Brazer wali dukan - Episode 31

بریزر والی شاپ

قسط 31 



نیلم نیچے جھکی تو اسکی چکنی اور تنگ چوت میرے چہرے کے بالکل سامنے تھی۔ نیلم کی چوت بالوں سے بالکل صاف تھی جیسے اس نے آج ہی اپنی چوت کے بال صاف کیے ہوں۔ یہ دیکھ کر مین نے اپنی زبان نکالی اور نیلم نے مزید جھک کر اپنی چوت کو میرے زبان کے ساتھ ملا دیا، نیلم کی چوت سے گلاب کی مہک آرہی تھی، وہ شاید اپنی چوت کو عرقِ گلاب سے دھو کر ہی آئی تھی۔ میں نے اپنی زبان کو نیلم کی چوت کے لبوں کے درمیان میں داخل کیا اور اسکو چوسنا شروع کر دیا، جبکہ نیچے شیزہ میرے 8 انچ کے لوڑے کو منہ میں لیکر چوسنے میں مصروف تھی۔ نیچے شیزہ کے چوپے اور اوپر نیلم کی چکنی چوت مجھے بہت مزہ دے رہی تھی۔ نیلم کی سسکیاں بہت وحشی تھیں جن سے مجھے اندازہ ہورہا تھا کہ وہ سیکس کو انجوائے کرنے والی لڑکی ہے ۔ نیلم ساتھ ساتھ اپنی چوت کے دانے پر اپنا ہاتھ پھیر رہی تھی جبکہ دوسرے ہاتھ سے وہ اپنی چوت کے لب کھول کر مجھے اپنی زبان زور زور سے رگڑنے کا کہ رہی تھی۔ نیلم کی چوت کے لن اسکی چوت کے پانی سے چکنے ہورہے تھے ۔ 2 منٹ تک میں نیلم کی چوت کو چاٹتا رہا، پھر نیلم نے اپنی ٹانگ واپس نیچے رکھ لی اور میری زبان اپنے منہ میں لیکر میری زبان سے اپنی چوت کا ذائقہ چکھنے لگی۔ 


نیچے شیزہ نے میرا لن چھوڑ کر اپنی پینٹی اتار دی تھی اور وہ اب نیلم والی پوزیشن میں میرے اوپر آکر بولی چلو اب میری چوت کو بھی ایسے ہی چاٹو جیسے نیلم کی چوت چاٹی ہے۔ اسکی چوت بھی بالوں سے صاف تھی البتہ اسکی چوت سے گلاب کی خوشبو نہیں آرہی تھی بلکہ اسکی چوت کے پانی بو تھی جسکو میں نے کچھ لمحے سونگھ کر اپنے ناک کو معطر کیا اور پھر اپنی زبان شیزہ کی چکنی چوت پر رکھ کر اسکو چوسنا شروع کر دیا، جبکہ نیلم اب میرے اوپرآکر بیٹھ گئی تھی، میرے اوپر بیٹھنے کے بعد اس نے میرے لن کو پکڑ کر اپنی پھدی کے سوراخ پر سیٹ کیا اور اس پر ہلکا سا دباو ڈالا تو میرے لن کی ٹوپی اسکی پھدی میں داخل ہوگئی جس پر نیلم کے منہ سے ایک سسکی نکلی۔ ۔۔۔۔ اف۔۔۔۔ بہت موٹی ہے تمہارے لن کی ٹوپی۔۔۔ یہ کہ کر نیلم نے ایک جھٹکا لیا میرے لن پر اور پوری کی پوری میرے لن پر بیٹھ گئی۔ میرا لن اسکی چوت کی دیواروں کو چیرتا ہوا اسکی چوت کی گہرائیوں میں اتر چکا تھا، ڈاٹس والا کنڈوم ہونے کی وجہ سے نیلم کی چوت کی دیواروں پر رگڑ کچھ زیادہ ہی لگی تھی جس سے اسکی ایک دلخراچ چیخ نکلی اور وہ کچھ لمحے بغیر ہلے میرے لن کے اوپر بیٹھی رہی اور آہ ہ ہ آہ ہ ہ آہ ہ ہ کی سسکیاں نکالتی رہی۔ جبکہ شیزہ بھی اپنی چوت میں میری زبان کی رگڑ کی وجہ سے سسک رہی تھی جبکہ میرے ایک ہاتھ کی انگلی شیزہ کے چوتڑوں کو کھول کر اسکی گانڈ کے سوراخ پر اپنا پریشر بڑھا رہی تھی۔ 


