اور لڑکی ھمارے قریبی گھر کی نادیہ تھی میں چپ چاپ دیکھتا رھا اور نادیہ کی شلوار پر جب میری نظر پڑی تو میں نے وہ اٹھالی اور تب شاہد نے اپنا لن اسکی چوت سے نکلا اور نیچے گھاس پر اپنا پانی گرا دیا تب میں بولا؛
شاباش۔۔۔۔! شرم نہیں آتی تم دونوں کو
تو شاہد کا رنگ اڑ گیا اور وہ بولا؛ ذا ذا ذیشان تت تت تم
میں نے اسے آنکھ ماری اور کہا؛ آپ لوگ
شرم کرو کچھ اور نادیہ تمہیں شرم نہیں آتی تم نے یہ کب سے شروع کر رکھا ھے
وہ مجھے دیکھ کر بہت ڈرگئی اور بولی؛
پلیز میری شلوار تم واپس کر دو اور مجھے جانے دو۔
تو میں نے اسے کہا؛ ایسے کیسے جانے دوں، آپکو شاید یہ نہیں معلوم کے پکڑے جانے پر حصہ دینا پڑتا ھے تم مجھے ایک بار کرنے دو پھر بیشک چلی جانا
تو وہ بولی؛ نہیں ذیشان تم تو میرے بھائیوں جیسے ھو تم میرے ساتھ ایسا مت کرو۔
میں بولا؛ بھائی کا اندر نہیں جاتا اور میں کب سے تمہارا بھائی ھوگیا اور چل جلدی کر اور مجھے بھی کرنے دو ورنہ میں نے جو ویڈیو بنائی ھے وہ نیٹ پر اپلوڈ کر دوں گا۔
تو وہ بولی؛ نہیں ذیشان تم ایسا مت کرنا میرا منگیتر مجھے مار ڈالے گا اور میرا رشتہ بھی ٹوٹ جاۓ گا۔
تو میں بولا؛ پھر تم میری بات مان لو میں کسی کو نہیں بتاؤں گا۔
وہ بولی؛ پکا تم کسی کو نہیں بتاؤ گے تو۔
شاہد بولا؛ نادیہ ذیشان میرا دوست ھے اگر تم اسے دے بھی دوگی تو آپکا
کچھ نہیں جاۓ گا بلکہ اسکا منہ بند ھو جاۓ گا۔
نادیہ بولی؛ اچھا ٹھیک ھے
میں نے نادیہ کو اپنی بانہوں کے حصار میں لے لیا اور اسے چومنے لگا نادیہ مزے سے سسکاریاں بھرتی ھوئی پھدی سے پانی کا سیلاب نکال کر میرے لن کو متاثر کرتی رھی۔
میں نے.نادیہ کے مموں کو چھوڑا اور اسکو کندھوں سے پکڑ کر اوپر کو کھینچا اور
اسکو اٹھا کر بیٹھا دیا. اور نادیہ کی قمیض پکڑ کر اتارنے لگا
تو. نادیہ بولی؛ نہیں ذیشان قمیض نہیں اتارنی کوئی آگیا تو اتنی جلدی سنبھلا نہیں جانا
میں نے کہا؛ یار کوئی نہیں آتا۔
نادیہ بولی؛ ایسے ھی اوپر کر لو.
مگر میرے اصرار پر اسے ہار ماننی پڑی اور یہ کہتے ھوے اس نے بازو اوپر کردیے کہ۔۔
مرواو گے مجھے
میں نے بنا کچھ بولے اسکی قمیض پکڑ کر اوپر کر کے اسکے سر سے نکال دی باقی کی اس نے خود ھی بازوں سے نکال کر
سیدھی کر کے پھینک دی میں نے جلدی سے اپنی شرٹ اتاری اور اسکی قمیض کی طرف پھینکنے لگا تو. نادیہ نے میری شرٹ راستے میں ھی کیچ کر کے پکڑ لی اور شرٹ کو سیدھا کر کے پھر اپنی قمیض کے اوپر
پھینک دیا۔
نادیہ کا دودھیا ممے کالے بریزیر میں چمک رھے تھے۔ نادیہ کا جسم دیکھا تھا تو عجیب سی کیفیت ھو رھی تھی جیسے پہلی دفعہ اسکا گورا جسم دیکھ رھا ھوں.
