گھر میں دو کنواریاں
قسط 7
یاسمین نے پورا لن اپنی زبان سے گیلا کر دیا تھا۔ یاسمین اپنی زبان لن کی جڑ سے پھیرتے ہوئی
لن کی ٹوپی تک التی اور پھر ٹوپی منہ میں لے کار اپنے ہونٹ اس پر گول گول گھماتیجس سےقاسم کو بہت مزہ آرہا تھا۔پھریاسمین نے قاسم کے ٹٹے اپنے منہ میں لےکر انکو چاٹنا شروع کیا تو قاسم ک
جسم میں ہلکے ہلکے جھٹکے لگنے لگے جیسے انہیں مزہ آرہا ہو۔ میری انگلیاں بھی مسلسل پھدی کا مساج کر رہی تھی اور
میری نظریں لن پر تھیں جو کبھی یاسمین کے
منہ میں ہوتا تو کبھی یاسمین اس پر اپنے منہ سے تھوک پھینک کر دونوں ہاتھوں سے لن کا مساج کرتی۔ اتنے میں قاسم کینظر مجھپر پڑی اور ہماری نظریں ایک دوسرے سے ٹکرائیں اور قاسم ایک دم
چونک گئے۔ یاسمین نے لن منہ سے باہر نکال کر پوچھا کیا ہوا تو قاسم نے گھبرائی
ہوئی آواز میں کہا نہیں کچھ نہیں جان بہت مزہ آرہا ہے۔ یہ سن کر یاسمین نے دوبارہ
سے لن اپنے منہ میں لیا اور قلفی سمجھ کر چوسنے لگی۔ میں نے قاسم کو آنکھ ماری اور اشارہ دیا کے شو جاری رکھو مزے کا ہے۔ اور اپنے ہونٹوں سے کس
کرنے
کا اشارہکیا۔ یہ دیکھ کر قاسم ریلیکس
ہوگئے اور دوبارہ سے اپنی توجہ اپنے لن کی
طرف کر لی جو اس وقت یاسمین کے منہ
میں تھا جو کسی ماہر کی طرح لن کا چوپا لگا
رہی تھی۔ یاسمین کی مہارت سے پتا لگ رہا
تھا کو وہ اکثر قاسم کے لن کا چوپا لگاتی
رہتی ہے اور قاسم کو اپنے چوپوں سے سکون پہنچاتی ہے۔
یاسمین کے چوپے جاری تھے کہ قاسم نے بڑے پیار سے یاسمین کو اپنی بانہوں میں
لیا اور اپنے لہجے میں پیار بھر کے کہا کہ آج تو اپنی جان کو اپنی گانڈ مارنے کی
اجازت دے دو۔ تمہاری چوت تو آج مجھے نہیں مل سکتی مگر اپنی گانڈ آج میرے
حوالے کر دو میں بہت پیار سے اپنی جان کی گانڈ ماروں گا۔ یاسمین نے صاف انکار کر
دیا کہ میں کبھی گانڈ کی چدائی نہیں کروا سکتی۔ قاسم نے کہا کہ اگر تم مجھے اپنی گانڈ چودنے کی اجازت دو گیتو میں تمہاری چوت کو اپنی زبان سے بھی چاٹوں گا او ر
تمہاری چوت کا شربت اپنی زبان سے نکلوا کار پیوں گا۔ یاسمین نے کہا آپ بھلے میری
چوت نا چاٹیں مگر میں اپنی گانڈ آپکو نہیں دے
سکتی کیونکہ یہ گناہ ہے اور اس سے
نکاح ٹوٹ جاتا ہے۔ آپ نے مجھے جیسے چودنا ہے جتنی بار چودنا ہیے آپ چودیں مگر گانڈ میں نہیںدے سکتی۔یہ کہ کر یاسمین دوبارہ کسی ماہر کی طرح قاسم کے لن