کچھ دیر تک میں شیزہ کی چوت چاٹتا رہا، پھر جب نیلم کی درد کم ہوئی اور اس نے میرے لن پر آہستہ آہستہ اچھلنا شروع کیا تو میں نے شیزہ کی چوت کو چاٹنا بند کر دیا اور اسے سائیڈ پر کر کے نیلم کو اپنے اوپر لٹا لیا۔ نیلم کے 36 سائز کے ممے میرے سینے سے ٹکرا رہے تھے میں نے نیلم کو اسکے چوتڑوں سے پکڑ کر تھوڑا اونچا کیا اور پھر اسکی چوت میں اپنے لن سے لگاتار دھکے لگانا شروع کر دیے۔ جیسے ہی میں نے نیلم کو چودنا شروع کیا اسکے چہرے پر خوشی کے واضح آثار نظر آنے لگے، اسکے چہرے پر ہلکی مسکراہٹ تھی اور ہر دھکے کے ساتھ وہ آہ ہ ہ ہ ، آہ ہ ہ ۔۔۔ اف ف ف ۔۔۔ آہ ہ ہ ہ کی آوازیں نکال ری تھی۔ اسکی چوت بہت ٹائٹ تھی جسکی وجہ سے مجھے اسکو چودنے میں بہت مزہ مل رہا تھا۔ پچھلی رات گو کہ میں اپنی ہمسائی کو 2 بار چود چکا تھا اور اسکی گانڈ بھی ماری تھی، مگر نئی چوت کا ہمیشہ اپنا ہی ایک نشہ ہوتا ہے، یہی وجہ تحھی کہ نیلم کی چوت مارنے کا مجھے بہت مزہ آرہا تھا اور اسکےجسم سے آںے والی گلاب کی مہک مجھے سکون دے رہی تھی۔ کچھ دیر تک اسے ایسے ہی چودنے کے بعد میں نے اسکے چوتڑوں کو تھوڑا اور اوپر اٹھا لیا اور اسے تھوڑا آگے کی طرف دھکیلا تو اسکے 36 سائز کے ممے میرے منہ کی پہنچ میں آگئے جنہیں میں نے فورا ہی منہ کھول کر اپنے منہ میں لے لیا اور نیچے سے نیلم کی چوت میں دھکوں کا سلسلہ جاری رکھا۔ 5 منت تک میں شیزہ کو اسی پوزیشن میں چودتا رہا، 5 منٹ بعد مجھے محسوس ہوا جیسے نیلم کی پھدی پہلے کی نسبت بہت ٹائٹ ہورہی ہے۔ اسکی چوت کی دیواروں کی گرفت میرے لن کے گرد کافی سخت ہوچکی تھی اور پھر ایک دم سے نیلم کی چوت سے ڈھیر سارا پانی نکلا جس سے میری ٹانگیں اور میرا پیٹ بھیگ گیا۔ نیلم کی چوت کا پانی نکلتے ہی میں اسے سائیڈ پر کیا تو وہ سائیڈ پر ہوکر بھی گہرے گہرے سانس لے رہی تھی جبکہ میں نے اب فورا شیزہ کو پکڑا اور اسے اپنی گود میں بٹھا لیا۔ میری گود میں بیٹھتے ہی شیزہ نے اپنے ہونٹ میرے ہونٹوں پر رکھ کر انکو چوسنا شروع کر دیا، جبکہ میں نے اسکو گانڈ اٹھا کر اوپر کرنے کے بعد اپنا لن اسکی چوت میں ڈالکر ایک ہی دھکے میں اسے نیچے بٹھا دیا۔ نیلم کی طرح شیزہ کی بھی ایک دلخراش چیخ نکلی، کنڈوم کے ڈاٹ نے کافی رگڑ دی تھی دونوں کی پھدیوں کو۔ مگر شیزہ کے لیے میں نے زیادہ انتظار نہیں کیا اور کچھ ہی لمحوں کے بعد اسکی چوت میں دھکے لگانے شروع کر دیے۔ شیزہ اپنے گھٹنوں کے بل میری گود میں بیٹھی تھی اسکے ممے میرے منہ کے سامنے ہل رہے تھے، میرے ہر دھکے کے ساتھ اسکے ممے اچھل کر میرے چہرے سے ٹکراتے اور ساتھ ہی اسکی سسکیوں کی آواز بھی آتی۔ شیزہ کو چودتے ہوئے میں نے ایک ہاتھ اسکے چوتڑوں کے نیچے رکھ دیا تھا اور اس ہاتھ کی انگلی میں شیزہ کی گانڈ میں ڈال چکا تھا جس سے شیزہ کو تکلیف بھی ہورہی تھی اور اسکی سسکیوں میں بھی بے پناہ اضافہ ہوگیا تھا۔ شیزہ کی چوت میں میرا موٹا لن اور گانڈ میں میری انگلی کی وجہ سے اسکی چوت کی دیواریں آپس میں مل کر بہت ٹائٹ ہوگئی تھیں اور مجھے لگ رہا تھا کہ اگللے کچھ ہی جھٹکوں میں شیزہ کی چوت پانی چھوڑ دے گی۔ 


