میرے ہاتھ پکڑ کر روک دے اور بولیں نہیں یہ حرکت نہیں کرو۔ میں تو ایسے ہی مذاق کر رہی تھی۔ میں نے ایک قہقہ لگایا اور کہا تو میں کونسا واقعی میں اتارنے لگا ہوں ، میں بھی تو مذاق ہی کر رہا ہوں۔ یہ کہ کر میں نے لیلی میم کی کمر میں ہاتھ ڈالا اور انہیں ٹیوب ویل کے پائپ کی جانب لے جانے لگا۔ وہاں جا کر میں لیلی میم کے پیچھے آگیا اور انکو پیٹ میں ہاتھ ڈال کر پکڑ لیا اور انہیں تھوڑا سا آگے دھکیل کر پانی کے نیچے کیا تو لیلی میم اپنی گانڈ باہر نکال کر جھک گئیں اور ٹیوب ویل سے نکلتا ہوا تیز پانی انکے سر پر گرنے لگا جبکہ لیلی میم کی باہر کو نکلی ہوئی گانڈ میرے لوڑے کے بالکل اوپر تھی اور اسکو چھو رہی تھی۔
یقینی طور پر لیلی میم کو بھی اپنی گانڈ پر میرے لن کا دباو محسوس ہوا ہوگا مگر وہ مسلسل اسی پوزیشن میں جھکی رہیں اور پانی کا مزہ لیتی رہیں۔ کچھ دیر بعد انہوں نے اپنا سر پانی کے نیچے سے نکال لیا مگر وہ مسلسل اسی پوزیشن میں جھکی رہیں، پھر کچھ دیر سانس لینے کے بعد لیلی میم نے دوبارہ سے اپنا سر پانی کے نیچے کر دیا، اور میں نے اپنے لن کا دباو لیلی میم کی گانڈ پر بڑھا دیا، اس بار لیلی میم نے بھی اپنی گانڈ کو تھوڑا سا گھما کر میرے لوڑے کے اوپر مسلا۔ اگر باہر سے کوئی اس وقت ہم دونوں کو اس پوشیشن میں دیکھ لیتا تو وہ یہی سمجھتا کہ میرا لن لیلی میم کی گانڈ میں جا چکا ہے۔ میں نے لیلی میم کی کمر پر ہاتھ رکھا ہوا تھا اور انکو مظبوطی سے پکڑ رکھا تھا اور اپنے لن سے 2 گھسے لیلی میم کی گانڈ پر لگا دیے تھے۔ 2 گھسے کھانے کے بعد لیلی میم نے اپنا سر دوبارہ پانی کے نیچے سے نکال لیا اور سیدھی کھڑی ہوگئیں، پھر وہ واپس مڑیں اور ہنستے ہوئے کہا بہت مزہ آیا۔ وہ پانی کی بات کر رہی تھیں کہ پانی کے نیچے آکر مزہ آیا، مگر اس دوران انہوں نے چور نظروں سے میرے لن کی طرف بھی دیکھنا چاہا ، مگر پانی کے اندر ہونے کی وجہ سے انہیں وہاں کچھ نظر نہیں آیا۔ میں نے ذو معنی انداز سے لیلی میم سے پوچھا میم واقعی مزہ آیا آپکو؟؟؟ میم میری بات سمجھ گئیں مگر تھوڑا انجان بنتے ہوئے بولیں، ہاں بہت مزہ آیا۔۔۔۔ میں نے کہا پھر ایک بار دوبارہ سے ہوجائے؟؟؟ تو لیلی میم بولیں، نہیں ابھی نہیں۔ بلکہ اب تم آو پانی کے سامنے دیکھتے ہیں تم پانی کا کتنا پریشر برداشت کر سکتے ہو۔۔۔
جاری ہے