کے چوپے لگانے لگی۔ لن پر تھوک پھینکا اسکو اپنے ہاتھوں سے لن پر مسل کر
مساج کیا اور دوبارہ سے لن منہ میں لیکر قاسم کو مزہ دینے لگی۔ یاسمین کے ممےلٹک رہے تھے اور لن کے بالکل قریب
تھے اور چوپے لگانے کی ہلکی ہلکی آوازوں
نے میری پھدی کا برا حال کیا ہوا تھا۔
مموں کو لن کے قریب دیکھ کر مجھے
انگریزی
فلموں کا وہ سین یادآگیا جسمیںمموں کی بھی چدائی کی جاتی ہے اور اپنا لن مموں کے درمیان پھیر کر مزہ لیا جاتا ہے۔
جیسے ہی میرے ذہن میں یہ سین آیا میں
نے اپناکھیس تھوڑا اور نیچے کیا اور قاسم کو اشارہ ک ر
کےمتوجہ کیا اپنی طرف، یاسمین
چوپا لگانے میں مصروف تھی جب قاسم
نے میری طرف دیکھا تو میں نے اپنی بڑی
انگلی باہر نکال کر اپنے مموں کی لائن کے درمیان پھیر کر دکھائی اور یہ اشارہ
دیا کہ
یاسمین کے مموںکی چدائی کرو۔ قاسم
میرا اشارہ سمجھ گئے اور یاسمین کو بیٹھنے
کو کہا۔ یاسمین گھٹنوں کے بل بیٹھ گئی تو اسکے سامنے قاسم بھی آکر بیٹھ گئے اور
اسکو دونوں ہاتھوں سے اپنے ممے پکڑ
کر آپس میں ملانے کو کہا۔ یاسمین نے ایسے
ہی کیا اور قاسم نے مموں کے نیچے سے اپنا 7 انچ کا لن داخل کیا جو 38 سائز کےمموں ک اندر چھپ گیا اور اوپر سے ہلکی سی ٹوپی نکلتی ہوتئ دکھائی دی ۔ یہ دیکھ کر یاسمینہنس دی اور کہا کہ یہ خیال
تمہیں کہاں سے آگیا۔ قاسم بولے کہ بس آج میں اپنی جان کے مموں کی چدائی کرنا
چاہتا ہوں۔ یہ سن کر یاسمین خوش ہوئی اور بولی۔میرے ممے حاضر ہیں اور نیچے سے اپنے مموں کی کلیوج میں سے لن کو اوپر نیچے
ہوتا دیکھنے لگی۔ یاسمین نے دونوں
ہاتھوں سے اپنے ممے آپس میں مال کر دبائے
ہوئے تھے۔ اور قاسم انکی چدائی میں
مصروف تھے۔ کچھ ہی دیر بعد قاسم نے اپنالن دوبارہ سے یاسمین کے منہ میں ڈال دیا اور یاسمین نے چوپے لگانے شروع کر دی۔
پھر قاسم نے یاسمین کو بیڈ پر لٹایا اور یاسمین کا سر اس بار میری چارپائی کی طرف تھا اس لیے وہ مجھے نہیں دیکھ
سکتی تھی۔ پھر قاسم یاسمین کے پیٹ کے اوپر آکر
بیٹھ گئی مگر وزن نہیں ڈالا اور اپنا لن
یاسمین کے مموں کے درمیان پھیرنے لگے۔
یاسمین نے ایک بار پھر اپنے ہاتھوں سے
دونوں مموں کو آپس میں مال کر لن کا راستہ
تنگ کر دیاجس سے قاسم کو مزہ آنے
لگا۔
اب یاسمین لیٹی ہوئی تھی اور قاسم اسکے اوپر بیٹھے اسکے مموں کو چود رہے
تھے۔ میری انگلیوں کی رفتار کافی بڑھ
چکی تھی اور اب میں اپنی انگلی شلوار میں ڈال