میرا اندازہ درست ثابت ہوا اور گانڈ میں انگلی ہونے کی وجہ سے شیزہ کی چوت نے محض 2 منٹ کی چودائی کے بعد ہی پانی چھوڑ دیا۔ شیزہ کو فارغ کرنے کے بعد میں نے دوبارہ سے نیلم کی طرف رخ کیا جو چدائی کے لیے بے چین بیٹھی تھی، مجھے اپنی جانب متوجہ ہوتا دیکھ کرنیلم میری طرف بڑھی اور نیچے بیٹھ کر اس نے میرے لن سے کنڈوم اتار دیا۔ میں نے کہا یہ کیوں؟؟ نیلم بولی میری چوت تمہارے لن کا اصلی لمس محسوس کرنا چاہتی ہے، یہ کہ کر نیلم نے ایک بار پھر میرا لن اپنے منہ میں لے لیا اور اسکے کچھ چوپے لگانے کے بعد بولی اب کیسے چودو گے مجھے؟؟؟ میں نے کہا گھوڑی بن جاو۔ میری بات سن کر نیلم فورا ہی صوفے پر گھوڑی بن گئی۔ اسکی 34 انچ کی گانڈ بہت بڑی لگ رہی تھی اور اسکی گانڈ دیکھتے ہی میں نے تہیہ کر لیا کہ آج نیلم کی چوت کے ساتھ ساتھ اسکی گانڈ بھی لازمی مارنی ہے۔ میں نے نیلم کے گوشے سے بھرے ہوئے چوتڑوں پر ایک تھپڑ مارا اور پھر اسکی چوت میں اپنا لن ڈال کر اسکو چودنا شروع کر دیا۔ میرے ہر دھکے پر میرا جسم نیلم کے گوشت کے پہاڑوں سے ٹکراتا تو دکان میں دھپ دھپ کی آوازیں گونجتی جبکہ ان آوازوں کے ساتھ نیلم کی آہ ہ ہ ہ ہ ، آہ ہ ہ ہ ہ ہ ۔۔۔۔ آہ ہ ہ ہ ۔۔۔۔ او یس۔۔۔۔۔ فک می ہارڈ۔۔۔۔۔۔ زور سے دھکے مارو۔۔۔۔ آہ ہ ہ ہ ہ ۔۔۔۔ زور زور سے چودو۔۔۔۔ فک می۔۔۔۔ فک می۔۔۔۔ آہ ہ ہ ہ کی آوازوں کا ردھم تو کمال کا تھا۔ نیلم کو چودتے ہوئے میں نے ایک انگلی اسکی گانڈ میں بھی ڈال دی ۔ جیسے ہی میں نے نیلم کی گانڈ میں انگلی ڈال دی اسنے ایک لمبی آہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ کی آواز نکالی جسکا مطلب تھا کہ اسکو مزہ آیا ہے انگلی ڈالنے سے۔ نیلم کی گانڈ میں انگلی ڈال کر مجھے اندازہ ہوگیا تھا کہ وہ پہلے بھی گانڈ مروا چکی ہے جبکہ شیزہ کی گانڈ کنواری تھی۔ میں نے نیلم سے پوچھا پہلے کس کس سے گانڈ مروائی ہے، نیلم نے کہا بس ہمارے ایک ٹیچر ہیں، ایک بار میں فیل ہوگئی تو پاس ہونے کے لیے ان سے چودائی کروائی تھی، تبھی انہوں نے گانڈ ماری تھی۔ اور تب سے وہ میری گانڈ کے دیوانے ہوگئے ہیں۔ جب بھی موقع ملتا ہے میری گانڈ مار دیتے ہیں۔ میں نے کہا، یعنی آج تمہاری چوت کے ساتھ ساتھ تمہاری گانڈ بھی مارنے کا موقع ملے گا ۔۔۔۔ اس پر نیلم بولی، رحم کرو مجھ پر، تمہارے اس گھوڑے جیسے لن کے سامنے میری ٹیچر کا لن تو کچھ بھی نہیں۔ وہ بہت پتلا لن ہے۔ مجھے اس سے اتنی تکلیف ہوتی ہے تو تمہارا لن تو بہت بڑا اور موٹا ہے۔ اس سے تو میری گانڈ پھٹ جائے گی۔ ابھی میں کچھ کہنے ہی لگا تھا کہ شیزہ کی آواز آئی اور اس لن کے بارے میں کیا خیال ہے۔ میں نے مڑ کر شیزہ کی طرف دیکھا تو اس نے وہی لن والی پینٹی پہن رکھی تھی جو پچھلی بار وہ مجھ سے خرید کر گئی تھی۔ نیلم نے بھی مڑ کر اسکی طرف دیکھا اور بولی یہ تو میں تمہاری گانڈ میں ڈلواتی ہوں ابھی۔ یہ سن کر شیزہ ہنسنے لگی جبکہ نیلم میرے لن کی دھکوں کو اپنی چوت میں برداشت کرتے ہوئے سسکیاں لیتی رہی۔ شیزہ لن والی پینٹی پہنے لن کو اپن ہاتھ میں لیکر مسلتے ہوئے نیلم کے سامنے آکر بیٹھ گئی۔ 