نادیہ نے جب میری نظروں کو اپنے مموں کو گھورتے دیکھا تو بریزیر کی طرف اشارہ کر کے بولی۔۔۔ اسے بھی اتار دوں کہ ایسے ھی کام چل جاے گا۔
نادیہ کی طنز پر مجھے ہنسی آگئی میں نے مسکراتے ھوئے کہا؛ اتار دو گی تو مہربانی۔ عرصہ دراز سے دودھ کے پیالوں کا درشن نصیب نہیں ھوا۔۔
نادیہ طنزیہ انداز میں مسکراتے ھوے ھاتھ پیچھے کمر کی طرف لے جاکر بریزیر کی ہک کھولتے ھوے مموں پر آئے اپنے سلکی اور لمبے بالوں کو جھٹک کر پیچھے لیجاتے ھوئے بولی؛.. لو کر لو درشن تم خوش ھو جاو۔
اس کے ساتھ ھی بریزیر کی ہک کھلی اور بریزیر نے مموں کو رھائی دی۔
اور نادیہ نے بڑے نخرے اور ادا سے بریزیر کو بازوں سے باری باری نکلا اور بڑا احسان کرتے ھوے مموں کے آگے سے پردہ ہٹا کر مموں کو جلوہ گر کیا۔
اففففففف کیا چٹے سفید ممے گول مٹول اوپر ہلکے براون رنگ کا گول چھوٹا سا مگر تنا ھوا نپل، مموں پر بریزیر کے نشان مموں کے احساس نرم نازک ھونے کی دلیل پیش کر رھے تھے۔
بریزیر پھینکتے ہی دھڑام سے پیچھے تکیے پر سر کو گراتے ھوے جب لیٹی تو اففففففففففف کیا سین تھا کیا نظارا تھا کیا غضب ڈھاتے ھوے ممے چھلکے جیسے ابھی سارا دودھ باہر کو گر جاے گا۔
نادیہ جس انداز سے پیچھے کو گری اسکے گول مٹول نرم ممے بھی اپنے بڑے اور جوان ھونے کا احساس دالتے ھوے چھلک رہے تھے۔ مموں کا یہ منظر دیکھ کر میرے ھاتھ خود با خود مموں کی طرف بڑھے اور میرے ھاتھوں نے ان چھلکتے جاموں کو مٹھیوں میں بھینچ لیا۔۔ اففففففف کیا سوفٹنس تھی۔ کیا سیکسی ممے تھے میں مزے لے لے کر مموں کو مٹھیوں میں بھینچ رھا تھا اور ساتھ ساتھ انگوٹھوں سے مموں پر لگے انگور کے دانوں پر مساج کر
رھا تھا۔ نادیہ پھر تتڑپنے لگ گئی اسکی انکھوں میں نشے کے ڈورے تیرنے لگ گئے آنکھوں اور گالًوں کی لالی بڑھنا شروع ہوگئی۔ نادیہ کی سانسیں تیز اور منہ سے سسکاریاں بلند ہونا شروع ھوگئی۔
نادیہ کو لٹا دیا اور وہ شرما کر بولی؛
ذیشان تم نے آرام آرام سے کرنا ہے.
میں بولا؛ کہ تم فکر مت کرو میری جانِ۔
پھر نادیہ نے کہا؛ آہستہ اندر کرو.
میں نے آہستہ آہستہ لن کو اندر دبانا شروع کیا۔ نادیہ نے اپنے ہاتھ بھی میرے سینے پے رکھے ہوئے تھے تا کہ میں زیادہ زور سے جھٹکا نہ مار سکوں اس سے ظاہر ھو رہا تھا کہ وہ ایک پورن سٹار تھی مطلب وہ تجربہ کار تھی۔
میں اب اپنا لن آہستہ آہستہ نادیہ کے اندر کر رہا تھا تقریبًا میرا 2 انچ سے زیادہ لن اندر جا چکا تھا لیکن نادیہ کا منہ لال سرخ ہو چکا تھا۔ آنکھیں اور زیادہ پھیل گئی تھیں۔ اور درد اس کے چہرے پے عیاں تھا جب میرا آدھا لن اندر گھس چکا تھا تو نادیہ نے مجھے روک دیا اس کی آنکھوں میں نمی تھی مجھے اس پہ بہت پیار آیا
ساتھ کھڑا ھوا شاہد بولا؛ سالے کڑی مارنی آں اپنی باجی سمجھ کے کر۔
تو میں بولا۔۔۔۔ یار تم تو وٹ پر جاؤ ورنہ پھر کوئی آ جائے گا۔
میں نے پھر سے کہا؛ میں اور اندر نہیں کروں گا۔ بس یہاں تک ہی اندر باہر کر لیتا ہوں۔
تو نادیہ درد بھری آواز میں بولی؛ نہیں ذیشان لن تو میں اب تمہارا پورا اندر لے
کر رہوں گی چاہے جتنا مرضی درد ہو لیکن تم تھوڑا رک جاؤ مجھے تھوڑا سا سکون ملنے دو پھر دوبارہ اندر کرنا۔
میں پھر وہاں تھوڑی دیر رک گیا کچھ منٹ مزید انتظار کے بعد نادیہ نے کہا۔۔
ذیشان اب اندر باہر کرو لیکن مجھ سے بار بار کا درد برداشت نہیں ہوتا بس باقی کا لن ایک ہی جھٹکے میں اندر کر دو۔
میں نے کہا؛ نادیہ جی سوچ لو
تو اس نے کہا؛ میں نے سوچ لیا اب بس ایک جھٹکے میں اندر کر دو.