کر پھدی میں داخل کر چکی تھی اور اپنی ہی انگلی سے اپنی پھدی کی چدائی کرنے میں
مصروف تھی۔ قاسم بیچ بیچ میں میری طرف دیکھ کر مسکرا بھی دیتے اور ساتھساتھ مموں کی چدائی کی سپیڈ میں اضافہ کر
دیا۔ میری چوت بھی اب اپنی منزل کو
پہنچنے ہی والی تھی اس لیے میں نے بھی اپنی رفتار تیز کردی اور کچھ ہی دیر میں
میری پھدی نے پانی چھوڑ دیا۔ اور مجھے سکون مال۔ اب یاسمین کے ممے قاسم کے
لن کی طوفانی رفتار سے چدائی کروا رہے تھے
اچانک قاسم کے جسم نے جھٹکےمارنا
شروع کیے اور مموں کے درمیان میں ہی لن نے اپنی منی نکال دی۔ لن کی منی
نے یاسمینکا سینہ بھر دیا تھا اور کچھ
قطرے یاسمین کے چہرے پر بھی گرے جب کے
چند ایک چھوٹے قطرے میرے چہرے تک بھی پہنچ گئے جنکو میں نے لیٹے لی ٹ ے
ہی اپنے منہ سے صاف کر لیا۔ مگر مموں کی ان چدائی کے بعد یاسمین اپنا جسم
صاف کرنے واش روم چلی گئی اور میں
نے قاسم کی طرف دیکھ کر ایک پیاری سی چمی
دی اور اپنا منہ کھیس میں کر کے سوگئی۔
قاسم اور یاسمین کو سیکس کرتا دیکھ کر میری چوت میں آگ لگ گئی تھی اور میںمزید اپنےبہنوئی سے اپنی چوت کی آگ بجھوانا چاہتی تھی۔ اور یہ آگ قاسم کے 7انچ لن سے نکلنے والی منی ہی بجھا
سکتی تھی۔ اگلے دن یاسمین کی ماہواری ختم ہو
چکی تھی اور اس نے غسل بھی کر لیا تھا۔ میں نے بھی موقع دیکھ کر قاسم کو کہ دیا
کہ آج رات یاسمین کو میری موجودگی میں ہی
چودے میں اپنی بہن کی چودائی کو اپنی
آنکھوں سے دیکھنا چاہتی تھی۔ قاسم نے بھی کہا کہ وہ کو شش کریں گے۔ سارا دن گزر گیا، رات کے کھانے کے بعدسب لوگ اپنے اپنے کمرے میں چلے گئے، میں
یاسمین اور قاسم بھی ہمارے کمرے میں
آگئے۔ میں نے شام سے ہی یاسمین کہ
کہنا
شروع کر دیا کہ آج تو مجھے بہت نیند
آرہی ہے میں کمرے میں جاتے ہی سوجاوں گی۔
اسکی وجہ یہی تھی کہ اسکو یقین آجائے کہ کونپل سو چکی ہے اور وہ سکون کے
ساتھ اپنے شوہر سے اپنی چدائی کروا سکے۔
کمرے میںجاتے ہی میں اپنی چارپائی پر
لیٹ گئی اور سونے کی ایکٹنگ کرنے لگی۔
اتنے میں قاسم نے یاسمین کو اپنے پاس
آنے کو کہا تو یاسمین بولی پہلے کونپل کو
سونے دو۔ قاسم نے کہا تم اپنے بیگ سے
اپنی پنک کلر کی نائٹی نکالو اور وہ پہن کر
آو تب تک کونپل بھی گہری نیند سوجائے گی۔ یاسمین نے ایسے ہی کیا اور بیگ سےنائٹی نکال کر واش روم چلی گئی
اسکے واش روم جاتے ہی میں نے قاسم کو کہا کہ