نیلم جو پہلے میرے لن سے اپنی چوت مروا رہی تھی اب اس نے چوت مروانے کے ساتھ ساتھ شیزہ کا لن بھی چوسنا شروع کر دیا تھا۔ کچھ دیر تک میں نیلم کو چودتا رہا، پھر میں نے نیلم کی چوت سے لن نکالا اور شیزہ کو کہا کہ وہ میرے پاس آجائے۔ شیزہ اتر کر میرے پاس آئی، نیلم سیدھی ہونے لگی تو میں نے اسے کہا تم گھوڑی بنی رہو۔ نیلم دوبارہ گھوڑی بن گئی تو میں نے شیزہ کو کہا یہ لن نیلم کی چوت میں ڈال کر اسکو چودنا شروع کرو۔ شیزہ نے وہ لن نیلم کی چوت پر فِٹ کیا اور ایک ہی دھکے میں وہ لن نیلم کی چوت میں اتار دیا۔ شیزہ نے نیلم کو اسکے چوتڑوں سے پکڑ رکھا تھا اور اسکی چوت میں مسلسل دھکے مار رہا تھا جبکہ میں دونوں لڑکیوں کو سیکس کرتے دیکھ کر خوش ہورہا تھا۔ کچھ دیر تک میں ایسے ہی پیچھے کھڑا نیلم کی ڈلڈو سے چدائی کو دیکھتا رہا، پھر میں شیزہ کے پیچھے آیا اور اسکو کچھ دیر رکنے کو کہا۔ شیزہ نے نیلم کی چودائِ روک دی مگر اسکا لن ابھی تک نیلم کی چوت میں تھا۔ میں نے شیزہ کو تھوڑا سا جھکا کر اسکی گانڈ کو باہر کی طرف نکالا اور اسکی لن والی پینٹی کو اسکی چوت سے تھوڑا سا ہٹا کر اپنے لن کی ٹوپی شیزہ کی چوت پر رکھ کر ایک زور دار دھکا مارا تو میرا لن شیزہ کی چوت میں اتر گیا اور میرے دھکے کی وجہ سے شیزہ کے چوتڑ آگے کی جانب ہوئے تو نیلم کی چوت میں بھی شیزہ کے لن کا دھکا لگا جس سے دونوں کی ہی سسکی نکلی۔ پھر میں نے شیزہ کو اسکے مموں سے پکڑ کر اسکی خوب جاندار چدائی شروع کر دی۔ شیزہ کھڑی تھی جسکی وجہ سے اسکی چوت بہت ٹائٹ تھی اور اسکی چوت میں میرا لن اسکی چوت کی دیواروں کو چیرتا ہوا اسکی گہرائی تک چود رہا تھا۔ شیزہ خود تو اب نیلم کو نہیں چود رہی تھی ، البتہ میرے ہر دھکے سے شیزہ کے چوتڑ آگے ہوتے تو اسکا لن نیلم کی چوت میں بھی دھکا مارتا اور جب میں پیچھے ہٹتا اور شیزہ کی چوت سے اپنا لن باہر کی طرف کھینچتا تو اسکےچوتڑ بھی پیچھے ہوتے اور اسکا لن بھی نیلم کی چوت سے باہر نکلتا اور پھر فورا ہی اگلے دھکے پر دوبارہ سے میرا لن شیزہ کی چوت میں اور شیزہ کا لن نیلم کی چوت میں داخل ہوتا۔ یعنی وہ جو کہتے ہیں ایک تیر سے 2 شکار، تو آج میں ایک لن سے 2 چوتوں کی چدائی کر رہا تھا۔ نیلم اور شیزہ دونوں کی سسکیوں سے دکان گونج رہی تھی۔ 