میں نے آگے ہو کر اسکے ہونٹوں کو اپنے ہونٹ میں بھینچ لیا اورِ پھر اپنے بازو نادیہ کی کمر میں ڈال کر ایک زوردار جھٹکا مارا میرا پورا لن نادیہ کی پھدی کو چیرتا ہوا اندر گہرائی میں اتر گیا اسکا منہ میرے منہ میں ہونے کی وجہ سے اس کی ایک زوردار چیخ میرے منہ میں ہی رہ گئی۔
لیکن اس کی آنکھوں سے پانی کا سیلاب نکل آیا تھا وہ درد سے بلبلا اٹھی تھی اور اس نے مجھے پیچھے سے میری کمر میں ہاتھ ڈال کر جھکڑ لیا تھا۔ اور سختی کے ساتھ اپنے ساتھ چمٹا لیا تھا. میں بھی کافی دیر تک اس کے اوپر ایسے ہی پڑا رہا اور ہلا نہیں
لن پھدی کے اندر جکڑا ھوا محسوس ہو رہا ہے کہ جیسے کوئی لوہے کی گرم بھٹی میں
ڈال دیا گیا ھو لن اسکی پھدی کوِ چیرتا ہوا اندر تک گھس گیا تھا۔ میرے لن میں بہت سخت جلن ہو رہی تھی۔
تقریبًا 10 منٹ کے بعد درد بھری آواز آئی۔۔جکن محسوس ہو رہی ہے، یار آج تو تم دونوں نے میری جان نکال دی ہے۔
میں نے کہا؛ نادیہ جان یہ درد ھوتا ھے تم تھوڑا سا صبر کرو ابھی یہ درد اور جلن کم ہو جائے گی یہ ایک دفعہ ہی ہوتی ہےِ اس کی بعد تو مزہ ہی مزہ ہے۔
پھر میں مزید 5 منٹ تک کوئی حرکت نہ کی کچھ دیر بعد نادیہ نے کہا۔
ذیشان اب تم آہستہ آہستہ میرے اندر باہر کرو
میں نے اپنے جسم کو حرکت دی اور باہر حرکت دینے لگا میں تقریبًا اپنے لن کو آہستہ آہستہ اندر 5 سے 7 منٹ تک لن کو آرام
سے اندر باہر کر رہا تھا اب لن نے اپنا رستہ بنا لیا تھا اور لن آسانی سے اندر باہر ہو رہا تھا اور اسکی درد بھری سسکیاں بھی اب لّذت میں بَدل رہیں تھیں۔
میں اسکو چودنے میں مصروف تھا دور سے کہیں ٹریکٹر کے اوپر لگے سونگ نیڑے آہ آہ ظالماں وے لگا ھوا تھا۔
میں بھی مستی میں مفت میں ملی اس چوت کا مزہ لینے لگا میرے گھسے مارنے کی وجہ سے جوار کے کچھ پودے ٹوٹ پھوٹ گئے تھےِ پھر نادیہ کو بھی شاید تھوڑی راحت محسوس ہو رہی تھی اس نے اپنی ٹانگوں کو میری کمر کے پیچھے کر کے جڑو لیا اور بولی...... ذیشان اب تھوڑا تیز کرو اب مزہ آ رہا ہے۔
میں بھی اپنی رفتار میں تھوڑی تیزی لے آیا. نادیہ کے منہ سے ہی سسکیاں نکل رہیں تھیں،،،،،،،، آہ اوہ آہ آہ آہ ذیشان مار ڈالا یار اوہ اوہ آہ۔۔
پھر میں نے دیکھا اسکو مزہ آ رہا ہے میں اور تیز تیز جھٹکے مارنے لگا نادیہ بھی اپنی گانڈ اٹھا اٹھا کر لن اندر کروا رہی تھی وہ بولی،،،،،،،آہ آؤچ ذیشان میں ڈسچارج ھوگئی ھوں
میں نے اپنا لن باہر نکال لیا اور ایک زور دار پریشر نکال اور میں ایک دم سے خوش باش ھوگیا میں اپنے آپ کو صاف
کرکے باہر نکلنے لگا
جاری ہے