لائٹ بند نہ کرنا میں سارا سیناچھے طریقے سے دیکھنا چاہتی ہوں۔ جیسے ہی واش
روم کا دروازہ کھلنے کی آواز آئی میں نے دوبارہ سے اپنی آنکھیں بند کی اور
بازوآنکھوں کے اوپر رکھ لیا تاکہ چپکے
چپکے ان دونوں کو دیکھ سکوں۔ میں بازو
کےنیچے سے دیکھ رہی تھی یاسمین نے
پنک کلر کی شارٹ نائٹی پہنی ہوئی تھی جو مشکل
سے اسکی پینٹی کو چھپا رہی تھی۔ گہرے گلے والی نائٹ سے یاسمین کے 38 سائزکے مموںکاابھارواضح دکھائی دے رہاتھا اور نائٹی میں سے یاسمین کے نپل بھی
ابھرے ہوئے نظر آرہے تھے، شائد اسنے برا نہیں پہنا ہوا تھا۔ یاسمین لائٹ بند کرنے
لگی تو قاسم نے روک دیا کہ پہلے مجھے دل بھر
کر اپنی جان کو دیکھنے تو دو۔ یہ
سن کر یاسمین قاسم کی گود میں جا کر
بیٹھ گئی جو ٹانگیں پھیلائے تقریبا لیٹنے والی
پوزیشن میں تھے یاسمین کا منہ دوسری طرف تھا تو میں نے اپنی آنکھیں پوری کھول دیں۔ یاسمینکی نائٹی بہتسیکسی
تھی پیچھے سے آدھی کمر ننگی تھی۔ گئوری چٹی
اور بھر ی بھری کمر پنک نائٹی میں بہت ہی سیکسی لگ رہی تھی ۔ اور نائٹی شارٹ
ہونے کی وجہ سے اب نیچے سے یاسمین
کی پینٹی بھی واضح نظر آرہی تھی۔ یاسمین
نے جی سٹرنگ پینٹی پہن رکھی تھی جو پیچھے سے انتہائی باریک ہوتی ہے اور
کپڑا
نہ ہونے کےبرابرہوتا ہے۔ پیچھے سے
دونوں چوتڑ ننگے تھے پینٹی صرف گانڈ والی
لائن کو چھپا رہی تھی۔ اپنی بہن کو اس
نائٹ میں دیکھ کو مجھے خود بھی اپنی سیکسی بہن پر پیار آنے لگ گیا۔
اب قاسم اور یاسمین پاگلوں کی طرح
کسنگ کرنے میں مصروف تھے، یاسمین بدستورقاسم کی گود میں بیٹھی ہوئی تھی۔ قاسم کا ایک ہاتھ یاسمین کی ننگی کمر پر
تھا تو دوسرے ہاتھ سے یاسمین کے چوتڑ
دپا رہے تھے ۔ کسنگ کرتے کرتے قاسم یاسمین
کی گردن پر آئے اور یاسمین کیگردن پر
وحشی درندے کی طرح پیار کرنے لگے۔ یہ
پیار ہونٹوں سے کم اور دانتوں سے زیادہ تھا، یاسمین
کی اف ف ف ف ف ف،، آہ آہ آ ہ
آہ آہ ، ام ام ام م م م م م کی آوازیں نکل رہی تھیں۔ اب قاسم یاسمین کے کندھوں پر اپنے ہونٹوں اور زبان سے پیار کرنے میں مصروف تھے اور اس پوزیشن میں قاسم اور میں ایک دوسرے کو دیکھ سکتے تھے مگر یاسمین مجھے نہیں دیکھ سکتی تھی
کیونکہ اسکامنہ دوسری طرف تھا۔ قاسم
کے دونوں ہاتھ یاسمین کی کمر پر تھے جن
سے وہ یاسمین کی شارٹ نائٹی کو اوپر
اٹھا چکے تھے اور میرے سامنے یاسمین کی
ننگی کمر موجود تھی اور پینٹی بھی اب