نیلم اور شیزہ دونوں ہی آہ ہ ہ ہ ۔۔۔ آہ ہ ہ ہ آ۔۔ ۔ ۔ ۔ اور زور سے چودو۔ ۔ ۔ آہ ہ ہ ہ ہ ہ۔۔۔ زور سے ۔۔۔۔۔ اور زور سے۔۔۔ آہ ہ ہ ہ کی آوازیں لگا رہی تھیں۔ شیزہ کی چوت میں لن کے دھکے زیادہ شدت سے لگ رہے تھے جبکہ نیلم کی چوت میں دھکوں کی رفتار وہ نہِں تھی کیونکہ اسکی چوت میں دھکا میرے دھکے کی وجہ سے لگتا تھا۔ میں نے نیلم سے پوچھا کہ مزہ آرہا ہے اس چدائی کا؟؟؟ تو نیلم نے کہا ہاں، تم شیزہ کو اور طاقت سے چودو تاکہ میری چوت میں بھی تیز تیز دھکے لگیں۔ نیلم کی بات سن کر شیزہ نے کہا ہاں اور زور سے چودو مجھے، بہت مزہ آرہا ہے۔۔۔ آ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ۔۔۔۔ آہ ہ ہ ہ ۔۔۔۔ اف ف ف ف ف ۔۔۔۔ کیا زبردست لن ہے تمہارا۔۔۔ آہ ہ ہ ہ ہ زور زور سے دھکے لگاو۔۔۔۔۔ 5 منٹ تک میں شیزہ کو اسی طرح چودتا رہا اور شیزہ کی پینٹی پر لگا لن نیلم کو چودتا رہا۔ 5 منٹ بعد مجھے محسوس ہوا کہ شیزہ کی چوت پانی چھوڑنے والی ہے اور اگلے کچھ ہی دھکوں کے بعد شیزہ نے اپنی چوت کو زور سے جکڑ لیا اور پھر ایک دم سے اسکی چوت سے گرما گرم پانی نکلا جس نے میرے لن کو بھگو دیا۔ جیسے ہی شیزہ کی چوت نے لاوا اگلا، اسکے ساتھ ہی اسکے لن سے چدائی کرواتی ہوئی نیلم کی چوت نے بھی پانی چھوڑ دیا اور یوں ایک لن سے 2 چوتوں کو چودنے کا سلسلہ ختم ہوگیا۔




جاری ہے 

*

Post a Comment (0)