بالکل واضح طور پر دیکھی جا سکتی تھی۔ دونوں ایک دوسرے کو پیار کرنے میں
مصروف تھے کہ اچانک یاسمین نے قاسم کی شرٹ کے بٹن کھولنا شروع کیے اور فورا ہی شرٹ اتار دی۔ اور قاسم کے سینے پرپیارکرنے لگی۔ سینے پر پیار کرتے کرتے
اس نے قاسم کے نپلز پر بھی پیار کرنا
شروع کر دیا جس سے قاسم کو مزہ آنے لگا جو میں واضح طور پر قاسم کے
چہرے پر دیکھ سکتی تھی۔ یاسمین اپنی زبان گول گول قاسم کے نپل پر گھماتی تو
کبھی جلدی جلدی نپل کے اوپر پھیرتی۔ پھر یاسمین نے نپل پر اپنے دانت بھی گاڑھ دیے۔
جس سے قاسم کی بھی ہلکی ہلکی آوازیں نکلنے لگیں جن سے اندازہ ہو سکتا تھا کہ
قاسم مزے میںہے۔ اب یاسمین نیچےپیٹ تک آئی ، قاسم اپنے گھٹنوں کے بل
بیٹھے ہوئے تھے اور یاسمین اب انکے
سامنے ڈوگی سٹائل میں بیٹھی تھی۔ یاسمین کی
گانڈ میری طرف تھی، یاسمین نے فورا
قاسم کی پینٹ اتاری ، جیسے ہی پینٹ اتری
قاسم کا 7 انچ کا لن پھنکارتا ہوا باہر نکال اور بالکل سیدھا کھڑا ہوگیا۔ یاسمین نے
فورا لن اپنے ہاتھ میں پکڑا اور اسکی ٹوپی پر اپنے
ہونٹ رکھ دیے۔ اب یاسمین لن کیٹوپی پراپنی زبان گول گول گھما رہیتھی
اب قاسم لیٹ گئے اور یاسمین بدستور ڈوگی
سٹائل میں قاسم کے لن کے اوپر جھکی
ہوئی تھی۔ یاسمین کی موٹی گانڈ جی سٹرنگ
پینٹی میں میری طرف تھی اور اب یاسمین قاسم کے ٹٹوں سے بھی کھیل رہی تھی
ایکَ ھاتھ سے تو دوسرے ہاتھ سے لن
پکڑ کر منہ میں ڈالا ہوا۔ہاتھ سے قاسم کے ٹٹے سہلا رہی تھا۔ اپنے ہونٹوں اور زبان کی مدد سے یاسمین بہت ہی مہارت کے ساتھ قاسم کے لن کا چوپا لگا رہی تھی۔ وہ 5 انچلن اپنےمنہ میں لیتی اور باقیکے لن کو ہاتھ سے پکڑ
کر اسکی مٹھ مارنے لگتی ۔ پھر لن کو اپنے منہ میں اندر باہر کرتی جس سے قاسم
کو مزہ آرہا تھا۔ یاسمین کے چوپوں سے ہلکی ہلکی آواز بھی کمرے میں گونج رہی تھی۔
اب قاسم کے ٹٹے یاسمین کے منہ میں
تھے۔ یاسمین کبھی قاسم کے ٹٹے چوستی تو
کبھی اپنی زبان کو قاسم کی ٹانگوں پر پھیرتی۔ پھر قاسم اٹھے اور یاسمین بھی گھٹنوںکےبل بیٹھ گئی ،قاسم نے یاسمین کی نائٹی اتاری اور فورا ہی یاسمین کے مموں پر جھک کر دودھ پینے لگے۔
یاسمین کے 38 سائز کے ممے قاسم کے ہاتھ میں تھے اور نپل قاسم کے منہ
میں۔قاسم کی زبان تیز تیز یاسمین کے نپلز کا مساج کر رہی تھی اور ایک ہاتھ سے
قاسم نے یاسمین کی پینٹی اتار کر یاسمین
کے چوتڑ بھی دبانا شروع کر دیے تھی۔ میرا ہاتھ
میری شلوار سے ہوتا ہوا میری چوت کے
دانے پر تھا اور میری چوت مکمل گیلی تھی۔
ادھرقاسمکیانگلی بھی اب یاسمین کی پھدی کی چدائی میں مصروف تھی اور
یاسمین شدت جزبات سے ام م م م م م م م ، آہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ، اف ف ف ف ف ف ف ف ف
میری جان قاسم یہ کیا کر رہے ہو؟؟ اپنی یاسمین کو بہت شدت سے چودو آج، بہت مزہ آرہا ہے میری جان، اب مزید نا تڑپاو
اپنا لوڑا اب میری پھدی کے حوالے کر دو۔ اب
قاسم نے یاسمین کو اس طرح لٹایا کہ اسکا سر میری طرف تھا اور وہ سیدھا چھت کی طرف دیکھ سکتی تھی مگر میں نے احتیاط کےطورپر دوبارہ سے اپنی آنکھوں
پربازو رکھ لیا تھا تا کہ اگر یاسمین چدائی کے دوران گردن ہالتے ہوئے میری طرف
دیکھتی ہے تو اسے پتا نہ لگے کہ اسکی بہن اسکی چدائی دیکھ رہی ہے۔
اب قاسم نے یاسمین کی دونوں ٹانگوں کو
کھوال اور درمیان میں بیٹھ کر اپنا لن یاسمین
کی چوت پر سیٹ کیا اور ایک ہی جھٹکے میں پورا 7 انچ کا لن یاسمین کی پھدی میں تھا۔ یاسمین نے یہ جھٹکا بڑے آرام سے برداشت کر لیا اور ہلکی سی آواز اسکے منہ
سےنکلی، کیونکہ وہمسلسل 5 مہنیے
سے اسی لن سے اپنی چدائی کرواتی تھی۔ اسکی شادی کو 5 مہینے ہو چکے تھے مگر وہ ابھی تک کنڈوم کا استعمال کرتے تھے
یا پھر منی پھدی سے باہر نکالتے تھے تاکہ بچہ نہ ہونے پائے۔ اب قاسم یاسمین کے
اوپر لیٹے ہوئے تھے اور لن مسلسل یاسمین کی چوت
کی چدائی کرنے میں مصروف
تھا، قاسم نے ایک ہاتھ سے یاسمین کو سر سے پکڑ کر اپنے سینے کے ساتھ چپکایاہوا تھا۔ میری چارپائیبالکل نزدیک ہی
تھی دوسرا ہاتھ لمبا کر کے قاسم نے میرا ایک
ممہ اپنے ہاتھ میں لے لیا اور اسے بھی
دبانے لگے۔ ساتھ ساتھ قاسم کے چودنے کی
سپیڈ بھی بڑھتی جا رہی تھی۔ اور میری
پھدی ایک بار انگلی کی چدائی سے پانی چھوڑ
چکی تھی۔ اتنے میں یاسمین کے جسم میں
بھی تناو پیدا ہوا اور وہ زور زور سے آوازیں
نکالنے لگی قاسم میریجان اور زور سے
چودو، پورا لن ڈال دو اپنی یاسمین کی چوت
میں یہ سنتے ہی قاسم نے اپنے دھکوں کی رفتار اور تیز کر دی اور یاسمین کی آوازیں
کمریں میں گونجنے لگی اور ایک زور دار
آواز کے ساتھ ہی یاسمین کی چوت نے پانی چھوڑ دیا تھا۔
اب کی بار یاسمین نے قاسم کو لیٹنے کو کہا او ر
قاسم کو اسطرح لٹایا کے اب قاسم
کا سر میری طرف تھا اور یاسمین فورا ہی قاسم کے لن کے اوپر سوار ہوگئی، اس
پوزیشن میں یاسمین کا منہ میری طرف تھا اس لیے مجھے دوبارہ سے اپنی آنکھوں پر بازو رکھنا پڑا کیونکہ اب یاسمین مجھے بالکل واضح دیکھ سکتی تھی اور مجھےمحسوس ہورا تھا کہ یاسمین کی
نظریں مجھ پر ہی ہیں۔ وہ آہستہ آہستہ قاسم کے لن
کی سواری کر رہی تھی۔ میں یہ نظارہ دیکھنا
چاہتی تھی مگر ڈر لگ رہا تھا کہ کہیںیاسمین مجھے دیکھ نہ لےء۔ اسی دوران
یاسمین کی آوازیں آنا شروع ہوئیں کیونکہ
قاسم نے نیچے سے اپنے لن کی سپیڈ میں اضافہ کر دیا تھا، میں نے ہلکا سا بازو
اٹھا کر دیکھا تو یاسمین نے ہلکی سے اپنی گانڈ اوپر اٹھائی ہوئی تھی اور اسکی
آنکھیں ۔اب بند تھی اور وہ چدائی کا مزہ لینے میں
مصروف تھی ۔ قاسم کا لن واضح طور پر
یاسمین کی پھدی میں جاتا ہو دکھائی دے
رہا تھا۔ اور یاسمین کے بڑے بڑے ممے ہلتے
ہوئے بہت ہی خوبصورت نظارہ دے رہے
تھے۔ یاسمین آنکھیں بند کیا چدوانے میں
مصروف تھی اور میں اس چدائی کا فل مزہ لے رہی تھی۔
اب قاسم نے سٹائل چینج کرنا چاہا اور یاسمین کو ڈوگی سٹائل میں بیٹھنے کو کہا۔ یاسمین ڈوگی سٹائیل میں بیٹھ گئی اور اب
کی بار اسکی گانڈ میری طرف تھی میں بہت ہی سکون کے ساتھ اسکو چدتے
ہوئے دیکھ سکتی تھی، قاسم یاسمین کے پیچھے کی
طرف آئے اور لن چوت میں ایک ہی جھٹکے میں داخل کر دیا۔ قاسم نے ایک ٹانگ اٹھائی ہوئی تھی اپنی یعنی پاوں بیڈپر تھا اور ٹانگ دہری تھی اور دوسری ٹانگ سے
گھٹنے کے بل بیٹھ کر میری بہن کو ڈوگی
سٹائل میں چودنے میں مصروف تھے۔ یاسمین
بھی اپنا سر جھکائے چدائی میں قاسم کا پورا ساتھ دے رہی تھی اور اسکی آوازیںمیرے کانوں میں رس گھول رہی تھیں۔
قاسم نے یاسمین کو اپنی پھدی ٹائٹ کرنے کو
کہا تو یاسمین نے اپنی پھدی ٹائٹ کر لی دبا کر اور قاسم کا لن اب ایک بار تو پھنسامگر پھر قاسم کے طوفانی دھکے شروع
ہوگئے اور یاسمین کی چیخوں میں اضافہ ہونے لگا۔ قاسم نے کہا کہ میں بس فارغ
ہونے واال ہوں تو یاسمین بولی اندر مت نکلانا
کنڈوم نہیں ہے آج۔ لیکن قاسم نے طوفانی رفتار کو اور زیادہ بڑھا کر یاسمین کی
چدائی جاری رکھی اتنے میں یاسمین کے
جسم میں بھی کھنچاؤ پیدا ہوا اور اسکی چیخیں اور
بلند ہونے لگیں اور ساتھ ہی اسکی چوت
نے دوسری بار پانی چھوڑ دیا اب وہ کھڑی
ہونے لگی کہ قاسم بھیاپنی منی چوت سے باہر نکال دیں
مگر قاسم نے ایسا نا
کرنے دیا اور دھکے جاری رکھے اچانک ہی
جاری ہے